امریکہ میں موجود وزیر داخلہ نے دل کی بات کہہ دی

واشنگٹن: وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستان اورامریکا بہت سے معاملات میں مل کرکام کرسکتے ہیں جب کہ پاکستان میں سیکیورٹی آپریشن کیلیے کسی سے بھیک نہیں مانگی۔واشنگٹن میں وزیرداخلہ احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنے دفاع سے غافل نہیں، پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے والوں پرنظرہے تاہم سازش کی فکرنہیں، اپنا گھرمضبوط کرنا چاہتے ہیں، عزت نفس والی قوم ہیں، برطانیہ سے آزادی اسی لیے حاصل کی، پاکستان اورامریکا کے سیکیورٹی خدشات ختم ہونا چاہئیں، امریکا سے امداد نہیں آبرومندانہ دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں، پابندیوں کا نقصان پاکستان کے ساتھ امریکا کو بھی ہوا، تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے بدترین امریکی پابندیوں کا سامنا کیا، پاکستان کودباو¿میں لانے کی پالیسی کامیاب نہیں ہوگی جب کہ پاکستان میں سیکیورٹی آپریشن کیلیے کسی سے بھیک نہیں مانگی۔وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ خطے کے بعض ممالک پاک امریکا تعلقات خراب کرنا چاہتے ہیں، بھارت افغانستان میں دہشتگردی کررہا ہے، افغانستان اور پاکستان ایک دوسرے سے وابستہ ہیں اوررہیں گے، افغانستان کا امن ہمارے لیے اہم ہے اور امریکا بھی ہمارے لیے اہم ہے اور ہم مل کرافغانستان میں اہم کردارادا کرسکتے ہیں۔

 

نقیب قتل کیس نیا رخ اختیا ر کر گیا

کراچی: مبینہ پولیس مقابلے میں مارے جانے والے نقیب محسود کے قتل کیس کو ہائی پروفائل مقدمے کا درجہ دے دیا گیا ہے۔سپریم کورٹ میں نقیب اللہ محسود قتل کیس زیرسماعت ہے جب کہ آئی جی سندھ کو ملزم راو¿ انوار کی گرفتاری کے لئے دس روز بھی مہلت دی گئی ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق مقدمے کے 2 گواہوں کو ‘وٹنس پروٹیکشن ایکٹ’ کے تحت سیکورٹی فراہم کی گئی ہے اور دونوں عینی شاہدین کی حفاظت کے لئے 5 پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گواہوں کی محفوظ اور خفیہ رہائش کا انتظام اور شناخت کی تبدیلی کے مراحل ابھی باقی ہیں جب کہ وٹنس پروٹیکشن ایکٹ کے تحت گواہوں کے لیے دیگر سیکورٹی اقدامات نہیں کیے گئے۔نقیب قتل کیس: سپریم کورٹ کی آئی جی سندھ کو راو¿ انوار کی گرفتاری کیلئے 10 روز کی مہلتذرائع کے مطابق وٹنس پروٹیکشن ایکٹ کے تحت عینی شاہدین کو عدالت تک فول پروف سیکیورٹی میں لانا ہوتا ہے تاہم اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کے باوجود وٹنس پروٹیکشن ایکٹ کے نفاذ کےلئے فنڈز موجود نہیں ہیں۔نقیب اللہ کا ماورائے عدالت قتل اور تحقیقاتواضح رہے کہ گذشتہ ماہ 13 جنوری کو سابق ایس ایس پی ملیر راو¿ انوار نے شاہ لطیف ٹاو¿ن میں پولیس مقابلے کے دوران 4 دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا، جن میں 27 سالہ نوجوان نقیب اللہ محسود بھی شامل تھا۔

پاکستانیو ں کیلئے اچھی خبر ریگو لیٹری ڈیوٹی ختم ،امپورٹڈگاڑیوں کی قیمتوں میں کمی بارے خاص خبر

