لاہور(رپورٹ :محمدعلی جٹ سے)نیشنل کالج آف آرٹس میںکمپیوٹرزکی خریداری کی مد میں لاکھوں روپے کے گھپلے کا انکشاف ہوا ہے 24کمپیوٹرکی خریداری بل 48کمپیوٹرزکا وصول کیا گیا ۔ راولپنڈی کیمپس کے سٹورکیپر کا اعلی حکام سے تحریری طور اس بدعنوانی پر شکایت بھی کی مگر بااثر پرنسپل کے خلاف کوئی کاروائی ہونے کی بجائے مبینہ بوگس بل کلئیر کردیا گیا بل این سی اے لوگو کے بغیر لیٹر پرپرنسپل کے دستخط سے جاری کیا گیاتھا این سی اے کے سابق کرپٹ پرنسپل کے خلاف روز نامہ خبریںمیں شائع ہونے والے خبروں پر نیب کی طرف سے بھی کاروائی کا عمل شروع کردیاگیاہے۔ تفصیلا ت کے مطابق نیشنل کالج آف آرٹس روالپنڈی کیمپس کے سٹورکیپر ظفر حسین کی جانب سے ڈائریکٹر روالپنڈی کیمپس کو مورخہ 09-12-15کو تحریری طور پر درخواست دی گئی تھی جس میں کہا گیا کہ ان کو لاہورکیمپس کی جانب سے 24کمپیوٹر ز وصول ہوئے ہیں جو جگہ کی کمی کے با عث لیب میں رکھوا دیے گئے جبکہ ان کو دیا جانا والا بل 24کی بجائے 48کمپیوٹرز کا دیا گیا ہے جبکہ بلوں پر این سی اے کے پرنسپل مرتضی جعفری کے دستخط موجود ہے مگر لیٹر پر این سی اے کا لوگوموجود نہیں ہے مگرمذکورہ درخواست پر کاروائی کرنے کی بجائے پرنسپل این سی اے مرتضی جعفری نے اکاونٹ آفیسر نسیم عباس جس کو خاص طور پر نوازتے ہوئے سابق پرنسپل نے اکاﺅنٹنٹ ہونے کے باوجود اکاﺅنٹ آفیسر کاعہدہ دے رکھا ہے کے زریے کلیر کروالیا تھا ۔زرائع کا مزید کہنا ہے کہ قائمقام اکاﺅنٹ آفیسر نسیم عباس کی تعیناتی کے دوران اب تک کے کلئیر کیے گئے بلوں کی اگر کسی ایماندار آفیسر سے انکوائری کرائی جائے توسابق پرنسپل مرتضی جعفری کے ایماءپر این سی اے میں ہونے والے کروڑوں روپے کے مزید گھپلے منظر عام پر آسکتے ہیں واضح رہے کہ روزنامہ خبریں میں اس سے قبل بھی سابقہ پرنسپل مرتضی جعفری کی طرف سے ہونے والے والی بدعنوانیوں اور بے ضابطگیوں کی تفصیلی خبریں شائع کر چکا ہے جس پر نیب کی طرف سے بھی کاروائی کا عمل شروع کردیا گیاہے جس میں بوگس بلوں سمیت غیرقانونی تقرریوں کی ایک طویل فہرست موجو د ہیں ۔