صحافت اور اردو ادب کا ایک اور باب بند

لاہور: مشہور ادیب اور ڈراما نگار منیر احمد قریشی عرف منو بھائی طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔  منو بھائی کئی روز سے پھیپڑوں کے مرض میں مبتلا تھے، آج صبح طبیعت زیادہ بگڑنے پر وہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ان کی نماز جنازہ آج بعد نماز عصر لاہور میں ادا کی جائے گی۔منیر احمد قریشی نے 6 فروری 1933 کو وزیر آباد میں آنکھ کھولی۔ ان کے دادا میاں غلام حیدر قریشی امام مسجد تھے، کتابوں کی جلد سازی اور کتابت ان کا ذریعہ معاش تھا۔ وہ شاعری بھی کرتے تھے۔ انہوں نے اپنے دادا سے ہی ہیر رانجھا، سسی پنوں، سوہنی مہینوال، مرزا صاحباں، یوسف زلیخا کے قصے اور الف لیلیٰ کی کہانیاں سنیں، جس نے ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو جلا بخشی۔وزیرآباد سے 1947 میں میٹرک کرنے کے بعد وہ گورنمنٹ کالج کیمبل پور (اٹک) آگئے جہاں شفقت تنویر مرزا، منظور عارف اور عنایت الہی سے ان کی دوستی ہوئی۔ منیر احمد قریشی کو منو بھائی کا نام بھی احمد ندیم قاسمی نے دیا۔7 جولائی 1970 کو اردو اخبار میں ان کا پہلا کالم شائع ہوا۔ جس کے بعد انہوں نے مختلف اخبارات میں ہزاروں کالم لکھے۔ غربت، عدم مساوات، سرمایہ دارانہ نظام، خواتین کا استحصال اور عام آدمی کے مسائل منو بھائی کے کالموں کے موضوعات تھے۔ڈرامہ نگاری بھی منو بھائی کی شخصیت کا ایک معتبر حوالہ ہے۔ انہوں نے پی ٹی وی کے لیے سونا چاندی، جھوک سیال، دشت اور عجائب گھر جیسےلازوال ڈرامے تحریر کیے۔منو بھائی کے انتقال پر وزیرا علیٰ پنجاب شہباز شریف نے ان کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ منو بھائی اردو ادب میں نمایاں مقام رکھتے تھے، انہوں نے اردو کالم نویسی کو اختراعی جہت عطا کی، منو بھائی کی ادبی و صحافتی خدمات ناقابل فراموش ہیں ، ان کی ادب اور صحافت کے لیے خدمات کو تادیر یاد رکھا جائے گا۔

احتجاجی تحریک کے حوالے سے طاہرالقادری پھر آپے سے باہر

لاہور(وقائع نگار) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ عوامی تحریک کی پہچان ہی عوامی طاقت ہے، ہمارے دشمن بھی ہماری اس طاقت سے اچھی طرح واقف ہیں، ماڈل ٹاﺅن کے قتل عام میں ملوث شریف برادران کو کٹہرے میں لانے کیلئے ملک بھر سے کثیر تعداد میں سیاسی قیادت کو ایک سٹیج پر جمع کرنے کا ہدف 100فیصد حاصل ہوا، حصول انصاف کیلئے شروع کیے گئے احتجاج کی گاڑی کو ابھی پہلا گیئر لگایا، کب کتنی طاقت دکھانی اور گاڑی دوڑانی ہے اس کا فیصلہ اپنی حکمت عملی کے مطابق کریں گے، کرسیوں کی گنتی ہمارا نہیں مخالفین کا مسئلہ ہے،جب جتنی عوامی طاقت درکار ہو گی جمع کر لیں گے۔ وہ گزشتہ روز سنٹرل کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے حصول انصاف کیلئے 17 جنوری کے احتجاج میں شریک ہونے والی جماعتوں کی جملہ قیادت اور کارکنان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ حصول انصاف کی احتجاجی تحریک کے حوصلہ افزاءآغاز پر مطمئن ہوں، آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے جلد سٹیرنگ کمیٹی کااجلاس بلائیں گے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ مال روڈ احتجاج میں انسانی حرمت کے تحفظ اورقاتل اشرافیہ کے خلاف تمام جماعتوں کے کارکن جھنڈے سے جھنڈا اور کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوئے، الحمداللہ اول تا آخر پیار، محبت اور قومی یکجہتی کا شاندار سماں رہا، ورنہ تنہا پارٹی کے جلسے میں کرسیاں چلنے کی مثالیں عام ہیں۔ متحدہ اپوزیشن کے مال روڈ کے احتجاجی جلسہ میںنہ کسی کے بینر کا مسئلہ تھا نہ کسی کے خطاب کا، نہ کسی کیلئے کرسی مسئلہ تھی نہ کسی نعرے کا کوئی مسئلہ تھا، مال روڈ کا احتجاجی جلسہ قومی پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں کا شاندار عملی مظاہرہ تھا۔ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سب جماعتیں اپنے اپنے پارٹی منشور اور پالیسی کے مطابق سیاست کرنے اور مختلف ایشوز پر پارٹی موقف دینے کا حق رکھتی ہیں مگر بے گناہ انسانی خون بہانے کے غیر انسانی عمل کے خلاف قومی قیادت کا یکجا ہونا بہت بڑی پیشرفت ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ یہ یکجہتی قائم رہی تو مٹھی بھر قاتل اپنے انجام سے کسی صورت بچ نہیں پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ ایک انتہا پسند جماعت ہے، ن لیگ کے لیڈروں کے کالعدم جماعتوں سے روابط کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں، شریف برادران دولت لوٹنے،بچانے، کرسی حاصل کرنے اور اسے بچانے کیلئے بے گناہوں کا خون بہانے سمیت کسی بھی سطح پر گر سکتے ہیں، سانحہ ماڈل میں 100 لوگوں کو گولیاں مارنا 14 کو شہید کرنا، قصور میں ڈائریکٹ فائرنگ کر کے شہریوں کو قتل کرنا اور سیاسی کارکنوں کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت جھوٹے مقدمات درج کرنا اس کے ناقابل تردید شواہد ہیں۔ ہم انتہا پسند ن لیگ کے نام نہاد ٹھیکیداروں کو ان کے انجام تک پہنچائیں گے اور وقت آنے پر آخری گیئر بھی لگا دیں گے۔

 

کپتان کے بیان پر زرداری کی بھی دبنگ انڑی

لاہور (خبر نگار) سابق صدرآصف علی زرداری نے تحرےک انصاف کے چےئرمےن عمران خان کوحکومت اورپارلیمنٹ میں تمیزکرنےکامشورہ دےتے ہوئے کہاکہ پارلیمنٹ عوام کا نمائندہ ادارہ ہے اسے گالی نہیں دی جاسکتی،حکومتی پالیسیوں پراعتراض کیاجاسکتاہے پارلیمنٹ کوبرا نہیں کہاجاسکتا۔ ان خےالات کااظہارسابق صدرآصف زرداری نے پیپلز پارٹی پنجاب کی قیادت سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کےا ۔ انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ کواس میں ہونیوالی قانون سازی کی بنیادپرملعون نہیں کہاجاسکتاجس قانون سازی کی بنیادپرپارلیمنٹ کوبراکہاجارہاہے ا س میں تمام جماعتیں شامل تھیںجبکہ پیپلزپارٹی نے سینیٹ میں اس قانون سازی کا راستہ روکااور حکومت نے قومی اسمبلی میں اکثریت کی بنیاد پر بل پاس کرایا۔ انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ کے اندر اقدامات حکومت کے ہوتے ہیں پارلیمنٹ کے نہیں، پارلیمنٹ کے اندرایجنڈاحکومت یاارکان لےکرآتے ہیں، پارلیمنٹ خودایجنڈامقررنہیں کرتی۔ انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ عوام کا نمائندہ ادارہ ہے اسے گالی نہیں دی جاسکتی، حکومتی پالیسیوں پراعتراض کیا جا سکتاہے پارلیمنٹ کوبرا نہیں کہا جا سکتا۔ انہوںنے کہاکہ قانون میں کمزوری ہوتوکبھی بھی بہتربنایاجا سکتا ہے ،پارلیمنٹ کوگالی دینے کی نہیں بلکہ اسے مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ کواس قدرموثربنایا جائے کہ متنازع قوانین نہ بن سکیں۔

جعلی ڈگری اسکینڈل ،چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

اسلام آباد(ویب ڈیسک ) چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری اسکینڈل کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے سے 10 روز میں رپورٹ طلب کر لی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری اسکینڈل کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ جعلی ڈگری اسکینڈل کی خبریں ملکی و بین الاقوامی میڈیا میں آرہی ہیں، غالباً یہ معاملہ پہلے بھی منظرعام پر آیا تھا، اس اسکینڈل کے حوالے سے مقدمات عدالتوں میں زیرالتوائبھی ہیں، اسکینڈل سے ہمارے سر شرم سے جھک گئے ہیں، خبریں سچی ہیں تو اس اسکینڈل کا تدارک ہونا چاہیے۔

شیخ رشید اسمبلی کی بجائے کہاں جائیں گے ،حقائق سے پردہ اٹھ گیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اسمبلی رکنیت سے استعفے کے بعد دبئی اڑان کی تیاریاں پکڑ لی ہیں، اس حوالے سے قومی ائرلائن پر ان کی سیٹ بھی کنفرم ہو گئی ہے، شیخ رشید صبح 7:30پر اسلام آباد سے دبئی کے روانہ ہوں گے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کل صبح 7:30پر اسلام آباد سے دبئی روانہ ہوں گے، وہ پی آئی اے کی فلائٹ کے ذریعے دبئی جائیں گے جبکہ پی آئی کی فلائٹ پی کے211میں ان کی سیٹ کنفرم کردی گئی ہے۔ تاحال ان کی دبئی روانگی اور ان کی مدت قیام کے حوالے سے کوئی بھی تفصیل سامنے نہیں آئی ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ روزعوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیدنے متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں دوران خطاب کہا تھا کہ میں پارلیمنٹ پر لعنت بھیجتا ہوں اور اس کی رکنیت سے مستعفی ہو رہا ہوں۔ لیکن بعد ازاں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ شدید بیمار ہیں اور تاحال اپنا استعفی بھیج نہیں سکے ہیں۔

 

تحریک انصاف بھی تقسیم،وجہ بھی سامنے آگئی

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پارلیمنٹ سے استعفوں کے معاملے پر تحریک انصاف میں بھی اختلاف پایا جاتا ہے۔ ترین گروپ استعفے دینے کا حامی جبکہ شاہ محمود مخالفت کر رہے ہیں۔مال روڈ کے مین آف دی میچ تو نشست چھوڑنے کا اعلان کر کے نکل لئے لیکن اب تک
ان کا استعفیٰ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو موصول نہیں ہو سکا۔ لاہور کی مال روڈ پر متحدہ اپوزیشن کے احتجاج کے دوران عمران خان، آصف زرداری اور طاہر القادری سمیت سبھی گرجے برسے لیکن ہیوی ویٹس کی موجودگی میں میلہ تو لوٹا شیخ رشید نے۔ مگر ایک روز گزرنے کے باوجود ان کا استعفیٰ سپیکر ایاز صادق تک نہیں پہنچ پایا۔دوسری جانب، استعفے دیں یا نہ دیں؟ اس سوال پر تحریک انصاف کے رہنما بھی تقسیم ہو گئے ہیں۔ جہانگیر ترین گروپ سینیٹ الیکشن سے پہلے پارلیمنٹ سے باہر آنے کا حامی ہے۔ شاہ محمود قریشی گروپ نے میدان چھوڑنے کی مخالفت کر دی ہے۔ حتمی فیصلہ عمران خان کی دبئی سے واپسی پر ہو گا۔

ادویات ختم ،مریض تڑپ اٹھے ،وجہ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائے گے

لاہور (طلال اشتےاق) جنوبی پنجاب کی محروم ختم نہ ہوسکی نشتر ہسپتال ملتان اےمرجنسی مےں جان بچانے والی ادوےات ختم، وارڈز مےں داخل مرےض ادوےات کےلئے بلبلا اٹھے ہسپتال مےں تعےنات گرےڈ 20کے 15ڈاکٹروں پر گرےڈ 19کے راجن پور کے ڈسٹرکٹ ہےلتھ آفےسر ڈاکٹر عبدالرحمن قرےشی کو اےم اےس نشتر ہسپتال ملتان تعےنات کروادےا گےا جبکہ چند ہفتے قبل سپشلائزڈ اور پرائمری سکےنڈری کے دونوں وزرا اور سےکٹرےز نے نشتر ہسپتال ملتان کا دورہ کےا لےکن اےم اےس نشتر ہسپتال ڈاکٹر عبدالرحمن سےکرٹری سپیشلائز ہےلتھ کےئر نجم شاہ کے سوالوں کے جواب نہ دے سکے اور اے اےم اےس کو آگے کردےا جس پر سےکرٹری صحت اور دونوں وزرابھی ناراضگی کے باوجود اےم اےس نشتر ہسپتال کے سامنے بے بس نظر آئے۔ ذرائع نے انکشاف کےا ہے کہ نشتر ہسپتال ملتان مےں تعےنات اےم اےس خواب آور ادوےات استعمال کرکے سوائے رہتے ہےں جس کی وجہ سے انتظامی امور بری طرح متاثر ہورہے ہےں۔ نشتر ہسپتال ملتان وزےراعلی پنجاب مےاں شہبازشرےف کے دورے کا منتظر ہے۔ تفصےلات کے مطابق نشتر ہسپتال ملتان کا شمار پنجاب کے بڑے ہسپتالوں مےں شمار ہوتا ہے ملتان مےں واقع ہسپتال نہ صرف ملتان اور دےگر اضلاع کے غرےب مرےضوں کے لئے اہمےت کا حامل ہے جبکہ محکمہ سپشلائزڈ ہےلتھ کےئر کی ناقص حکمت عملی اور اےم اےس نشتر ہسپتال ڈاکٹر عبدالرحمن کی تگڑی سفارش کے سامنے محکمہ اور ہسپتال کی انتظامےہ ےرغمال بنی ہوئی ہے ۔ نشتر ہسپتال کی اےمرجنسی مےں واقع آپرےشن تھےٹر کا ٹےبل ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جہاں مرےضوںکے آپرےشن کے دوران ٹےبل کو سہارا دےنے کے لئے سٹول استعمال کئے جارہے ہےں جبکہ شعبہ اطفال کا حال کچھ ےوں ہے کہ اےک ننھے معصوم بچوں کی زندگےاں بچانے کے لئے ان کے والدےن مصنوعی سانس دےنے کے لئے ہاتھ سے پمپ کرنے پر مجبور ہےں۔ ذرائع نے بتاےا کہ ہسپتال مےں داخل مرےضوں کو ادوےات مےسر نہےں ہےں جبکہ پورا ہسپتال اس وقت اےل پی پر چل رہا ہے جبکہ اےل پی کا ٹھےکہ من پسند مےڈےکل سٹورکو دےا ہے۔

 

لعنت چھوٹا لفظ،عمران ڈٹ گئے ،بڑا مطالبہ کر دیا

اسلام آباد (اے این این، مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستانی پارلیمنٹ کےلئے ”لعنت“ کا لفظ بہت چھوٹا ہے ،جس کسی کو اس لفظ پر اعتراض ہے وہ عوامی سروے کرا کے دیکھ لے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ
پر عمران خان نے اپنے گزشتہ روز کے بیان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بات پر قائم ہیں بلکہ پارلیمنٹ کےلئے لعنت کا لفظ تو بہت چھوٹا ہے ۔انھوں نے کہا کہ مخصوص پس منظر میں لعنت بھی ایک چھوٹا لفظ ہے، اگرکوئی اعتراض کرتاہے تواسے چیلنج کرتا ہوں پبلک پول کرا لے لوگوں سے پوچھ لیں وہ اس پارلیمنٹ کے بارے میں کیا سوچ رکھتے ہیں،میں دعوے سے کہتا ہوں لوگ میرے ساتھ ہوں گے ۔عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ اپنی سیٹ بیلٹس باندھ لیں کیوں میں پریس کانفرنس میں دھماکہ خیز اعلان کروں گا ۔ کہ آج شام پریس کانفرنس میں دھماکا خیز انکشافات کروں گا۔گزشتہ روز لاہور میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے مشترکہ اپوزیشن کے احتجاج کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسی پارلیمنٹ پر لعنت بھیجتا ہوں جو مجرم کو پارٹی سربراہ بنائے۔ اپنی اسی بات کا دفاع کرتے ہوئے عمران خان نے ٹوئٹ کی ہے کہ پارلیمنٹ کا کام عوامی مفادات کا تحفظ ہے، جب پارلیمنٹ ہی ایک کرپٹ آدمی جو 3 ارب روپے کی منی لانڈرنگ اور ٹیکس کی عدم ادائیگی وغیرہ میں ملوث ہے کو ایک سیاسی پارٹی کا سربراہ بنادیتی ہے تو پھر ایسا قانون پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے کا باعث بنتا ہے۔ عوام ایسی پارلیمنٹ سے متعلق کیا سوچتے ہیں پتہ چل جائے گا گارنٹی سے کہتا ہوں عوام کی اکثریت اس کی مذمت کرے گی۔ پارلیمنٹ کا کام قومی مفاد کا تحفظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے نااہل شخص کو پارٹی صدر بننے کی اجازت دی جس نے تین بلین روپے کے منی لانڈرنگ کی۔ نااہل شخص کو پارٹی صدر بنانے کی اجازت دینے کا قانون پارلیمنٹ پر لعنت ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جاتی امرا کے نوکروں اور ڈرائیوروں کے اکاﺅنٹس میں کروڑوں روپے آرہے ہیں جوکہ نواز شریف کیلئے منی لانڈرنگ کررہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کی پولیس کا اس لئے یہ حال ہے کیونکہ اہلکار بھی نوازشریف کیلئے منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ہمیں پتہ تھا کہ ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ سے نوازشریف کو 114کروڑ 67لاکھ روپے آئے جس میں سے 80کروڑ روپے مریم نواز کو دیئے گئے لیکن اب مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں انہوں نے کہا کہ محمد حمید، عبدالرزاق، محمد سلیم، محمد اسلم، لئیق خان، کرامت خان، شاہد فرخ، ڈاکٹر عاصم محمود اور اقبال انجم نامی نوازشریف کے نوکروں کے اکاﺅنٹ میں کروڑوں روپے آئے اور پنجاب پولیس کے کانسٹیبل محمد اقبال اور کانسٹیبل ندیم سرور کے اکاﺅنٹ میں بھی کروڑوں روپے آئے۔ عمران خان نے انکشاف کیا کہ نوازشریف نے اپنے پنو نامی ڈرائیور کے اکاﺅنٹ میں بھی کروڑوں روپے منگوائے اور منی لانڈرنگ کی۔ پاناما کے بعد انکشاف ہوا کہ شریف خاندان کی 16 کمپنیاں ہیں، شریف خاندان نے منی لانڈرنگ کا پورا انتظام کررکھا تھا اور 99 کے بعد سے ان کے اثاثوں میں تیزی سے اضافہ ہوا، حدیبیہ پیپز ملز بھی منی لانڈرنگ کے لیے بنائی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کل جو ڈرامہ چل رہا ہے کہ مجھے کیوں نکالا، آج اس کی دوسری قسط پیش کررہا ہوں، انہوں نے دبئی میں کمپنی بنائی ہوئی تھی، یہاں سے پیسہ وہاں بھیجتے تھے اور پھر وہاں سے آگے جاتا تھا، ہل میٹل کمپنی نے 116 کروڑ نواز شریف اور 80 کروڑ مریم نواز کے نام کیے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان نے اپنے ملازموں اور نوکروں کے ذریعے منی لانڈرنگ کی، یہ لوگ پنجاب پولیس کے کانسٹیبلز کے ذریعے منی لانڈرنگ کراتے رہے، انہوں نے جاتی امرا کے ڈرائیور پنوں سے 5 کروڑ ایک شخص کو بھجوائے جب کہ نواز شریف کے ڈرائیور نے 18 کروڑ روپے بھیجے، ہم منی لانڈرنگ کے تمام ثبوت نیب کو دیں گے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف اور نواز شریف جیسے لوگوں نے اسمبلی تباہ کی، دنیا میں کونسی اسمبلی عدالت میں جھوٹ بولنے اور قوم کو لوٹنے والے کو پارٹی کا سربراہ بنانے کے لیے قانون بناتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف سے بڑا جھوٹا آدمی کوئی نہیں، خواجہ آصف دبئی میں کمپنی میں کام کررہے ہیں اور 16 لاکھ روپے تنخواہ ہے، ان کے اکاو¿نٹس سے پیسہ ان کی بیوی کے اکاو¿نٹس میں جاتاہے جب کہ جس آدمی کے باہر بینک اکاو¿نٹس ہیں اور دبئی میں ملازمت کرتا ہے، وہ پاکستان کی نمائندگی کیسے کرسکتا ہے، یہ پاکستان کے لیے سیکیورٹی رسک اور جمہوریت کے لیے دھبہ ہیں۔چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ نواز شریف نے 300 ارب روپے کا جواب دینا ہے جو اس ملک سے باہر گیا ہے، انہیں بے نقاب کرنے کے بجائے میر شکیل کا میڈیا جنگ جیو گروپ میرے پیچھے پڑے ہیں، جنگ جیو گروپ نقصان میں جارہے ہیں لیکن باہر یہ محل بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگ جیو گروپ سب سے بڑے مجرم کو بچارہے ہیں جنہوں نے ہمارے ادارے تباہ کیے، ان کا کام ہے کہ تحقیقاتی صحافت کریں لیکن یہ لوگوں کی نجی زندگی پر بات کرتے ہیں اور بلیک میل کرتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ نیب نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو طلب کرکے بڑا زبردست کام کیا ہے، چیرمین نیب کے ساتھ ساری قوم کھڑی ہے اور ساری نظریں نیب پر ہیں، چیرمین نیب کو کسی قسم کا دباو¿ نہیں لینا چاہیے۔