کراچی (ویب ڈیسک) ریگولٹری ڈیوٹی ختم ہونے کے باعث پاکستان میں امپورٹڈ گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی واقع ہونے کا امکان ہے۔ تفصیلات کے سندھ ہائیکورٹ نے پاکستان میں لائی جانے والی امپورٹڈ گاڑیوں پر عائد ریگولٹری ڈیوٹی ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔ سندھ ہائیکورٹ نے حکومت کو فوری ریگولٹری ڈیوٹی ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔سپریم کورٹ کے اس حکم کے باعث ملک بھر میں گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی واقع ہونے کا امکان ہے۔ خاص کر امپورٹڈ گاڑیوں کی قیمتوں میں واضح کمی واقع ہونے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ برس اکتوبر میں امپورٹڈ گاڑیوں اور اشیاءپر عائد ٹیکس کی شرح میں مزید اضافہ کردیا تھا۔ کیا گیا اضافہ 60 سے 80 فیصد تک تھا۔ حکومت کے اس فیصلے کے خلاف بین الاقوامی کار ساز کمپنیوں نے عدالت سے رجوع کرکے ٹیکس کی شرح میں اضافے کے فیصلے کو واپس لینے کی استدعا کی تھی۔ اب سندھ ہائیکورٹ نے اس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے گزشتہ برس اکتوبر میں امپورٹڈ اشیاءپر عائد ٹیکس میں اضافے کا فیصلہ واپس لینے کا حکم دیا ہے۔

رکن قومی اسمبلی ماروی میمن کو نواز شریف نے نظر انداز کیو ں کیا ،معروف صحافی نے راز فاش کر دیا

لاہور (ویب ڈیسک) ان دنوں مسلم لیگ (ن) نے ماروی میمن کو مکمل طور پر نظرانداز کیا ہوا ہے اور سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز بھی انہیں نہیں بلاتیں مگر آئندہ آنے والے دنوں میں وہ سب کی توجہ کا مرکز ہوں گی۔سینئر صحافی و تجزیہ کار عامر متین نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں رﺅف کلاسرا کیساتھ گفتگو کے دوران یہ انکشاف کیا ہے۔اس موقع پر عامر متین نے کہا کہ ”اس وقت مسلم لیگ (ن) نے ماروی میمن کو مکمل طور پر نظرانداز کیا ہوا ہے۔ میاں نواز شریف بھی نہیں بلاتے اور مریم نواز بھی ماروی میمن کو نہیں بلاتیں لیکن آئندہ آنے والے دنوں میں وہ توجہ کا مرکز رہیں گی۔“ اس پر رﺅف کلاسرا نے کہا کہ اس کی کہانی آپ کو معلوم تو ہے لیکن پھر کسی روز عوام کو بتائیں گے۔

