لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک، آئی این پی) ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفور نے کہا ہے کہ بھارت نے 2017میں سب سے زیادہ سیز فائر کی خلاف ورزیاں کیں بھارت نے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں کیں۔ اور مسئلہ کشمیر سے ہماری توجہ ہٹانے کیلئے بھارت خلاف ورزی کرتا ہے۔ بھارت کو سرحد پر بھرپور جواب دیا جارہا ہے ملک میں استحکام بہت ضروری ہے ہم دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔ پاکستان سے حقانی نیٹ ورک کے حملوں کا الزام بے بنیاد ہے حقانیوں کا تعلق افغانستان سے ہے آرمی چیف ملکی تاریخ میں پہلی بار سینیٹ میں گئے وہ قانون کی پاسداری پر یقین رکھتے ہیں جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے ملک میں جمہوریت کا چلنا بہت ضروری ہے آرمی چیف جمہوریت کا احترام کرتے ہیں۔ اور اس کے ثمرات عوام تک پہنچتے رہنے چاہیے حقانی افغان ہیں اور وہی کارروائیاں کررہے ہیں۔ حقانی نیٹ ورک کیخلاف آپریشن کیا اور وہ افغانستان بھاگ گئے ضرب عضب میں حقانیوں کے ٹھکانے بھی تباہ کردیئے گئے بھارتی جارحیت کا مقصد ہماری توجہ دہشتگردی سے ہٹانا ہے پاک فوج عوام کی فوج ہے۔ جمہوریت کو فوج سے نہیں بلکہ غیر جمہوری ہتھکنڈوں سے خطرہ ہے اللہ نہ کرے کہ وہ وقت آئے کہ آرمی چیف الیکشن کا اعلان کریں۔ دوسری منتخب حکومت اپنی مدت پوری کررہی ہے اور دوسری طرف فوج کی طرف سے بھارت کو ایل او سی پر پھر جواب دیا جارہا ہے۔ میجرجنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ آرمی چیف نے اپنے پیغام میں واضع کردیا ہے کہ ہم جنگ کیلئے اپنی طرف سے ابتداءنہیں کریں گے بھارت کی جانب سے حملے کی صورت میں ہم بھرپور جوابی کاروائی کریں گے ملک میں اندرونی استحکام بہت ضروری ہے غیر مستحکم حالات سے دشمن فائدہ اٹھاتے ہیں، استحکام کی صورت میں دشمن کو جواب دینا آسان ہوتا ہے، جمہوریت کو ہم سے کوئی خطرہ نہیں ، انتخابات مقررہ وقت پر الیکشن کمیشن نے کروانے ہیںہمیں الیکشن سے متعلق جو بھی حکم ملا تو اس پر عمل کریں گے، ملک میں جمہوریت کا چلنا بہت ضروری ہے ، آرمی چیف بھی جمہوریت کے حامی ہیں، آرمی چیف ملکی تاریخ میں پہلی بار سینیٹ میں گئے ، بھارت مسئلہ کشمیر دبانے کیلئے سیزیز فائر کی خلاف ورزی کررہا ہے، جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچتے رہنے چاہیے، حقانی افغان ہیں اور ان کا تعلق افغانستان ہی سے ہے اور وہی کاروائیاں کررہے ہیں، یہاں حقانی نیٹ ورک کے خلاف آپریشن کیا گیا تو وہ واپس افغانستان بھاگ گئے، آپریشن ضرب عضب سے دہشتگردوں کے تمام ٹھکانے تباہ کردئیے تھے۔