کراچی (کرائم رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ (لندن) کے ڈپٹی کنونیئر حسن ظفر مردہ حالت میں پائے گئے ہیں ان کی لاش کار سے برآمد کی گئی ہے۔ ترجمان جناح ہسپتال سیمی جمالی نے کہا ہے کہ حسین ظفر کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں پایا گیا۔ ان کی موت کی وجہ ذہنی دباﺅ بھی ہو سکتا ہے۔ حتمی بات پوسٹ مارٹم رپورٹ کے آنے کے بعد ہی کی جا سکتی ہے۔ اتوار کو نجی ٹی وی کے مطابق ایم کیو ایم لندن کے ڈپٹی کنونیئر حسن ظفر کی لاش برآمد ہوئی ہے۔ ان کی لاش ایک کار سے رآمد ہوئی ۔ وہ گزشتہ روز سے لاپتہ تھے۔ واضح رہے کہ حسن ظفر کو گزشتہ ماہ ہی رہا کیا گیا تھا۔ ان کی لاش کو جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ جناح ہسپتال کی انتظامیہ اور ترجمان سیمی جمال کا کہنا ہے کہ لاش پر کسی قسم کی چوٹ یا زخم کا کوئی نشان موجود نہیں ہے جس سے شبہ ہو کہ ان پر کوئی تشدد کیا گیا ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی کچھ کہا جا سکتا ہے۔ کوئی ذہنی دباﺅ بھی ان کی موت کی وجہ ہو سکتا ہے۔ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہاہے کہ ایم کیو ایم لندن کے رہنما پروفیسر حسن عارف کا بہیمانہ قتل ہوا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیوایم کے سربراہ فاروق ستارنے کہا کہ لوگوں کی امیدیں ایم کیوایم پاکستان سے ہیں ¾ایم کیوایم پاکستان کروڑوں دلوں کی دھڑکن ہے اورپتنگ کا نشان اگلے الیکشن میں بھی لوگوں کی امید کا مرکزہوگا جبکہ ایم کیو ایم عام آدمی اورغریب کو ٹکٹ دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ 2018 انتخابات کا سال ہے، انتخابات کی بساط بچھ رہی ہے جبکہ اگر الیکشن ہوجائے تو پھر کوئی دھرنا نہیں ہوگا۔فاروق ستارنے کہا کہ پروفیسرحسن عارف کا بہیمانہ قتل ہوا ہے ¾جب ملتان ائیرپورٹ پہنچا تو حسن عارف کی شہادت کی خبر ملی ، پروفیسرحسن عارف کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے تھا، ہم ان کے پسماندگان کے ساتھ برابرکے شریک ہیں جبکہ حسن عارف کا قتل کراچی کو بدامنی کی جانب دھکیلنے کی سازش ہے۔