15ہزار اساتذہ کو ماہانہ 5ہزار تنخواہ دینے کا انکشاف

لاہور (نمائندہ خصوصی) محکمہ لٹریسی اینڈ سیک ٰیجوکیشن کی جانب سے لٹریسی ملازمین و اساتذہ نے چیئرنگ کراس مال روڈہ پر احتجاج کیا۔ حکومت پنجاب کے زیراہتمام کام کرنے والے پنجاب بھر میں 15000نان فارمل اساتذہ 5000ماہانہ پر کام کرنے پر مجبور۔ جس میں ملازمین اور اساتذہ نے وزیر اعلی پنجاب سے مطالبہ کیا کہ محکمہ ہذا کی ڈائریکٹوریٹ بنا کر تمام پراجیکٹس ملازمین کو جن میں سے بیشتر عرصہ پیدرہ سال سے کام کر رہے ہیں انکو مستقل کیا جائے۔ 15000لٹریسی اساتذہ کی ماہانہ تنخواہ 5000سے بڑھا کرکم ازکم مزدورکی ماہانہ اجرت کے برابر کی جائے اور ساتھ یوٹیلٹی الاﺅنس دیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ بھر میں ناخواندگی کے خاتمے کے لیے مختلف پراجیکٹس کی شکل میں ناخواندہ افراد کو خواندہ بنانے، غریبوں کے بچوں کی تعلیم کے لیے کام کررہا ہے ۔ اندازے کے مطابق اب تک بارہ پروجیکٹس کے ذریعے تقریبا ساڑھے پندرہ لاکھ سے زائد بچوںکو پرائمری سطح پر تعلیم مہیا کر چکاہے اور صوبہ بھر میں 40000ان پڑھ افراد کو موبلائزر کر کے خواندہ بنایا جا رہا ہے۔ ان پراجیکٹس میں کام کرنے والا سٹاف بھی گزشتہ پندرہ سالوں سے کنٹریکٹ پر کام کرتے ہوئے بے یقینی کا شکار ہے۔ 2002 سے اب تک کوئی ڈائریکٹوریٹ کا قیام عمل میں نہیں لایا گیا منسٹری مکمل طور پر موجود ہے جس کے منسٹر فرخ جاوید صاحب ہیں۔ جبکہ پنجاب کے علاوہ تمام صوبوں میں لٹریسی نان فارمل ایجوکیشن کے مستقل ادارے موجودہیں۔ بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکول جوکہ وفاقی حکومت کے زیر اہتمام چلنے والے نان فارمل سکولز پراجیکٹ ملازمین مستقل ہوچکے ہیںاور نیشنل کمیشن فار ہیومین ڈویلپمنٹ کے ملازمین کو بھی مستقل کردیا گیا ہے جبکہ 15سال سے پنجاب بھر میں علم کی شمع روشن کیے ہوئے 1200لٹریسی کے پراجیکٹ ملازمین تاحال مستقل ہونے کے منتظر ہیں ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق بیکس کے نان فارمل اساتزہ کی ماہانہ تنخواہ 13000اور 5000یوٹیلیٹی الاﺅنس جبکہ حکومت پنجاب کے زیراہتمام کام کرنے والے پنجاب بھر میں 15000نان فارمل اساتذہ 5000ماہانہ پر کام کرنے پر مجبور ۔ملازمین کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ محکمہ ہذا کی ڈائریکٹوریٹ بنا کر تمام پراجیکٹس ملازمین کو جن میں سے بیشتر عرصہ پیدرہ سال سے کام کر رہے ہیں انکو مستقل کیا جائے اور15000لٹریسی اساتذہ کی ماہانہ تنخواہ 5000سے بڑھا کرکم ازکم مزدورکی ماہانہ اجرت کے برابر کی جائے اور ساتھ یوٹیلٹی الاﺅنس دیا جائے۔

بلاول بھٹو کا متحدہ کے حوالے سے بڑا دعوی

کراچی (این این آئی) ایم کیوایم کے اندرونی اختلافات پر چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی بول پڑے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پربلاول بھٹو زرداری نے لکھا کہ کراچی میں بسنت وقت سے پہلے آگئی۔ہیش ٹیگ میں ”آئی ٹولڈیوسو“لکھ کر بلاول نے واضح کیا کہ میں نے تو پہلے ہی کہہ دیا تھا ایم کیوایم کا بوکاٹا جلد ہو جائے گا۔

 

اے ٹی ایم اکھاڑنے کے دوران خوفناک واقعہ ،دل دہلا دینے والی خبر

لاہور (کرائم رپورٹر) ڈیفنس اے کے علاقے میں نجی بینک میں نامعلوم ڈاکووں نے اے ٹی ایم مشین اکھاڑنے کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کر کے52سالہ سکیورٹی گارڈ کو قتل کر دیا اور فرار ہو گئے طلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، لاش پورسٹمارٹم کے لیے منتقل کر دیا۔ بتایا گیا ہے کہ ڈیفنس اے کے علاقے مین بلیوارڈ میں نامعلوم موٹرسائیکل ڈاکوﺅں ایم سی بی بینک کے باہر اے ٹی ایم مشین اکھاڑنے کی کوشش کی اس دوران شور سن کر سکیورٹی گارڈ ساجد صدیق اے ٹی ایم کے کیبن کے پاس پہنچا تو ڈاکووں نے اس پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 52سالہ سکیورٹی گارڈ ساجد صدیق فائر لگنے سے شدید زخمی ہو کر موقع پر دم توڑ گیا جبکہ ملزمان اے ٹی ایم مشین چھوڑ کر فرار ہو گئے اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو پورسٹمارٹم کے لیے منتقل کر کے بینک کے سی سی ٹی وی کیمروں کا ریکارڈ قبضے میں لے کرمقدمہ درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی پولیس کے مطابق سی سی ٹی فوٹیج کے ذریعے ملزمان کی شناخت کی کوشش کی جا رہی ہے۔

