اسلام آباد (نیااخبار رپورٹ) بدھ کو لاہور میں ناکام احتجاجی مظاہرے کے بعد، پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنے اسکرپٹ رائٹرز کو تبدیل کریں کیونکہ ان کی پارٹی کے کارکنان اور ان جماعتوں کے پرانے ساتھی بری طرح مایوسی کا شکار ہیں اور چاہتے ہیں کہ ان کی پارٹی قیادت اسکرپٹ کی بنیاد پر چلنے والی سیاست چھوڑ دیں۔ ان تمام پارٹیوں کو ایک نئے اسکرپٹ لکھنے والے یا لکھنے والوں کی اشد ضرورت ہے۔ پیپلز پارٹی میں حقیقی جمہوریت پسندوں کی ایک بڑی تعداد سمجھتی ہے کہ جمہوریت کیلئے ایک مضبوط اپوزیشن ضروری ہے لیکن کچھ اسکرپٹ رائٹر یا رائٹرز نے اپوزیشن کی سیاست کو اس قدر نقصان پہنچایا ہے کہ ایک عام شخص بھی اپوزیشن جماعتوں کے نعروں پر یقین نہیں کرتا۔ یہ یقینی طور پر پرانا اسکرپٹ ہے۔ بلوچستان میں تبدیلی سمیت بعض حالیہ واقعات انتہائی بھونڈے طریقے سے ہوئے، اسکرپٹ کا نتیجہ لگتے ہیں۔ سڑک پر چلنے والے ایک عام آدمی کو بھی آسانی سے اندازہ ہو جاتا ہے کہ یہ اسکرپٹ کیا ہے کیونکہ بنیادی طور پر اس اسکرپٹ میں کسی بھی طرح کی کوئی تبدیلی موجود نہیں جس پر پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) فی الوقت عمل کر رہی ہیں یا ماضی میں عمل کر چکی ہیں
