لاہور ( این این آئی)پاکستان عوامی تحریک سنٹرل ورکنگ کونسل کا ہنگامی اجلاس سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور کی زیر صدارت مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا،اجلاس میں 17جنوری کے احتجاج کے حوالے سے رابطہ کارکن مہم اور دیگر انتظامی امور کا جائزہ لیا گیا اور 14 انتظامی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ سب کان کھول کر سن لیں حصول انصاف کےلئے احتجاجی تحریک کا آغاز مال روڈ لاہور سے ہی ہو گا ،جس میں تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت شریک ہو گی۔پاکستان کی تاریخ میں حکومتیں گرانے کےلئے سیاسی اتحاد بنتے رہے متحدہ اپوزیشن کا یہ احتجاج مظلوموں کو انصاف دلوانے اور قاتلوں کو انجام تک پہنچانے کےلئے ہے۔جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کا ذمہ دا ر شہباز شریف ،رانا ثناءاللہ ،بیورو کریٹس اور انکے حواریوں کو ٹھہرایا، شہباز شریف اور انکی حکومت سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے انصاف کے راستے کی دیوار بنی ہوئی ہے اس دیوار کو اب عوام کی طاقت سے گرائیں گے ۔اجلاس میںبریگیڈئر(ر) محمد اقبال،سید الطاف حسین شاہ ، رفیق نجم، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی ، جواد حامد ،شہزاد رسول ،مظہر محمود علوی،عرفان یوسف،حافظ غلام فرید ،افنان بابر و دیگر رہنماءشریک تھے ۔خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ عوامی تحریک کے کارکنان تمام جماعتوں کے کارکنان اور قیادت کو والہانہ انداز میں خوش آمدید کہیں گے،متحدہ اپوزیشن کا یہ احتجاج ڈسپلن کے اعتبار سے مثالی ہو گا۔خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب زینب کے سانحہ کے بعد مگر مچھ کے آنسو بہا رہے ہیں،پنجاب اسمبلی کا اجلاس جو گزشتہ روز ہونا تھا اسے منسوخ کروا دیا گیا تاکہ زینب کا واقعہ زیر بحث نہ آ سکے اور کوئی وزیر اعلیٰ پر انگلی نہ اٹھا سکے،انہوں نے کہاکہ شہباز شریف بتائیں وہ کب تک حیلوں ہتھکنڈوں کے ذریعے اپنا نا اہل چہرہ چھپاتے رہیں گے،سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے بعد شہباز شریف نے جتنے دن بھی اقتدار میں گزارے وہ جمہوریت پر دھبہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ 16جنوری کو ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں احتجاج کی جملہ تفصیلات جاری کر دی جائیں گی۔