لاہور(نامہ نگار )پنجاب پولیس کے افسروں سمیت ہزاروں اہلکار نشے اور موذی امراض میں مبتلا نکلے ۔ذرائع کے مطابق نجی ادارے کے سروے کے دوران تقریباً 2لاکھ 11ہزار 332 افسروں سمیت پولیس اہلکاروں کو سروے میں شامل کیا گیا ، جس میں تقریباً40 ہزار ملازمین سرعام سیگریٹ نوشی ، چرس ، شراب پینے سمیت ٹاﺅٹ خواتین کے ذریعے لڑکیوں اور معمولی جرم میں گرفتار غریب خواتین سے زنا ، قیدی بچوں سے بدفعلی ، توہین عدالت ، مقدمات میں اشتہاری ، مختلف گروہوں کی سرپرستی کے الزامات میں مانیٹرنگ اینالسٹ ،میڈیا ری لیٹنگ منیجر،سی ٹی ڈی ،پنجاب پولیس ، ٹریفک وارڈنز، ڈولفن فورسز، کنٹریکٹ ملازمین اور ایلیٹ فورس سمیت دیگر شعبہ جات کے ملازمین سرفہرست ہیں۔تقریباً50ہزارملازمین میڈیکل سہولیات کے فقدان کی وجہ سے شوگر، بلڈپریشر ،ایڈز،یرقان سمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں۔تقریباً 1 لاکھ ملازمین صحت مند ، ایماندار، نمازی اور ٹیکس سمیت تمام درست قانونی ریکارڈ کے حامل ہیں۔تقریباً 22ہزار332ملازمین سیاسی سفارشوںکی بناءپر غیر حاضر اور محکمہ ریکارڈ بھی موجود نہیں ہے۔
