لاہور( نیا اخبار رپورٹ) لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد نے امجد مختار چوہان کے 22 سال قبل بنائے جانے والے باب پاکستان کے نقشے کے مطابق تعمیر کی ہدایت کردی۔ جسٹس شاہد نے نامور ڈیزائنر امجد مختار چوہان کی طرف سے دائر رٹ پر حکم صادر کیا۔ باب پاکستان کی تعمیر کا چوتھی بار فیصلہ کر لیا گیا اور اس کیلئے تقریبا ساڑھے 4 ارب روپے کے فنڈز جاری کر دیئے گئے ہیں۔ باب پاکستان کیوں اہمیت کا حامل ہے ؟ ماضی میں یہ 3 مرتبہ کیوں نہ بن سکا؟ والٹن روڈ پر بانی پاکستان \ قائداعظم محمد علی جناح نے 1947 میں اس جگہ پر قائم مہاجرین کے کیمپ کا دورہ کیا تھا پھر اس جگہ کا نام باب پاکستان رکھا گیا، ماضی میں اربوں روپے کے فنڈز مشرف دور میں آئے مگر تعمیراتی کام آگے نہ بڑھ سکا۔ باب پاکستان کی یاد گار کا سنگ بنیاد سابق وزیر اعظم نواز شریف نے رکھا تھا وہاں پر ایک یاد گار بھی بنائی گئی مگر بعد میں سابق صدر پرویز مشرف نے اس قومی یاد گار کو ختم کرکے نئے سرے سے تعمیرات شروع کیں جس کیلئے ایک ارب مختص کئے گئے مگر یہ قومی پراجیکٹ بھی سیاست کی نذر ہوگیا اور 25فیصد تعمیراتی کام کرنیوالی حسنین کنسٹر کشن کمپنی کو ایڈوانس رقم ادا کر دی ، بعد میں تحقیقات پر اس کمپنی کو بلیک لسٹ قرار دیدیا گیا۔ دو ارب 40 کروڑ میں سے فرم کو ڈیڑھ ارب روپے کی ادائیگی کر دی گئی تھی جس سے صرف ایک سکول تعمیر کیا گیا اور صرف 80 لاکھ کاکام ہونے کے باوجود کمپنی کو ایڈوانس رقم دیدی گئی۔ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعلی پنجاب کے حکم پر معاملے کی تحقیقات کیلئے 4 رکنی کمیٹی بنائی گئی جس میں سابق چیف سیکرٹری جاوید محمود، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، پراجیکٹ ڈائریکٹر باب پاکستان شامل تھے اور کمیٹی نے کروڑوں روپے کی کرپشن کی نشاندہی کی۔