جعلی مقابلہ میں مدثر کا قتل ،جے آئی ٹی نے مقتول کی والدہ کو مدعی بنادیا

قصور(بیورورپورٹ)قصور پولیس 2007 ئ سے لیکر 2018 ئ کی ابتداءتک کس طرح حسین خانوالہ اور قصور میں سینکڑوں بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے انکی ویڈیو فلمیں تیار کرنے اور انہیں بلیک میل کرنے کے ساتھ ساتھ قصور شہر میں 2015 ئ سے لیکر جنوری 2018 ئ تک کیسے کیسے معصوم بچیوں کو اغواءکے بعد زیادتی کانشانہ بنانے اور انہیں قتل کرنے کے دل دہلا دینے والے واقعات کے حقائق کو دانستہ طور پر چھپاتی رہی اور کس طرح عوام کے غم وغصہ کو ٹھنڈا کرنے اور حقائق سے عوام کی نظریں ہٹانے کے لیے کیسے بے گناہ لوگوں کو جعلی مقابلوںمیں قتل کرکے اپنی تعریف میں نعرے لگواتی رہی اس امر کا اندازہ روزنامہ خبریں میں پیرو والا روڈ کی معصوم بچی ایمان فاطمہ کے اغواءاور قتل میں پکڑے جانیوالے بے گناہ نوجوان مدثر علی کے جعلی مقابلے کی تفصیلات دیکھ کر لگایا جاسکتا ہے روزنامہ خبریں کا اعزاز یہ رہا ہے کہ ناصرف اس نے ہر لمحہ اور ہر جگہ ہونیوالے ظلم کےخلاف آواز بلند کی بلکہ حسین خانوالہ ڈھائے جانیوالے مظالم سے لیکر قصور شہر میں ڈھائی سال تک اغواءکے بعد قتل کی جانیوالی بارہ سے زائد بچیوںاور دوسرے معصوم بچوں کے متعلق ہر وقت اپنے قارئین کو باخبر رکھا جس پر ناصرف اعلیٰ عدالتوںنے یکے بعد دیگرے خبریں میں شائع ہونیوالی کئی خبروںکا نوٹس لیا بلکہ مدثر علی کے جعلی پولیس مقابلے کی خبر شائع ہونے پراعلیٰ عدالت نے ایک بارپھر سے اس کیس کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گزشتہ روز معصوم بچیوں کو قتل کرنےوالے عمران علی کے مقدمات کی تحقیقات کرنیوالی جے آئی ٹی کی اہم کاروائی سے ایک بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے یاد رہے کہ گزشتہ سال فروری میں جب عمران علی نے معصوم ایمان فاطمہ کو اغواءکے بعد زیادتی کانشانہ بنایا اور اسے قتل کرکے اس کی نعش ایک زیر تعمیر مکان میں پھینک دی تو عوامی احتجاج کے پیش نظر قصور پولیس نے منیر احمد کے بیٹے مدثر علی کو بلا جواز گرفتار کرلیا اس کےخلاف بچی کے اغواءاور زیادتی کامقدمہ درج کیا اور پھر چند گھنٹوں کے اندر ہی اسے ایک جعلی مقابلے میں ہلاک کر دیا مقتول مدثر کی والدہ جمیلہ بی بی کے مطابق اس کے بیٹے کو پولیس نے ناحق قتل کیا اور پورے شہر میں مشہور کر دیا کہ مدثر علی معصوم بچی کے ساتھ زیادتی کے واقعہ میں ملوث تھا جمیلہ بی بی کے بیان کے مطابق بے گناہ بیٹے کی نعش لیکر جب اس کے گھر والے قبرستان گئے تو کوئی شخص اس کے بے گناہ بیٹے کی نماز جنازہ پڑھنے کے لیے تیار نہیں تھا کیونکہ لوگ مدثر علی کو قاتل سمجھ رہے تھے اس واقعہ پر ایس ایچ او محمد یونس ڈوگر کی مدعیت میں تھانہ صدر قصور میں مقدمہ نمبر189/17 درج کیا گیا ممتاز قانوندان اور مدثر قتل کیس میں مقدمہ کی پیروی کرنیوالے سردار علی احمد ڈوگر ایڈووکیٹ نے خبریں کو تازہ ترین صورتحال بتاتے ہوئے انکشاف کیا کہ مقتول مدثر علی کی والدہ جمیلہ بی بی نے اس کے بیٹے کو قتل کرنیوالے ملزمان کےخلاف مقدمہ کے اندراج کے لیے حکام کے ساتھ ساتھ جے آئی ٹی کو تحریری درخواست دے رکھی تھی جس پر جے آئی ٹی نے مذکورہ مقدمہ میں تھانیدار محمد یونس ڈوگر کی بجائے مقتول مدثر علی کی والدہ جمیلہ بی بی زوجہ منیر احمد کو مدعیہ نامزد کر دیا ہے سردار احمد علی ڈوگر ایڈووکیٹ کے مطابق جے آئی ٹی کے اس اہم حکم نامے کے بعد ناصرف ہمیں انصاف کی امید پیدا ہوگئی ہے بلکہ جے آئی ٹی کے اس اقدام کے بعد مدعی فریق کے کہنے پر ہم نے مقدمہ کے اندراج کے لیے عدالت میں دی گئی درخواست بھی واپس لے لی ہے انہوںنے کہاکہ مدثر علی کو قتل کرنے سے پہلے بدترین تشددکانشانہ بنایا گیا اور اس مکروہ عمل میں ایس ایچ او طارق بشیر چیمہ ڈی ایس پی مرزاعارف رشید اور دیگر پولیس افسران بھی ملوث تھے پولیس اس مقدمہ میں ایس ایچ او بی ڈویژن ریاض عباس اور ایس ایچ او صدر محمد یونس ڈوگر کا پہلے ہی جسمانی ریمانڈ حاصل کر چکی ہے اور آنیوالے دنوں میں جے آئی ٹی دیگر پولیس افسران کو طلب کر رہی ہے پولیس ذرائع کے مطابق قصور میں د و سال تک تعینات رہنے والے طار ق بشیر چیمہ کا شمار بھی جعلی مقابلوںمیں بے گناہ شہریوںکو مارنے والے سرکردہ افراد میں ہوتا ہے طارق بشیر چیمہ نے مصطفی آباد میں تعیناتی کے بعد دو بے گناہ لوگوںکو ماورائے عدالت قتل کیا جس کے بعد اسے ایس ایچ او تھانہ گنڈا سنگھ والا تعینات کر دیا گیا وہاںپر بھی اس نے ایک فرضی مقابلے میں چار افراد کو ہلاک کر دیا ذرائع کے مطابق طارق بشیر چیمہ نے مارے جانیوالے افراد کے مخالفین سے بھاری رقم لیکر انہیں قتل کیا جس پر محکمانہ تحقیقات میں اسے قصور وار بھی قرار دیا گیا مگر افسران نے اس کےخلاف قانونی کاروائی کرنے کی بجائے اسے پھر سے ایک بہتر تھانے میںتعینات کر دیا مدثر علی کے ورثاءاور وکلاءنے بتایا کہ آنیوالے دنوں میں سابق ڈی ایس پی صدر مرزاعارف رشید جو ان دنوںلاہور تعینات ہیں کے علاوہ دیگر افسران کو حراست میں لیاجارہا ہے معروف ماہرین قانون اور انسانی حقوق کی تنظیموںکے نمائندگان کے مطابق گزشتہ تین سال کے دوران قصور کی تاریخ کے سب سے زیادہ فرضی پولیس مقابلے کیے گئے جن کی تعداد 113 کے قریب ہے ان مقابلوںمیں ہر وقوعہ ایک ہی طرح کا ہے “جس میں مدعی پولیس افسران بیان کرتے ہیں کہ مقتول اپنے ہی ساتھی کی فائرنگ سے ہلاک ہوگیا ہے “حالانکہ ان تمام مبینہ مقابلوںمیں پولیس افسران نے دانستہ طور پر لوگوںکو ہلاک کیا اور یہ ہلاکتیں اس بے رحمی اور تواتر کے ساتھ کی گئیں کہ راﺅ انوار جیسے بے رحم پولیس افسران بھی قصور پولیس کے سامنے شرما جائیں ۔

سابق وزیر اعظم کو سزا ،ہنگامے ،گھیراﺅ ،جلاﺅ ،تشویشناک صورتحال

ڈھاکہ(آن لائن) بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے کرپشن کیس میں سابق وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیاءکو 5سال قید کی سزا سنادی ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ ک مطابق جمعرات کو بنگلہ دیش کی مقامی عدالت میں سابق وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف خالدہ ضیاءاور انکے بیٹوں سمیت 4افراد سے متعلق کرپشن الزامات بارے سماعت ہوئی ،دوران سماعت فاضل جج نے سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاءکو 5سال کی سزا سنا دی ،خالدہ ضیا، ا±ن کے بڑے بیٹے اور دیگر 4افراد پر2001سے2006 کے دور حکومت میں یتیموں کے ٹرسٹ کے قیام میں تقریباً ڈھائی لاکھ ڈالر کی خرد برد کا الزام تھا،جرم ثابت ہونے پر عدالت نے ا±نہیں 5سال قید کی سزا سنادی۔جج محمداخترالزمان نے کہاکہ عدالت کوان کے خلاف الزامات کے ثبوت مل چکے ہیں اوران کی سوشل اورجسمانی حیثیت کودیکھتے ہوئے پینل کوڈزکی سیکشن 409اور109کے تحت انہیں پانچ سال قیدکی سزاسنائی جاتی ہے،اسی کیس میں خالدہ ضیاءکے بڑے بیٹے طارق رحمان،سابق رکن پارلیمنٹ قاضی سمیع الحق کمال، وزیر اعظم کے سابق پرنسپل سیکریٹری کمال الدین صدیقی، بنگلادیش نیشنل پارٹی کے بانی ضیاءالرحمن کے بھتیجے مومن الرحمان اور بزنس مین شرف الدین احمد کو 10سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔عدالتی فیصلے کے بعد دارالحکومت بنگلادیش اور دیگر شہروں میں صورتحال کشیدہ ہوگئی ہے جبکہ پولیس کو الرٹ کردیا گیا ہے،حزب اختلاف نے الزام لگایا ہے کہ حکومت نے ا±س کے سیکڑوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا ہے۔کسی بھی ممکنہ صورتحال کے پیش نظرآج بیشتر اسکول و کالج بند رکھے گئے ہیں۔انسپکٹر جنرل پولیس جاوید پٹواری کا کہنا ہے کہ اگر کسی شخص یا گروپ نے افراتفری پیدا کرنےکی کوشش کی تو سخت کارروائی کی جائے گی۔وزیرداخلہ اسدالزماں خان کمال نے صحافیوں کو بتایا کہ خالدہ ضیا کے معاملے میں بھی جیل ضابطے کے مطابق اقدامات کیے جائیں گے۔قبل ازیں دارالحکومت ڈھاکہ میں سیکیورٹی فورسزاوراپوزیشن کے حامی مظاہرین کے درمیان پرتشددجھڑپیں ہوئیں ،پولیس نے ہزاروں کی تعدادمیں اپوزیشن کارکنوں پرآنسوگیس کااستعمال کیا،جنہوں نے خالدہ ضیاءکوفیصلے کیلئے ڈھاکہ کی عدالت لے جانے والی کارکے گردبھاری سیکیورٹی حصارکوتوڑنے کی کوشش کی ۔ بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق عدالتی حدودسے متعددکلومیٹردورشروع ہونے والی جھڑپوں کے دوران کم ازکم پانچ پولیس افسران زخمی ہوگئے ہیں اوردوموٹرسائیکلوں کونذرآتش کردیاگیا۔ جائے وقوعہ پرموجودنامہ نگارنے بتایاکہ جج اخترالزمان نے ضیاءکوملزمہ قراردیاہے اورانہیں کھچاکھچ بھرے کمرہ عدالت میں پانچ سال قیدکی سزاسنادی۔

 

کیا بات ہے ۔۔۔ 19سرکاری ہسپتالوں بارے چونکا دینے والا انکشاف

لاہور (خصوصی رپورٹ) صوبائی دارالحکومت کے 19چھوٹے بڑے ہسپتال ڈینٹل لیب سے محروم ہیں، روزانہ 800کے قریب مریض اکلوتے پنجاب ڈینٹل ہسپتال کا رخ کرنے پر مجبور ہیں۔ دانت بنانے کا زیادہ وقت ملنے پر غریب مریضوں کی بڑی تعداد نجی کلینکس کا رخ کرنے لگی۔ 600روپے میں بننے والے دانت سے نجی ہسپتالوں میں 6ہزار روپے وصول کئے جاتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق صحت کے شعبہ میں ترقی کے لیے صوبہ پنجاب میں محکمہ صحت کو دو حصوں میں تقسیم تو کردیاگیا مگر پرائمری و سپیشلائزڈ صحت کے شعبہ میں صرف ان شعبہ جات پر ہی توجہ مرکوز رکھی جارہی ہے جس پر کام ہوتا دکھائی دیتا ہے۔ لاہور میں اس وقت چھوٹے بڑے تحصیل و ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز کی بڑی تعداد کو ٹیچنگ ہسپتال کا درجہ دیدیاگیا ہے۔ اس وقت لاہور کے اندر چھوٹے بڑے 19 ہسپتال موجود ہیں۔ چھوٹے ہسپتالوں میں میاں میر، مناواں ، رائیونڈ، سمن آباد، شاہدرہ، کاہنہ، مزنگ، کوٹ خواجہ سعید، شاہدرہ ٹیچنگ، میاں منشی شامل ہیں۔ جبکہ 6 بڑے ٹیچنگ ہسپتالوں میں میو، گنگارام، سروسز، جناح، جنرل اور شیخ زاید شامل ہیں۔ان ٹیچنگ ہسپتالوں کے میڈیکل کالجز میں پی ایم ڈی سی کے رولز کے مطابق ایک ایک جبڑا سپیشلسٹ پروفیسر کی سیٹ موجود ہے اس لیے ٹیچنگ ہسپتالوں میں دندان ساز لیب بنانا آسان ہے مگر محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر ان ہسپتالوں میں توجہ دینے سے قاصر ہے۔ محکمہ صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لاہور کی سوا کروڑ آبادی کے لحاظ سے بات ٹھیک ہے مگر دندان سازی کی لیب صرف دانتوں کے خصوصی ہسپتال میں ہی بنائی جاتی ہے۔