تازہ تر ین

1829علماءکا فتوی جاری

اسلام آباد(آن لائن)پاکستان میں خودکش حملوں کے خلاف1829علماءنے فتویٰ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ طاقت کے ذریعے نظریات دوسروں پر مسلط کرنا فساد فی الارض، خودکش حملے حرام اور ریاست کے خلاف بغاوت ہے، جہاد کے اعلان کا اختےار کسی فرد اور گروہ کو نہیں صرف ریاست کو حاصل ہے، ریاست ایسے باغیوں کے خلاف کارروائی کی مجاذ ہے نفاذ شریعت کے نام پر ملک میں مسلح تصادم بھی حرام ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ کئی ماہ سے مختلف اداروں کی شخصیات اور علماءکی کوششوں کے بعد بین الاقوامی یونیورسٹی کے زیر اہتمام 1829علماءنے فتویٰ جاری کیا اس فتوے کو پہلے مفتی منیب الرحمان، مفتی تقی عثمانی، مولانا عبدالمالک، عبدالرزاق سکندر، حنیف جالندھری اور دیگر 30علماءنے بنایا تھا، جس پر مختلف علاقوں اور مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے1829علماءنے دستخط کیے ہیں اس فتوے کے مطابق انتہا اور شدت پسندانہ سوچ کو مسترد کیا گیا اور کہا گیا کہ یہ سوچ ہماری دشمن ہے اور اس کے خلاف خلاف فکری اور اسلامی جہدوجہد تقاضہ ہے، فتوے کے مطابق خودکش حملے شرعی دلائل کی روشنی میں حرام ہیں حملے کرنے کروانے اور ترغیب دینے والے اور معاون اسلامی روح سے باغی ہیں اور ریاست پاکستان شرعی طور پر باغیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی مجاز ہے، اس طرح فوج اور حکومت کے خلاف عسکری کاروائیاں بھی حرام ہیں جہاد کا اعلان کرنا حکومت اور ریاست پاکستان کا حق ہے اس کے علاوہ کسی شخص ار گروہ کو یہ اختیار حاصل نہیں ایسے اقدامات ریاست کی حاکمیت میں دخل اندازی اور ریاست کے خلاف بغاوت تصور ہوں گے جو سنگین اور واجب التعزیر جرم ہے اسی طرح فرقہ وارتی کی روک تھام کے لیے بی فتوے میں ذکر ہے کہ فرقہ وارانہ منافرت اور طاقت کے بل پر اپنے نظریات کو دوسروں پر مسلط کرنے کی روش فساد فی الارض ہے۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain