لاہور (آن لائن) وزیرقانون پنجاب راناثناءاللہ نے پیرحمیدالدین سیالوی کی تشکیل کردہ کمیٹی کے سامنے پیش ہوکر ختم نبوت سے متعلق اپنے عقیدے اور موقف کو واضح کیا ہے۔ رانا ثناءاللہ لاہور میں ختم نبوت سے متعلق بنائی گئی کمیٹی کے اجلاس میں پیش ہوئے،اجلاس کی صدارت نظام الدین سیالوی نے کی جب کہ اجلاس میں ن لیگ کے رہنما ضعیم قادری، مولانا رحمت اللہ اور دیگر علما نے شرکت کی۔وزیرقانون راناثنائ اللہ نے ختم نبوت سے متعلق اپنے عقیدے کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوت ہرمسلمان کے ایمان کا حصہ اور لازمی جز± ہے، ختم نبوت اور مقام نبی کے برخلاف عقیدہ رکھنے والا کوئی شخص مسلمان ہو ہی نہیں سکتا۔کمیٹی نے وزیرقانون کا موقف سننے کے بعد ان کے عقیدہ ختم نبوت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ راناثنائ اللہ کے بیان کردہ موقف کو آستانہ عالیہ سیال شریف کے سجادہ نشین پیرحمیدالدین سیالوی کے سامنے رکھیں گے جب کہ کمیٹی کے جو ممبران اجلاس میں شرکت نہیں کرسکے انہیں بھی تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔ سیال شریف کے پیر نظام الدین سیالوی نے کہا ہے کہ رانا ثنائ اللہ نے ہمیں کافی حد تک مطمئن کردیا ہے۔ جبکہ سجادہ نشین سیال شریف پیر حمید الدین سیالوی کے اپنے بھتیجے پیر نظام الدین سیالوی سے راستے جدا ہو گئے ہیں،پیر حمید الدین سیالوی کے صاحبزادے قاسم سیالوی کا کہنا ہے کہ رانا ثنائ اللہ کے ساتھ وزیر اعلیٰ ہاﺅس میں ہونے والے اجلاس کی کوئی حیثیت نہیں ،رانا ثنا اللہ کے استعفیٰ تک جدو جہد جاری رکھیں گے، 5 فروری کو ختم نبوت کانفرنس میں اہم اعلان کریں گے۔ میڈییا رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ ہاﺅس میں صوبائی وزیر قانون رانا ثنائ اللہ کے ساتھ ہونے والے اجلاس کے حوالے سے نیا تنازعہ سامنے آگیا ہے ،پیر حمید الدین سیالوی نے اپنے بھتیجے اور ممبر پنجاب اسمبلی پیر نظام الدین سیالوی سے اپنے راستے جدا کر لیئے ہیں اور ان کے صاحبزادے قاسم سیالوی نے اعلان کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ ہاﺅس میں ہونے والے اجلاس کی کوئی حیثیت نہیں جبکہ اجلاس میں شامل ہونے والوں کا درگاہ سیال شریف سے بھی کوئی تعلق نہیں ،ہم اس سرکاری کمیٹی کو نہیں مانتے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف اور پیر حمید الدین سیالوی کی مشاورت سے بنائی گئی کمیٹی کے علاوہ کسی کمیٹی کو نہیں مانتے ،وزیر اعلیٰ ہاﺅس میں ہونے والے اجلاس میں ہمارا کوئی بھی نمائندہ شامل نہیں ،حکومتی اجلاس میں شامل ہونے والے افراد نے عزت ناموس رسالت سے زیادہ نون لیگ کو زیادہ اہمیت اور ترجیح دی ہے ،ان لوگوں کی کوئی سیاسی مجبوریاں ہو سکتی ہیں۔ سیال شریف کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ سید شمس الرحمن مشہدی کا کہنا تھا کہ ہمارے دو اعتراضات ہیں ، ایک تو کمیٹی ہی غلط بنائی گئی ،دوسرا وزیر اعلیٰ ہاﺅس میں اجلاس نہیں ہونا چاہئے تھا ،کمیٹی نے رانا ثنا اللہ کو وضاحت کے لئے اکیلے بلایا گیا تھا ،رانا ثنا اللہ کو کمیٹی کے سامنے داتا دربار ،بادشاہی مسجد یا پھر کسی تیسرے مقام پر پیش ہونا چاہئے تھا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنی مرضی کی مذاکراتی کمیٹی بنا کر معاملے کی خلاف ورزی کی ہے ، ہم 5 فروری کو جھنگ میں ہونے والی ختم نبوت کانفرنس میں اہم اعلان کریں گے۔