لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے والٹن روڈ پر باب پاکستان کی تعمیر نو کے منصوبے کا افتتاح کر دیا۔117ایکڑ اراضی پر مشتملاس منصوبے پر چار ارب روپے سے زائد لاگت آئے گی۔ منصوبے میں آڈیٹوریم، فوڈکورٹس، سپورٹس کمپلیکس ،آرٹ گیلری ، میوزیم ،جھیل او رکھیلوں کے میدان بنیں گے -وزیراعلی محمد شہبازشریف باب پاکستان کی تعمیر نو کے بعد افتتاحی تقریب کے دوران بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم باب پاکستان کے اس تاریخی مقام پر کھڑے ہیں جہاں پر عظیم لیڈر قائد اعظم محمد علی جناح ؒ او ران کے کروڑوں ساتھیوں کی جدوجہدیاد آتی ہے اور قیام پاکستان کے وقت لاکھوں لوگوں نے ہجرت کر کے اس جگہ پڑاﺅ کیا تھا- وہ لوگ خون کے دریا عبور کر کے یہاں پہنچے تھے اور یہ عظیم خطہ پاکستان اللہ تعالی نے ہمیں انعام کے طو رپر دیاہے-باب پاکستان جس کی تعمیر 20سال پہلے ہونا تھی اس کی حالت زار پر رونا آتا ہے- 12اکتوبر1999 میں جنرل مشرف نے جمہوری حکومت پر شب خون مارا تو اس کے بعد یہ منصوبہ اس وقت کی پنجاب حکومت کے حوالے کیا گیا جنہوں نے اسے کرپشن کا قبرستان بنا دیا-ہم گزشتہ ساڑھے 9سال سے اس حکومت کی کارستانیوں اور گند کو صاف کر رہے ہیں اور آج اس منصوبے کی تعمیر نو کا آغاز کیا گیاہے جس پر ساڑھے 4ارب روپے لاگت آئے گی او ریہ لاہو رکا عظیم الشان منصوبہ بنے گا -یہاں نوجوانو ںکے لئے کھیل کود کے میدان ہوں گے ، تحریک پاکستان کے کارکنوں کی داستانیں ہوں گی ، سوئمنگ پول بنے گا، جس طرح گریٹر اقبال پارک کے منصوبے کو مکمل کیا گیاہے اسی طرح باب پاکستان کے اس منصوبے کو بھی تیز رفتاری سے مکمل کریں گے او ریہ منصوبہ نئی نسل کو تحریک پاکستان کی جدوجہد سے آگاہ کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا اور یہ منصوبہ تحریک پاکستان کی قربانیوں کوبھی اجاگر کرے گا۔ وزیراعلی نے کہا کہ چند روز پہلے مال روڈ پر ایک بڑا ناٹک رچایا گیا جس میں پورے پاکستان کے سیاسی مسخرے جمع ہوئے-اس ناٹک میں وہ لوگ بھی آئے جنہوں نے پاکستان کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا ، زرداری صاحب کی لوٹ مار کے قصے سند ھ سے لےکر گلگت بلتستان او رپورے پاکستان کے بچے بچے اور بزرگ کے علاوہ ہر عام وخاص کی زبان پر ہےں- وہ اس ناٹک کے دوران میرے استعفے کا مطالبہ کررہے تھے ،اس ناٹک میں ایک ایسا لیڈر بھی تھا جو دن رات دروغ گوئی کرتا ہے اور الزام تراشی کی سیاست کرتاہے-عمران نیازی نے میرے خلاف 27ارب روپے کا بہتان لگایا میں نے انہیں نوٹس دیا جس کا آج تک جواب نہیں آیا- پھر پانامہ میں مجھ پر 10ارب روپے کی رشوت دینے کا بھی الزام لگایا میں عدالت گیا 8تاریخیں بھگت گئیں لیکن خان صاحب نہیں آئے اور ہر مرتبہ ایک نئی تاریخ لے لیتے ہیں -ایسا شخص جو پی ٹی آئی کا لیڈر ہو او رپاکستان کی بڑی پارٹی کا قائد ہونے کا دعوےدار ہو،الزام