لاہور (نمائندہ خصوصی) محکمہ لٹریسی اینڈ سیک ٰیجوکیشن کی جانب سے لٹریسی ملازمین و اساتذہ نے چیئرنگ کراس مال روڈہ پر احتجاج کیا۔ حکومت پنجاب کے زیراہتمام کام کرنے والے پنجاب بھر میں 15000نان فارمل اساتذہ 5000ماہانہ پر کام کرنے پر مجبور۔ جس میں ملازمین اور اساتذہ نے وزیر اعلی پنجاب سے مطالبہ کیا کہ محکمہ ہذا کی ڈائریکٹوریٹ بنا کر تمام پراجیکٹس ملازمین کو جن میں سے بیشتر عرصہ پیدرہ سال سے کام کر رہے ہیں انکو مستقل کیا جائے۔ 15000لٹریسی اساتذہ کی ماہانہ تنخواہ 5000سے بڑھا کرکم ازکم مزدورکی ماہانہ اجرت کے برابر کی جائے اور ساتھ یوٹیلٹی الاﺅنس دیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ بھر میں ناخواندگی کے خاتمے کے لیے مختلف پراجیکٹس کی شکل میں ناخواندہ افراد کو خواندہ بنانے، غریبوں کے بچوں کی تعلیم کے لیے کام کررہا ہے ۔ اندازے کے مطابق اب تک بارہ پروجیکٹس کے ذریعے تقریبا ساڑھے پندرہ لاکھ سے زائد بچوںکو پرائمری سطح پر تعلیم مہیا کر چکاہے اور صوبہ بھر میں 40000ان پڑھ افراد کو موبلائزر کر کے خواندہ بنایا جا رہا ہے۔ ان پراجیکٹس میں کام کرنے والا سٹاف بھی گزشتہ پندرہ سالوں سے کنٹریکٹ پر کام کرتے ہوئے بے یقینی کا شکار ہے۔ 2002 سے اب تک کوئی ڈائریکٹوریٹ کا قیام عمل میں نہیں لایا گیا منسٹری مکمل طور پر موجود ہے جس کے منسٹر فرخ جاوید صاحب ہیں۔ جبکہ پنجاب کے علاوہ تمام صوبوں میں لٹریسی نان فارمل ایجوکیشن کے مستقل ادارے موجودہیں۔ بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکول جوکہ وفاقی حکومت کے زیر اہتمام چلنے والے نان فارمل سکولز پراجیکٹ ملازمین مستقل ہوچکے ہیںاور نیشنل کمیشن فار ہیومین ڈویلپمنٹ کے ملازمین کو بھی مستقل کردیا گیا ہے جبکہ 15سال سے پنجاب بھر میں علم کی شمع روشن کیے ہوئے 1200لٹریسی کے پراجیکٹ ملازمین تاحال مستقل ہونے کے منتظر ہیں ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق بیکس کے نان فارمل اساتزہ کی ماہانہ تنخواہ 13000اور 5000یوٹیلیٹی الاﺅنس جبکہ حکومت پنجاب کے زیراہتمام کام کرنے والے پنجاب بھر میں 15000نان فارمل اساتذہ 5000ماہانہ پر کام کرنے پر مجبور ۔ملازمین کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ محکمہ ہذا کی ڈائریکٹوریٹ بنا کر تمام پراجیکٹس ملازمین کو جن میں سے بیشتر عرصہ پیدرہ سال سے کام کر رہے ہیں انکو مستقل کیا جائے اور15000لٹریسی اساتذہ کی ماہانہ تنخواہ 5000سے بڑھا کرکم ازکم مزدورکی ماہانہ اجرت کے برابر کی جائے اور ساتھ یوٹیلٹی الاﺅنس دیا جائے۔
