تازہ تر ین

زینب قتل کیس, دل دہلا دینے والے نئے انکشافات

قصور،لاہور (بیورو رپورٹ، ڈسٹرکٹ رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک)پنجاب کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ نے سات سالہ زینب کے قتل کیس میں بڑی پیش رفت حاصل ہونے کا دعوی ٰکیا ہے۔ آئی ٹی حکام کے مطابق جس وقت زینب کو اغوا کیا گیا، اس مقام پر پانچ موبائل فون حرکت میں تھے۔ ایک مشکوک نمبر سے تین بار کال کی گئی۔ جیو فنانسنگ کے ذریعے مختلف مشکوک افراد کی فہرست تیار کرلی گئی۔آئی ٹی حکام کے مطابق زینب جب گھر سے نکلی تو اس وقت اس جگہ پر پانچ موبائل نمبرز استعمال ہو رہے تھے، جس میں ایک مشکوک نمبر سے تین بار کال کی گئی۔ حکام کے مطابق سات بج کر پندرہ منٹ پر اسی مشکوک نمبر سے ایس ایم ایس ایک نمبر کو ملا۔زینب کے گھر سے نکلنے کے بعد گزرنے والے دو سو سینتالیس افراد کو مشکوک قرار دے کر ان کا نام واچ لسٹ میں شامل کرلیا گیا ہے۔ ملزمان تک پہنچنے کیلئے نئی جے آئی ٹی نے بھی تحقیقات کا باقاعدہ آغاز کردیا۔دوسری جانب نجی ٹی وی سے گفتگو میں ترجمان پنجاب حکومت نے دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم کا سراغ مل گیا ہے قاتل جلد گرفت میں ہوگا۔کم سن زینب قتل کیس میں تفتیشی ٹیمیں کڑیاں ملانے میں مصروف ہیں اور واقعے کی سنسنی خیز تفصیلات سامنے ا?ئی ہیں تاہم تاحال قاتل قانون کی گرفت سے ا?زاد ہے۔ذرائع کے مطابق قصور میں زیادتی کے قتل ہونے والی 7 سالہ زینب کے کیس میں یہ اہم انکشاف ہوا ہے کہ بچی کو قتل کرنے والا ملزم اکیلا نہیں تھا بلکہ کم از کم تین افراد ملوث ہیں۔ سیکورٹی اداروں کو مزید سی سی ٹی وی فوٹیجز موصول ہو گئی ہیں جن سے پتہ چلا ہے کہ بچی کو لے جانے والے ملزم کے ساتھ اس کے ساتھی بھی موجود تھے۔تحقیقاتی اداروں نے تین ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے تاہم بچی کو لیجانے والے مرکزی ملزم کی گرفتاری تاحال باقی ہے۔ زینب کی ڈی این اے رپورٹ سے مزید حقائق سامنے آئیں گے۔ والدین کے اعتراض پر مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی جے آی ٹی کے سربراہ کو بھی تبدیل کردیا گیا ہے۔ جے آئی ٹی ارکان نے زینب کے گھر اور علاقہ کا دورہ کرکے شواہد اکٹھے کیے ہیں۔ زینب کے اہل خانہ کے مطابق آئی ایس آئی خود اس واقعے کی تحقیقات کررہی ہے۔تحقیقاتی اداروں نے واقعے کے روز زینب کے گھر سے نکلنے کے بعد گلی سے گزرنے والے 247 افراد کو مشکوک قرار دے کر واچ لسٹ میں رکھا ہوا ہے۔ زینب کے گھر سے نکلنے کے بعد وہاں پانچ موبائل نمبر زیر استعمال تھے جن میں سے ایک مشکوک نمبر سے تین کالز کی گئیں، جب کہ سات بج کر پندرہ منٹ پر ایک نمبر سے مشکوک میسج کیا گیا۔ واقعے کی ایک اور فوٹیج بھی سامنے آئی ہے جس میں ایک مشکوک شخص زینب کے اغوا سے قبل محلے کے چکر لگاتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔زینب کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی جاری ہوگئی ہے جس میں بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے۔ بچی کو گلا دبا کر قتل کیا گیا اور دونوں کلائیوں پر بھی کٹ لگے ہوئے ہیں۔ زینب قتل کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے دونوں نوجوانوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی جاری ہوئی ہے جس کے مطابق مقتول محمد علی کو دو گولیاں لگیں۔واضح رہے کہ قصور میں ہفتے کی شب 7 سالہ بچی زینب ٹیوشن جانے کے لیے گھر سے نکلی اور لاپتہ ہوگئی۔ چند روز بعد منگل کی شب کچرا کنڈی سے اس کی لاش ملی۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain