راولپنڈی (انٹرویو/ بشارت فاضل عباسی) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ نواز شریف مارچ سے پہلے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہونگے، 15 فروری سے پہلے ان کیخلاف فیصلہ آجائیگا،حدیبیہ کیس دوبارہ ری اوپن ہوگا،شہباز شریف نواز شریف سے بھی زیادہ کرپٹ ہیں،وزیراعظم کے خواب دیکھنے والا شہباز شریف بھی جیل میں ہوگا،چوہدری نثار اپنی ٹرین مس کرچکے ہیں اب پرویز رشید جیسا بندہ بھی ان کیخلاف بول رہا ہے،چوہدری نثار(ن) لیگ سے ہی الیکشن لڑیں گے کیونکہ پارٹی کے بغیر الیکشن جیتنا ان کیلئے اتنا آساان نہیں،تحریک انصاف اسمبلیوں سے استعفےٰ دے گی اور اگر2 صوبائی اسمبلیاں ختم ہوئیں تو سینٹ الیکشن نہیں ہوسکیں گے،فروی کا مہینہ بہت اہم ہے،نواز شریف فوج اور عدلیہ کیخلاف محاذ آرائی کررہے ہیں،میں 6فروری کے بعد استعفیٰ دے دوں گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کی شام لال حویلی میں روز نامہ”خبریں،،کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ عوامی مسلم لیگ3 حلقوں این اے54،این اے55 اوراین اے56 سے الیکشن لڑے گی اگر عمران خان نے این اے54 سے الیکشن لڑا تو ہماری ذمہ داری ہوگی،مسلم لیگ (ن) کی حکومت کاسارازور ہمارے ترقیاتی منصوبے روکنے میں صرف ہوا ہے،زچہ بچہ(ٹی بی) ہسپتال کی200 کنال جگہ ہے جہاںپر 26 ارب روپے لگ چکے ہیں لیکن عوام کو فائدہ پہنچانے کی بجائے ہسپتال کو کھنڈر بنادیا گیا ،انہوں نے کہا کہ ایکسپریس وے پرتقریبا2 ارب سے زائد کا خرچہ ہوچکا ہے جہاں زمینیں خریدی گئیںاسے بھی نہیں بننے دیا گیا وہاں قبضے زمینوں پر قبضے کرائے جارہے ہیں،ریلوے اسٹیشن روڈ پر کالج نہیں بننے دیا گیا حالانکہ ایڈمنسٹریشن کے پاس 70 فیصد فنڈز موجود ہیں،نااہل لوگوںکی حکومت قوم کو سزا دے رہی ہے،شیخ رشید احمد نے اعلان کے باوجود استعفیٰ نہ دینے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ میں استعفیٰ دے دیتا لیکن مجھے عمران خان نے روکا ہوا ہے تاکہ حلقے میں ضمنی الیکشن نہ ہوں،میں سینٹ الیکشن کا ووٹر نہیں ہوں،میں نے نااہل شخص کی پارٹی سربراہ ہونے پر کیس دائر کیا ہوا ہے اگر23 جنوری کو فیصلہ ہوجاتا تو استعفیٰ دے دیتا لیکن اب اگر6 فروری کو فیصلہ آگیا تو استعفیٰ دے دوں گا،ویسے بھی ایک مہینے تک استعفیٰ نہ بھی دیا تو کوئی قیامت نہیں آجائیگی،انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کی دو صوبائی اسمبلیاں ٹوٹیں تو سینٹ الیکشن نہیں ہوسکیں گے،15 دن میں سب کچھ کلیئر ہوجائیگا سولہواں دن اوپر نہیں ہوگا،چوہدری نثار (ن) لیگ سے الگ نہیں ہونگے اور (ن) لیگ کے ہی ٹکٹ سے الیکشن لڑیں گے کیونکہ پارٹی کے بغیر ان کیلئے الیکشن جیتنا آسان نہیں ہوگا،میں نے30 مارچ تک احتیاطا ٹائم دیا کہ نوازشریف حکومت ختم ہوجائیگی لیکن ہوسکتا ہے کہ28 فروری تک ہی حکومت کا دھڑن تختہ ہوجائے،انہوں نے کہا کہ مجھ پر عدلیہ کا احترام لازم ہے،انٹر نیشنل ایجنڈا ہے کہ فوج اور عدلیہ کو بدنام کیا جائے،نواز شریف اسی ایجنڈے کے تحت کام کررہے ہیں،انہیں فروری کے وسط تک سزا ہوسکتی ہے،شیخ رشید کو ایک انٹرویو کا حوالہ دیکر جب یہ پوچھا گیا کہ انہوں نے شہباز شریف کو آگے بڑھنے اور ان کا ساتھ دینے کا اعلان کیا تھا توشیخ رشید نے کہا کہ وہ دن گزرگئے،عمران خان کے ساتھ ہوں اور ساتھ کھڑا رہوں گا،نواز شریف نے اتنی کرپشن نہیں کی جتنی شہباز شریف نے کی ہے،شہباز شریف نے جھوٹ بولنے کا عہد کررکھا ہے،سکھر ملتان ہائی وے کی تعمیر میں کرپشن کی داستانیں رقم کی گئی ہیں،حدیبیہ کیس بھی کھلے گا اور شہباز شریف کو بھی سزا ہوجائیگی۔خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کی دو صوبائی اسمبلیاں ٹوٹیں تو سینٹ الیکشن نہیں ہوسکیں گے۔ 6 فروری کے بعد استعفیٰ دوں گا،15 روز میں سب کچھ کلیئر ہوجائیگا،16 واں دن اوپر نہیں جائیگا،30 مارچ تک نواز شریف حکومت ختم ہوجائیگی، آئندہ انتخابات ہوئے تو عمران خان ہی وزیراعظم ہونگے، وزیراعظم بننے کا خواب دیکھنے کیلئے شہباز شریف پر کوئی پابندی نہیں ہے،آج تک اتنی کرپشن نواز شریف نے نہیں کی جتنی کہ شہباز شریف نے کی ہے،دونوں بھائیوں کو سزا ہوگی،حدیبیہ کیس کھلے گا اورنواز شریف کی نااہلی کی طرح نااہل شخص کے پارٹی سربراہ بننے پر پر پابندی کا کیس بھی جیتوں گا۔