لگا کر ثبوت نہ دے ،کیا اسے حق ہے کہ وہ پاکستان کی نمائندگی اور ترجمانی کرے-اسی نیازی صاحب نے 2013ءکے انتخابات کے بعد معروف صحافی حامد میر کو انٹرویو کے دوران کہا تھاکہ میں پانچ سال میں خیبر پختونخوا میں بجلی کے اندھیرے ختم کر دوں گا بلکہ پورے پاکستان کے لئے بجلی پیدا کروں گا لیکن ساڑھے4سال گزر گئے ہیں انہوںنے ایک کلو واٹ بجلی بھی پیدا نہیں کی-پھر کے پی کے میں ایک ارب درخت لگانے کا اعلان کیا اس کے بعد پٹواریوں کو درختوں کی گنتی پر لگا دیا ، یہ پٹواری پہلے سے لگے ہوئے درخت اور بعد میں لگائے گئے درختوں کو شمار کرتے رہے لیکن ایک ارب درختوں کا کہیں نام ونشان نہیں -انہوںنے کہاکہ جب 2010-11میں لاہور میں ڈینگی کا حملہ ہوا تو میاں نوازشریف کی قیادت میں پنجاب حکومت ،سیاسی رفقاء، اراکین ا سمبلی ، بیوروکریسی ، ڈاکٹرز اورپوری ٹیم ڈینگی سے نمٹنے کے لئے دن رات جت گئے -نیازی صاحب نے ہمیں ڈینگی برادران کا طعنہ دیا ،دوسری جانب جب پشاور کو ڈینگی کا سامنا کرنا پڑا تو ہم نے احتجاج ، دھرنے نہیں دئےے بلکہ پشاور میں موبائل ہسپتال ، ادویات ، ماہرین او رڈاکٹروں کی ٹیمیں بھجوائیں ، جنہوں نے دن رات اپنے پشاو رکے بہن بھائیوں کی مدد کی – جب پشاو رمیں ڈینگی آیا تو نیازی صاحب وباءکا مقابلہ کرنے کی بجائے پہاڑوں پر چڑھے ہوئے تھے-لاہور کے ناٹک میں قادری صاحب نے بھی خطاب کیا اور میرے ا ستعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان کی حکومت کو گرائیں گے- جس طرح نیازی صاحب نے کے پی کے میں عوام کی کوئی خدمت نہیں کی اسی طرح زرداری صاحب نے بھی ا پنے صوبے کے عوام کو مایوس کیا ہے -محمد نوازشریف کی قیادت میں وفاقی حکومت نے کراچی میں میٹروبس کے لئے فنڈز دئےے لیکن وہ بس نہ چلا سکے-پشاور میں خان صاحب نے کہا کہ اگر ا نہیں فنڈ ملے تو وہ رد کردیں گے وہ میٹروبس کی بجائے فنڈز تعلیم اور صحت کے منصوبوں پر لگائیں گے لیکن ساڑھے 4سال کے بعد انہوں نے ایشیائی ترقیاتی بنک سے میٹروبس کے لئے قرضہ لیاہے لیکن آج تک اس منصوبے کی ایک اینٹ بھی نہیں لگا سکے۔ انہوں نے کہاکہ نیب نے مجھے کل بلایا ہے ،میں حقائق میڈیا کے سامنے ثبوتوں کے ساتھ پیش کروں گا اور اس نیب کا ا صل چہرہ بھی دکھاﺅں گا اور نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نوٹسز بھجوا کر مجھ سے محبت کا اظہار کر رہے ہیں اس کے بارے میں بھی قوم کو بتاﺅں گا-انہوں نے کہاکہ مجھ پر ایک نہیں ایک ہزار الزامات لگائیں لیکن اگر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہوجائے تو میں معافی مانگ کر گھر چلا جاﺅں گا-اگر کرپشن ثابت نہ ہوتو الزامات لگانے والوں کے بارے میں فیصلہ آپ کو خود کرنا ہے-انہوں نے کہاکہ این آئی سی ایل ، اوگرا، رینٹل پاو ر، نندی پور او ردیگر منصوبوں میں اربوں روپے کی کرپشن کی گئی اور انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