تازہ تر ین

عمران خان کو پیرنی لے ڈوبی،حیران کن انکشافات

لاہور (خصوصی رپورٹ) پچھلے دو برس سے لیکر اب تک عمران خان کے بیشتر سیاسی فیصلوں کے پیچھے بشریٰ بی ی عرف پنکی پیرنی کی روحانی رہنمائی شامل رہی ہے۔ جس میں گزشتہ برس پاناما لیکس کے حوالے سے نواز شریف کے خلاف کرپشن کمی تحریک چلانا بھی شامل ہے۔ ان معاملات سے آگاہ ذرائع بتاتے ہیں کہ پیپلزپارٹی کی مخالفت کے باوجود کپتان نے اس معاملے کو عدالت میں لے جانے کا فیصلہ پنکی پیرنی کے مشورے پر کیا تھا، جنہوں نے حکمرانوں کے خلاف کرپشن تحریک شروع کرنے کیلئے اس موقع پر ”سعدگھڑی“ قرار دیا تھا اور یہ بھی کہا تھا کہ اس بحران سے نکلنا نواز شریف کیلئے بہت مشکل ہوگا۔ بعدازاں نواز شریف کی نااہلی نے عمران خان کو بشریٰ بی بی اور بھی زیادہ معتقد بنا دیا۔ ذرائع کے مطابق 1989ءمیں خاور فرید مانیکا سے شادی کرنے والی بشریٰ وٹو کو ابتدا میں روحانیت سے کوئی لگاﺅ نہیں تھا، تاہم پھر ایک مرشد سے ملاقات نے ان کی زندگی بدل کر رکھ دی۔ یہ مرشد بابا فرید گنج شکرؒ مکے فالوور تھے۔ ان مرشد نے ہی آگے جا کر بشریٰ بی بی کو چند ایسے وظائف ”عطا“ کیے جن کے پڑھنے اور چلہ کشی سے انہوں نے موکلات کو قابو کیا ذرائع کا دعویٰ ہے کہ بشریٰ بی بی کے پاس ایک سے زائد موکل ہیں اور ان کے ذریعے بھی وہ لوگوں کا روحانی علاج کرتی ہیں جس میں جادو ٹونے کا توڑ بھی شامل ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے حال ہی میں ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران اپنے اور بشریٰ بی بی کے درمیان صرف معرفت کا رشتہ بتاتے ہوئے جو دعویٰ کیا ہے کہ وہ سیاسی معاملات میں بشریٰ بی بی سے کسی قسم کا مشورہ نہیں لیتے، سو فیصد غلط ہے۔ یہ 2015ءکا سال تھا، جب بشریٰ بی بی عرف پنکی پیرنی سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی پہلی ملاقات ہوئی، اگرچہ تعارف کچھ عرصہ پہلے ہو چکا تھا۔ یہ تعارف کرانے والے عون چودھری تھے، جن کے پارٹی میں اچانک عروج پر پی ٹی آئی کے بیشتر رہنما اور عہدیداران حیران ہیں۔ عون چودھری آج بھی یہ سمجھتاک ہے کہ بشریٰ بی بی کے وظائف نے تمام تر اندرونی مخالفتوں کے باوجود نہ صرف اسے پی ٹی آئی میں اعلیٰ مقام دلایا ، بلکہ عون چودھری آج بھی یہ سمجھتا ہے کہ بشریٰ بی بی کے وظائف نے تمام تر اندرونی مخالفتوں کے باوجود نہ صرف اسے پی ٹی آئی میں اعلیٰ مقام دلایا، بلکہ عمران خان کا مقرب خاص بھی بنا دیا ہے۔لہٰذا اداکارنور سے علیحدگی کے بعد بھی اس نے بشریٰ بی بی سے اپنا تعلق برقرار رکھا اور مختلف مشکلات میں اب بھی پنکی پیرنی سے رجوع کرتا ہے۔ بشریٰ بی بی کی روحانی طاقتوں کا ذکر عون چودھری کئی بار عمران خان سے کر چکا تھا، تاہم بشریٰ بی بی سے عمران خان کی پہلی ملاقات عون چودھری کے ذریعے تقریباً سوا دو برس پہلے ہوئی۔ یہ ملاقات گلبرگ لاہور کی رہائش گاہ پر ہوئی تھی اور اس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی نے دوبار پاکپتن جا کر بشریٰ بی بی سے ملاقاتیں کیں۔ جب ان ابتدائی ملاقاتوں میں وہ پنکی پیرنی کے معتقد ہوگئے تو ملاقاتوں اور روحانی رہنمائی کا سلسلہ مزید بڑھتا چلا گیا۔ یہ وہ زمانہ تھا جب عمران خان اپنی دوسری اہلیہ ریحام خان سے تنگ تھے۔ کپتان کی ازدواجی زندگی میں زہر گھولنے کے پیچھے چیئرمین پی ٹی آئی کے ان چند قریبی لوگوں کا بھی ہاتھ تھا، ریحام خان کے آ جانے سے جن کا حقہ پانی بند ہوگیا تھا۔ وہ لوگ اکثر عمران خان کے کان بھرتے رہتے تھے کہ ریحام خان نے ان پر کالا جادو کر رکھا ہے۔ کچھ اس سے ملتا جلتا موقف عمران خان کی بہنوں کا بھی تھا۔ بعض نے عمران خان کو یہاں تک کہا کہ بی بی سی کے لیے کام کرنے والی ریحام خان بین الاقوامی ایجنسیوں کے لیے کام کرتی ہے اور یہ آپ کی پارٹی کو برباد کر دے گی۔ یہ ساری صورتحال عمران خان نے جب بشریٰ بی بی کے سامنے رکھی تو انہوں نے بھی علیحدگی کو مفاد میں قرار دیا۔ ریحام خان سے طلاق کے فوری بعد بنی گالہ کی رہائش گاہ سے جادو ٹونے کے اثرات ختم کرنے کیلئے بشریٰ بی بی نے وہاں دو دن کا چلہ کاٹا۔ ان دو دنوں کے دوران ملاقاتیوں پر بنی گالہ آنے پر پابندی تھی۔ سن 2016ءمیں جب پانامہ سکینڈل میں شریف خاندان کا نام منظر عام پر آیا تو اس پر مشورہ کیلئے بھی عمران خان نے بشریٰ بی بی سے روحانی رہنمائی طلب کی چند روز بعد بشریٰ بی بی نے روحانی حساب کتاب کرکے کپتان کو بتایا کہ حکمران کے خلاف کرپشن تحریک شروع کرنے کیلئے یہ سعد گھڑی ہے اور اس تحریک سے نواز شریف کی وزارت عظمیٰ چلی جائے گی اور پی ٹی آئی کو عروج ملے گا۔ جبکہ نواز شریف کی نااہلی کے بعد بشریٰ بی ب نے عمران کو بتایا کہ اگروہ الیکشن سے قبل تیسری شادی کرلیں تو اس سے ان کے وزیراعظم بننے میں حائل رکاوٹ دور ہو جائے گی جس پر عمران خان نے شیخ رشید سمیت اپنی پارٹی کے چند قریبی لوگوں سے تیسری شادی کی خواہش کا اظہار کیا۔ شیخ رشید اور چند دیگر لوگوں کی جانب سے عمران خان کو حلالہ کے بعد جمائما سے دوبارہ نکاح کے مشورے اسی سلسلے کی کڑی تھے۔ اس سلسلے میں جب بشری سے روحانی رہنمائی چاہی تو ان کا کہنا تھا کہ کہ غیر ملکی کے بجائے پاکستانی خاتون سے شادی حق میں رہے گی، ورنہ کسی نئی مصیبت میں پھنسنے کا خطرہ ہے یوں حلالہ کے بعد جمائما سے شادی کا باب بند ہوگیا۔ بشری کے سابق شوہر کے بارے میں میڈیا میں آ رہا ہے کہ وہ کسٹم میں 21 گریڈ کے افسر ہیں، تاہم قریبی ذرائع نے بتایا کہ وہ اس وقت ڈیپوٹیشن پر ایک سول تحقیقاتی ادارے میں اعلیٰ عہدے پر ہیں، جس کا آفس ریگل چوک لاہور کے سامنے واقع عمارت میں ہے۔ گلبرگ لاہور میں واقع رہائش گاہ بھی فرید مانیکا کی ہے جہاں طلاق سے پہلے بشری بی بی پاکپتن سے آ کر اکثر قیام کیا کرتی تھیں۔ اور اپنے مریدوں سے ملاقاتیں کرتیں۔ طلاق کے بعد اب وہ لاہور میں ہی اپنی والدہ کے ہاں مقیم ہیں۔ ذرائع کے بقول موکلات رکھنے والی بشری بی بی جب دوسروں کا علاج کرسکتی ہیں تو اس طاقت کے ذریعے اپنے سابق شوہر کو رام کرنا ان کے لیے کونسا مشکل کام ہے۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain