لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف دانشور ڈاکٹر مہدی حسن نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے جو بھی کہا اس سے ان کی بچت نہیںہو گی۔ ایک تو انہوں نے احسان جتایا کہ میری مہربانی ہے میں نیب کے بلانے پر چلا گیا ہوں میں گھر بیٹھے بھی جواب دے سکتا تھا۔ چینل فائیو کے پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے کوئی غلط کام نہیں کیا تو آپ جواب دے دیں۔ کراچی میں نقیب اللہ محسود کے مبینہ پولیس مقابلے میں قتل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مقابلے میں پولیس کا بندے مار دینے کا کلچر پرانا ہے جب پولیس کے پاس ثبوت نہیں ہوتا تو یہ اقدام کرتی ہے۔ میں نہیں سمجھتا پولیس کو پتہ نہ ہو راﺅ انوار کہاں ہے۔ اگر نقیب اللہ دہشگرد تھا تو پولیس ثابت کرے۔ میرے خیال میں راﺅ انوار کو کوئی سزا نہیں ہو گی۔ حمزہ شہباز نے سکیورٹی کےلئے نہیں اپنے آپ کو ممتاز کرنے کے لئے یہ سب کیا یہ بھی ہمارا کلچر ہے۔ کسی کو اتنا خطرہ ہے تو پیشہ بدل لے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اگر جنگ چاہتا ہے تو کر لے۔ بھارت اصل میں اپنے لوگوں کو نفسیاتی طور پر مطمئن کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کرکٹ کو ختم نہیں کیا جا سکتا جو حالات ہیں ان میں کرکٹ سمیت دوسرے کھیل ہونے چاہئیں۔ تجزیہ کار افضال ریحان نے کہا کہ شہباز شریف کا اشارہ عمران خان کی طرف تھا کہ عدالتوں نے انہیں آٹھ بار بلایا وہ نہیںگئے۔ احتساب یکطرفہ نہیں ہونا چاہئے۔ راﺅ انواز کی روپوشی ڈرامے بازی ہے۔ رکاوٹیں ناجائز نہیںہونی چاہئیں لیکن اگر سکیورٹی خدشات ہیں تو حرج نہیں۔ منہاج القرآن کی رکاوٹیں ہٹائی گئیں ابھی تک واویلا مچا ہوا ہے۔ جنگ کی بجائے بھارت اور پاکستان کو چاہئے غربت سے لڑیں۔ دہشتگردی بھی بڑا مسئلہ ہے اس کے خلاف بھی لڑنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ نجم سیٹھی کرکٹ کے نہیں میڈیا کے آدمی ہیں کرکٹ کا شعبہ عمران خان کو دینا چاہئے۔ کالم نگار رحمت علی رازی نے کہا کہ جے آئی ٹی میں نواز شریف اور مریم نواز بھی جواب نہیں دیتے تھے اور باہر آ کر ادارے پر تنقید کرتے تھے۔ شہباز شریف کا یہ کہنا انہیں بلانا بدنیتی ہے یہ بات ان کے خلاف گئی ہے۔ جو انہوں نے قائداعظم سولر پارک لگایا ہے وہ تو بند پڑا ہے اب بیچنے کی کوشش میں لگے ہیں۔ نندی پور میں تو پیپلز پارٹی نے بھی لوٹ مار کی ہے۔ راﺅ انوار سندھ میں حکمرانوں کے چہیتے ہیں۔ تجزیہ کار جاوید کاہلو نے کہا کہ جب بدو نے حضرت عمر رضیؓ سے کرتے سے متعلق استسفار کیا تو انہوں نے جواب دے دیا اور بالکل برا نہیں مانا۔ کسی کو اگر اضافی سکیورٹی چاہئے تو ریاست کو ادائیگی کر کے سکیورٹی رکھ لیں۔ پاک بھارت تنازعے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بھارت اس قابل نہیں پاکستان میں سرجیکل سٹرائیک کر سکے۔
