اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) اسلام آباد میں پولیس نے نقیب اللہ محسود قتل کیس میں معطل ایس ایس پی ملیر را انوار کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس نے چھاپہ مارنے میں کراچی پولیس کی معاونت کی چھاپہ مار ٹیم نے ایف ٹین فور گلی 43 کے ایک گھر پر چھاپہ مارا گیا اس کے باہر را انوار کے اشتہاری ہونے کا پوسٹر بھی چسپاں کر دیا گیا ہے کہ جس پر تحریر موجود ہے کہ جس شخص کو بھی را انوار کے بارے میں علم ہو وہ پولیس کو آگاہ کرے۔ آئی جی پولیس اے ڈی خواجہ کا سپریم کورٹ کی جانب سے را انوار کی گرفتاری کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے پر کہنا تھا کہ تاحال را انوار کی گرفتاری کے حوالے سے کسی قسم کی کامیابی حاصل نہیں ہو سکی ہے تاہم را انوار کی گرفتاری کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ دریں اثناءرا انوار نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسلام آباد میں اپنے گھر پر چھاپے کی تردید کر دی۔ انھوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے میرے گھر پر کوئی چھاپہ نہیں مارا گیا۔ سابق ایس ایس پی نے کہا کہ اسلام آباد میں چھاپہ ٹی 43 مکان نمبر 133 سیکٹر ایف 10 میں مارا گیا، جس مکان پر چھاپا مارا گیا وہ میرا نہیں ہے۔ معطل ایس ایس پی ملیر نے اسلام آباد ایف ٹین کے مکان کے یوٹیلیٹی بلز بھی بھیج دیے ہیں، یوٹیلیٹی بلز اور پراپرٹی ٹیکس کے بل پر مالک مکان کا نام وقاص رفعت درج ہے۔ را انوار نے بتایا کہ وہ پاکستان میں ہی موجود ہیں لیکن موجودہ حالات میں پیش نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس جس مکان پر چھاپہ مارا وہ 25 سال پہلے فروخت کر دیا تھا جب کہ شناختی کارڈ پر پتہ سیکیورٹی وجوہات کی بناءپر تبدیل کروایا۔
