تازہ تر ین

قتل سے پہلے 6 سالہ عاصمہ سے 2 روز تک زیادتی کی جاتی رہی ، رپورٹ

لاہور ، لودھراں(نمائندگان خبریں)6 سالہ مقتولہ بچی عاصمہ کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی ثابت۔دنیا پور سے تحصیل رپورٹر ، نمائندہ خبریں ، نامہ نگار کے مطابق وارڈ نمبر 2کے رہائشی شیخ جمیل محنت مزدوری کے سلسلہ میں کراچی تھا کہ 19فروری کی شام تقریباً 7بجے معصوم 6سالہ بچی عاصمہ اچانک لاپتہ ہوگئی۔ اہل خانہ کو تشویش لاحق ہوئی تو مقامی تھانہ سٹی پولیس کو اطلاع دی گئی تو نامعلوم افراد کےخلاف مقدمہ درج کرلیاگیا اور اگلے روز خدشہ کے پیش نظر تقریباً4پولیس کی موجودگی میں مقتولہ کے گھر کے قریب قبرستان کے وسط میں گڑھے میں کھڑے سیوریج کے گندے پانی میں ریسکیو آپریشن کیاگیا لیکن کوئی کامیابی نہ ملی اور گزشتہ سے پیوستہ روز 23فروری کو مقامی لوگوں کے وہاں سے گزرنے پر مذکورہ گندے پانی کے جوہڑ میں بچی کی تیرتی ہوئی لاش نظر آنے پر شہریوں کی بڑی تعداد امڈ آئی۔مقامی پولیس بھی اطلاع پر پہنچ گئی۔فوری طور پر ریسکیو 1122 عملہ کو بلایا گیا لیکن عملہ تقریباً2گھنٹے بعد وہاں پر پہنچا اور ہزاروں کی تعداد میں مرد و خواتین کی بڑی تعداد جمع ہوگئی اور ضلع بھر کے تھانوں کے ایس ایچ اوز ، ڈی ایس پی دنیا پور موقع پر پہنچ گئے۔ریسکیو اہلکاروں نے لاش کو باہر نکالا۔مقامی ہسپتال میں لیڈی ڈاکٹر کی سہولت نہ ہونے کے باعث لاش کو پوسٹمارٹم کےلئے ڈسٹرکٹ ہسپتال لودھراںلے جایا گیا جہاں پر ابتدئی پوسٹمارٹم رپورٹ میں 6سالہ معصوم بچی عاصمہ سے زیادتی ثابت ہوئی ہے جبکہ نامعلوم درندہ صفت ملزم کی طرف سے 48گھنٹے قبل بچی کو قتل کرکے گندے پانی کے جوہڑ میں پھینکنا ثابت ہوگیا اور 2دنوں تک بچی سے غیرفطری فعل کرتارہا اور نمونہ جات فرانزک لیبارٹری لاہور بھجوادیئے گئے ہیں۔رپورٹ آنے پر حتمی نتیجہ دیا جائے گا۔پوسٹمارٹم ڈی پی او لودھراں امیر تیمور بزدار کی نگرانی میں کیاگیا۔واقعہ بارے رپورٹ سننے پر شہر بھر میں خوف و ہراس پھیل گیا اور ہر طرف رقت آمیز مناظر تھے اور سوگ کا سماں تھا۔دریں اثناءمقتولہ عاصمہ کی نماز جنازہ گزشتہ صبح 9بجے فیضان مدینہ میں ادا کی گئی جس میں ڈی پی او لودھراں امیر تیمور بزدار سمیت مقامی ایس ایچ اوز ، ڈی ایس پی سمیت سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔علاوہ ازیں ایم پی اے پیر عامر اقبال شاہ ، ضلعی چیئرمین میاں راجن سلطان پیرزادہ ، چیئرمین فہد نور خان جوئیہ ، وائس چیئرمین کامران انور لنگڑیال ، کونسلرز خواجہ شریف ، چودھری شہباز سعید طور ، ہدایت اللہ زرگر سمیت دیگر نے متاثرین کے گھر جاکر افسوس کا اظہار کیا اور ہر صورت انصاف کی فراہمی میں تعاون کی یقین دہانی کرائی جبکہ ڈی پی او لودھراں نے ”خبریں“ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ تین مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا ہے اور ملزم کا سراغ لگانے کی ہرممکن کوشش کی جارہی ہے۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گرفتار ہونے والوں میں شیخ زاہد ، حیدر اور عمر دھوبی شامل ہیں جبکہ پولیس گرفتار ملزموں کا نام بتانے سے گریزاں ہے۔مذکورہ کیس کی تفتیش انسپکٹر عبدالکریم چودھری کررہے ہیں۔ لودھراں سے ڈسٹرکٹ رپورٹر، دنیا پور سے نامہ نگار کے مطابق اطلاع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی آج دنیا پور آمد متوقع ہے لاہور سے جاری کردہ ہینڈ آﺅٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف نے دنےاپور مےں معصوم بچی سے زےادتی اورقتل کے ملزم کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے -وزیر اعلی نے پولیس حکام کو معصوم عاصمہ کا قاتل 48 گھنٹے کے اندر گرفتار کرنے کی ہدایت کی ہے – وزیر اعلی نے دنیا پور میں ہونے والے بہیمانہ واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کی اور تفتیش کا عمل تیز تر کرنے کا حکم دیا۔ وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے کہا کہ اس قبیح فعل میں ملزم کسی رعایت کے مستحق نہیں جبکہ دوسری جانب ضلع لودھراں سیاسی وسماجی شخصیات نے واقعہ پر شدید غم وغصہ کا اظہار کیا لودھراں سے ڈسٹرکٹ رپورٹر، سٹی رپورٹر، نمائندہ خصوصی ،گیلے وال سے نامہ نگار کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر خان ترین اور انکے صاحبزادے علی خان ترین نے دنیا پور میں 6سالہ بچی عاصمہ کے ساتھ زیادتی اور قتل کے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیاہے۔اپنے بیان میں جہانگیر خان ترین نے کہا کہ معصوم عاصمہ سے زیادتی اور اندوہناک قتل کا سن کر بہت افسوس ہوا اور دلی صدمہ پہنچاہے۔ جہانگیر خان ترین نے مطالبہ کیا کہ لودھراں پولیس واقعہ میں ملوث افراد کو فوری گرفتار کرے۔علی خان ترین نے اپنے پیغام میں معصوم عاصمہ کے ساتھ زیادتی اور قتل پر گہرے دکھ کا اظہا ر کیا اور کہا کہ لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain