لاہور، اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) نیو ہوپ ویلفیئر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن و سابق رکن اسمبلی سیمل راجہ نے کہا ہے کہ بشارت راجہ کی تمام شادیوں اور پری گل آغا سے طلاق سے متعلق دستاویزی، آڈیو، ویڈیو اور تصویری ثبوت صدر پاکستان، وزیراعظم، چیف جسٹس آف پاکستان، آرمی چیف، سپریم کورٹ ہیومن رائٹس سیل، ایف آئی اے، پولیس سمیت ملکی اداروں کے سربراہان چیئرمین سینٹ، ممبران سینٹ، چاروں صوبائی وزراءاعلیٰ و گورنر، سپیکر و ڈپٹی سپیکر قومی و تمام صوبائی اسمبلی، وزراءو ممبران قومی و صوبائی اسمبلی، چیئرمین نیب، تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے سربراہان، الیکشن کمیشن آف پاکستان کے علاوہ میڈیا ہاﺅسز کے مالکان، چیف و ریزیڈنٹ ایڈیٹرز، چیف رپورٹرز، کالم نگار، اینکر پرسن، انسانی حقوق کی تنظیموں و دیگر کو بھجوا کر خود اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد اشرافیہ اور ان کی پشت پناہی کرنے والے نکاح و طلاق ڈرامہ کی آڑ میں نہ جانے اب تک کتنی حوا کی بیٹیوں کو تتذلیل، ظلم و زیادتی کا شکار ہونا پڑا۔ شریف زادے قانون اور مذہب کو کھلونا اور عیاشی کا ذریعہ سمجھ بیٹھے ہیں اور اپنے مکروہ چہرے بے نقاب ہونے سے بچانے کے لئے ریاستی اداروں کو تباہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جعلسازوں کے ٹولے کے جھوٹی اخباری مہم حقائق کو تبدیل نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ نکاح و طلاق جیسے حساس مذہبی معاملات کی آڑ میں حوا کی بیٹیوں کے استحصال اور ان کی زندگیاں برباد کرنے والے نام نہاد شریف زادے اپنے ہاتھوں اپنی منکوحہ بیوی کی تذلیل کر کے نہ صرف ایک عورت سے اس کی پہچان چھینتے ہیں بلکہ اس کو معاشرے کی نطروں میں گالی بنا دیا جاتا ہے۔ حوا کی بیٹی کے ساتھ زیادتی کرنے اشرافیہ اپنی کالی کرتوتیں چھپانے کے لئے قتل کروا کر اپنے گناہ منوں مٹی تلے دبوا دیتے ہیں۔
