اسلام آباد(ویب ڈیسک )ختم نبوت حلف نامے سے متعلق الیکشن ایکٹ ترمیم کے خلاف دائر درخواست پر عدالت نے 4 مذہبی اسکالرز کو عدالتی معاون مقرر کردیا۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم سے متعلق کیس کی سماعت کی، اس موقع پر عدالت نے قرار دیا کہ حلف نامے سے متعلق عدالتی معاونت کے لئے مذہبی اسکالرز کی رہنمائی لی جائے گی۔عدالت نے پروفیسر حسن مدنی، مفتی حسین بنوری، محسن نقوی اور ڈاکٹر ساجد الرحمان کو اپنا معاون مقرر کردیا جب کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ حلف نامے میں ترمیم سے متعلق معاملے پر مذہبی اسکالرز معاونت کریں۔عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد کیانی کو بھی ہدایت کی کہ چاروں مذہبی اسکالرز سے رابطہ کریں اور درخواست گزار کے وکیل حافظ عرفات کو 2 دن میں اپنے دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ گزشتہ سماعت پر حکومت کی جانب سے راجا ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ سربمہر لفافے میں پیش کیے جانے کے بعد عدالت نے قرار دیا تھا کہ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے گی۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اٹارنی جنرل ارشد کیانی کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ ختم نبوت کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، آپ کو اس ایشو کی نزاکت کا احساس ہی نہیں ہے۔