تازہ تر ین

چیمہ کی 21جائیداد وں کا انکشاف،کب کہاں بنائیں ،مقتدر حلقوں میں کھلبلی

لاہور(خصوصی رپورٹ) نیب کے ہاتھوں گرفتار سابق ی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی مبینہ طور پر اندرون و بیرون ملک اربوں روپے مالیت کی 21 جائیدادیں سامنے آگئیں۔ ذرائع کے مطاقب احد چیمہ نے ایک سال کے دوران اپنے بھائی کو 2کروڑ 16 لاکھ کا قرضہ دیا جبکہ امریکہ میں بھائی کے ساتھ ڈیڑھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ۔ اسکی ملکیت 200 تولہ سونا ہے جو اہلیہ کے پاس ہے، احد چینہ کے سالانہ اخراجات 84 لاکھ روپے سے زائد ہیں، وہ ماہانہ 20 لاکھ روپے اور سال میں 2کروڑ 40 لاکھ روپے بطور تنخواہ وصول کرتا ہے۔ زرعی آمدن 23 لاکھ روپے ہے۔ احد چیمہ نے لاہور کے کرباٹھ گاﺅں تحصیل کینٹ میں 2 کروڑ سے زائد مالیت کا تین کنال کا پلاٹ، لاہور کنٹونمنٹٹ میں 4 کروڑ روپے سے زائد مالیت کا 8 کنال کا پلاٹ خرید رکھا ہے جبکہ موضع کر باٹھ لاہور کینٹ میں کروڑوں روپے مالیت کی 28 کنال 16 مرلے زرعی اراضی بھی خریدی، ماڈل ٹاﺅن لاہور میں 10 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی 16 کنال اراضی خریدی۔ احد چیمہ نے بطور ڈی جی ایل ڈی اے، ایل ڈی اے ایونیو میں ایک کروڑ روپے سے زائد مالیت کا پلاٹ خریدا، کوآپریٹو سوسائٹی اسلام آباد کے بلاک ای میں 50 لاکھ سے زائد مالیت کا پلاٹ، بنک الفلاح ایمپلائز ہاﺅسنگ سوسائٹی بیدیاں روڈ میں ایک کروڑ روپے مالیت کے 2 پلاٹ‘ سی ڈی اے کے بلاک میں 50 لاکھ روپے زائد مالیت کا فلیٹ، 50 لاکھ روپے سے زائد مالیت کاہل لاک دیو اسلام آباد میں فلیٹ ایف آئی اے ایمپلائز ہاﺅسنگ سکیم اسلام آباد میں لاکھوں روپے مالیت کا پلاٹ بھی خریدا، اسکے علاقہ اس نے قسطوں پر ایف آئی اے ایمپلائز ہاﺅسنگ سوسائٹی اسلام آباد، ایف جی ای ایچ ایف میں ایک ایک اور فیصل ریذیڈنشیا اسلام آباد میں بھی قسطوں پر دو پلاٹ خریدے۔ احد چیمہ کے پاس ایک کروڑ 45 لاکھ کیش اور بانڈز شیئرز ہیں۔نیب لاہورنے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احدچیمہ کےخلاف آشیانہ اقبال کے علاوہ دیگربڑے منصوبوں کی انکوائری بھی شروع کردی۔ میٹروبس لاہور،توانائی منصوبے،سگنل فری روڈز اور ایل ڈی اے سٹی کی فائلیں کھول لی گئی ہیں۔ احد چیمہ کے گرد نیب کا شکنجہ مزید تنگ ہوگیا۔ آشیانہ اقبال کےساتھ دیگر میگاپراجیکٹس کی فائلیں کھل گئیں۔میٹروبس لاہور، توانائی منصوبے، سگنل فری روڈز اور ایل ڈی اے سٹی کی انکوائریاں شروع کردی گئیں۔بیوروکریٹس کی پریشانیاں بڑھ گئیں۔ نیب لاہور نےایل ڈی اے اوردیگرمتعلقہ اداروں سےتفصیلات طلب کرلیں۔ شواہد سامنے آنے پر نیب کی مزیدٹیمیں بھی تشکیل دی جائیں گی۔ قومی احتساب بیورو(نیب ) نے اپنے اعلامیہ میں پنجاب حکومت کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم احد چیمہ کے غیرقانونی اقدامات کی بدولت حکومتی خزانے کوخطیر رقم کا نقصان پہنچا جبکہ تین سال میں آشیانہ اقبال منصوبہ محض شروع بھی نہ ہو پایا، لگ بھگ 61000 غریب افراد کی 60 ملین کی رقوم پراسس فیس کے نام پر ہڑپ کر لی گئی،حکومت اور ڈویلپرز کی ملی بھگت اور بد نیتی سے منصوبے کے تعمیری اخراجات میں سینکڑوں گنا اضافہ ہوا۔ نیب کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے 20جنوری 2015ءکو پی ایل ڈی سی سے معاہدے کے تحت آشیانہ اقبال منصوبہ ایل ڈی اے کو دیا جس میں سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔جوائنٹ ونچر کے طور پر ٹھیکہ کاسا ڈویلپرز کو دیا گیا جبکہ سپارکو کنسٹرکشن کے جے وی کے تحت9 فیصد شیئرز تھے۔ملزمان نے سپارکو کنسٹرکشن کو کاسا ڈویلپرز کی فرنٹ کمپنی شو کیا جو غیر قانونی تھا۔جے وی کے 90فیصد شیئرز بسم اللہ انجینئرنگ کی ملکیت تھے۔بسم اللہ انجینئرنگ کو 14ارب کا کنٹریکٹ دیا گیا۔نیب اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ ملزم احد چیمہ نے مجرمانہ انداد میں پروپوزل رکویسٹ نہ صرف تیار بلکہ پیش کرتے ہوئے پاس بھی کروائیں۔احد چیمہ کے اس اقدام سے کاسا ڈویلپرز کو 14 ارب کا کنٹریکٹ اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے دیا گیا۔ملزم احد چیمہ کی ملی بھگت سے مارچ 2015 میں کنٹریکٹ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کاسا ڈویلپرز کو دیا گیا۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ جے وی کی اصل لیڈ ممبر کمپنی بسم اللہ انجینئرنگ تھی جو بزات خود بڑی مالیت کا پراجیکٹ لینے کیلئے نا اہل تھی۔پی پی پی ایکٹ کی شک 14(ڈی, ایچ اور جے) کے تحت جے وی کے شیئر ہولڈرز کی تفصیلات حاصل کرنا لازم ہے تاکہ کنٹریکٹ دیا جا سکے۔احد چیمہ نے جے وی ممبران سے آپس کی ملی بھگت سے ایم او یو منظور کیا جسکے تحت شیئر ہولڈز کی تفصیلات کو پوشیدہ رکھا گیا۔جے وی ایگریمنٹ جمع کرائے جانے کے باوجود ملزم نے بد نیتی کے ذریعے کنٹریکٹ اوارڈنگ جاری رکھی۔ملزم کے ان غیرقانونی اقدامات کی بدولت حکومتی خزانے کوخطیر رقم کا نقصان پہنچا جبکہ تین سال میں آشیانہ اقبال منصوبہ محض شروع بھی نہ ہو پایا۔ نیب اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ لگ بھگ 61000غریب افراد کی 60 ملین کی رقوم پراسس فیس کے نام پر ہڑپ کر لی گئی ۔اس دوران حکومت کی جانب سے 190 ملین کی خطیر رقم خرچ کی گئی ۔لکویڈیشن ڈیمیج کے نام پر کاسا ڈویلپرز نے 455 ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔حکومت اور ڈویلپرز کی ملی بھگت اور بد نیتی سے پراجیکٹ کے تعمیری خرچہ میں سینکڑوں گنا اضافہ ہوا۔پیراگون سٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر ندیم ضیا نے30.90 ملین اپنے اکانٹ 0010010627750021 الائیڈ بینک لمیٹڈصادق پورہ برانچ میں منتقل کروائے۔پیراگون سٹی کے ڈی ایچ اے برانچ اکاﺅنٹ جسکا نمبر 0010013691650013 سے ندیم ضیا ءکے اکاﺅنٹ میں30.90 ملین منتقل کیے گئے۔موضع تیڈھا میں 32 کنال اراضی خریدنے کی غرض سے اس رقم کو ندیم ضیا ءکے اکاﺅنٹ میں منتقلی کی گئی۔مذکورہ زمین بعد ازاں ملزم احد چیمہ،بھائی سعود چیمہ،بہن سعدیہ منصور اور کزن احمد حسن کے نام منتقل کی گئی ۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کے ممکنہ روپوش یا ملک سے فرار ہونے کی اطلاع پر اس کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ملزم کو پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی انکوائری میں تفتیش کے دوران گرفتار کیا گیا۔ شاہد شفیق ی ملکیتی بسم اللہ انجینیرنگ سروسز، پیراگون سٹی کی سی 4 کیٹیگری کی ذیلی مپنی ہے۔ پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی نے 20 جنوری 2015 کو معاہدہ کیا اور 16ہزار غریب شہریوں نے آشیانہ اقبال کیلئے 61کروڑ روپے جمع کروائے۔ لیکن تین سال گزرجانے کے باوجود منصوبہ مکمل نہ ہوسکا۔ احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال ہاﺅسنگ پراجیکٹ کرپشن کیس میں گرفتار بسم اللہ انجینئرنگ سروسز کے پارٹنر ملزم شاہد شفیق عالم کوایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا ۔ملزم شاہد شفیق عالم کو ہفتہ کے روز گرفتار کیا گیا تھا۔ نیب کی جانب سے ملزم کو گزشتہ روز ڈیوٹی مجسٹریٹ سید جواد علی نقوی کی عدالت میںپیش کیا گیا ۔ تعطیل ہونے کے باعث ڈیوٹی مجسٹریٹ نے ملزم کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا ۔نیب ترجمان کے مطابق ملزم کو پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی انکوائری میں تفتیش کے دوران گرفتار کیا گیا۔ملزم شاہد شفیق کی ملکیتی بسم اللہ انجینئرنگ سروسز، پیراگون سٹی کی سی 4 کیٹیگری کی ذیلی کمپنی ہے۔پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی سے 20جنوری 2015ءکو معاہدہ کیا گیا۔جس میں 16ہزار غریب شہریوں نے آشیانہ اقبال کیلئے 61کروڑ روپے جمع کروائے۔ تین سال گزرجانے کے باوجود منصوبہ مکمل نہیںہوسکا۔ ملزم شاہد شفیق نے ایل ڈی اے اہلکاروں کی ملی بھگت سے 14 ارب مالیت کا کنٹریکٹ جعلی کاغذات کی مدد سے حاصل کیا۔ملزم کے ممکنہ روپوش یا ملک سے فرار ہونے کی اطلاع پر ملزم کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ احد خان چیمہ کی اہلیہ صائمہ احد نے کہا ہے کہ کورٹ آرڈر ہونے کے باوجود مجھے اپنے شوہر سے ملنے نہیں دیا جارہا، خدشہ ہے کہ میرے شوہر پر ذہنی و جسمانی تشدد کیا جارہا ہے، نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب احد چیمہ کا میڈیا ٹرائل کررہا ہے، تحقیقات پر نہیں طریقہ کار پر اعتراض ہے، ایک ایکڑ زمین احد چیمہ کی ہے جو انہوں نے اثاثوں میں ظاہر کی ہے، باقی خاندان کے لوگوں کی ہے،32 کنال اراضی کی بات جھوٹ کا پلندہ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ احد چیمہ کو دہشتگردوں کی طرح پیش کیا جارہا ہے، ایسا پہلے کسی افسر کے ساتھ نہیں ہوا، میرے شوہر کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں جبکہ ایک بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ نے احد چیمہ کے خلاف پوری پریس کانفرنس کرڈالی۔ احد خان چیمہ کی گرفتاری کے معاملہ پرڈی ایم جی افسران 2دھڑوں میں تقسیم ہوگئے۔ حکومت پنجاب کے دباو¿پرڈی ایم جی ایسوسی ایشن کے انتخابات ملتوی ہوگئے۔ ایسوی ایشن کے انتخابات اور احد چیمہ کے معاملہ پر مشاورت کیلئے12 بجے طلب کئے گئے پی کام اجلاس میں کوئی بھی ڈی ایم جی افسر نہ پہنچا۔ تفصیلات کے مطابق ڈی ایم جی افسروں نے آج جی او آرون میں انتخابات کے سلسلہ میں اجلاس طلب کررکھا تھا۔ اجلاس کے ایجنڈہ میں ڈی ایم جی ایسوسی ایشن کے انتخابات کے ساتھ مبینہ کرپشن کیس میں گرفتار احد خان چیمہ کے حوالے سے لائحہ عمل کی تیاری کیلئے مشاورت کرنا بھی تھا۔ پی کام میں اجلاس کیلئے تقریباً 264ڈی ایم جی افسروں کو دوپہر 12 بجے مدعو کیا گیا تھا لیکن دوپہر 2بجے تک پی کام میں کوئی بھی ڈی ایم جی افسر نہ پہنچا۔ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر چیف سیکرٹری کیپٹن ریٹائرڈ زاہد سعید نے ڈی ایم جی کے انتخابات ملتوی کروا دیئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ احد خان چیمہ کی مبینہ کرپشن کے معاملہ پر ڈی ایم جی آفیسرز 2 دھڑوں میں تقسیم ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بعض سینئرافسران مبینہ کرپشن کے معاملہ پر احد خان چیمہ کا ساتھ دینے کے مخالف اور میرٹ پراحتساب کی حمایت کرتے ہیں۔جبکہ دوسری جانب ڈی ایم جی افسروں کا ایک دھڑا احد خان چیمہ کی غیر مشروط حمایت کیلئے ہڑتال اور تحریک چلانے کا قائل ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈی ایم جی سے تعلق رکھنے والے بعض سینئرافسران یہ چاہتے ہیں کہ احد خان چیمہ کو قانونی معاونت فراہم کی جائے لیکن ہڑتال کی کال دیکر انتظامی بحران کی کیفیت پیدا نہیں کرنی چاہیئے۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain