غیر ملکی کرکٹرز نے پی ایس ایل کو بہترین لیگ قرار دیدیا

دبئی(آئی این پی) پاکستان سپر لیگ میں شامل غیر ملکی کر کٹرز نے پی ایس ایل کے معیار کو دیگر لیگز سے اعلیٰ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ایس ایل میں باﺅلنگ کا معیار بہت ہی زبردست ہے،جس کے باعث رنز بنانا مشکل ہے،پاکستان سپر لیگ بہترین اور اعلی معیار کی لیگ ہے جس پر منتظمین کو مبارکباد کے مستحق ہیں۔پشاور زلمی کے کھلاڑی ڈوین سمتھ نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل)کو دنیا بھر کی دیگر لیگوں سے مشکل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں کی عمدہ باﺅلنگ کے باعث یہ لیگ کھیلنا بہت مشکل ہے، اس موقع پر انہوں نے 19 سالہ ابتسام شیخ کی کارکردگی کو بھی عمدہ قرار دیا۔کراچی کنگز کیخلاف میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈوین سمتھ نے کہا کہ پی ایس ایل میں باﺅلنگ کا معیار بہت ہی زبردست ہے اور جب محمد عامر انجری کے باعث گراﺅنڈ سے باہر چلے گئے تو مجھے بہت خوشی محسوس ہوئی کیوں کہ انکی باﺅلنگ پر رنز سکور کرنے مشکل ہورہے تھے ۔دوسری جانب ملتان سلطانز کے لیگ اسپنر عمران طاہر نے کہا ہے کہ پاکستان سپر لیگ بہترین اور اعلی معیار کی لیگ ہے،ٹورنامنٹ میں ساری ٹیمیں ہی بڑی ٹیمیں ہیں لیکن اسلام آباد نے اچھا کھیل پیش کیا اور وہ جیت گئے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے پیغام ہے کہ پی ایس ایل بہترین انداز میں ہورہی ہے اور کھیل سے بھی لطف اندوز ہو رہا ہوں جب کہ پی ایس ایل کھیل کر فخر محسوس کررہا ہوں۔دوسری لیگ اور پی ایس ایل سے موازنے کے سوال پر عمران طاہر کا کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ بہترین اور اعلی معیار کی لیگ ہے جس پر منتظمین کو مبارکباد دیتا ہوں ۔

آفریدی کی عمدہ بولنگ نے لاہور کیخلاف کراچی کو فتح دلادی

دبئی(ویب ڈیسک) پاکستان سپر لیگ تھری میں کراچی کنگنز نے لاہور قلندرز کو 27 رنز سے شکست دے کر مسلسل تیسری فتح اپنے نام کرلی۔شاہد آفریدی اور عثمان خان کی عمدہ بولنگ کی بدولت 160 رنز کے ہدف کے تعاقب میں لاہور قلندرز کی ٹیم صرف 132 رنز بناکر آﺅٹ ہوگئی۔شاہد آفریدی اور عثمان خان نے تین تین کھلاڑیوں کو آﺅٹ کیا جبکہ ملز نے دو کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا۔شاہد آفریدی نے 19 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں اور انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ اس موقع پر شاہد آفریدی نے کہا کہ وہ کرکٹ کو انجوائے کررہے ہیں اور انہیں اس لیگ میں مزہ آرہا ہے۔

ضیاءشاہد کا پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف لینگوئج آرٹ اینڈ کلچر کے دفتر کا دورہ، ڈاکٹر صغریٰ صدف سے پنجابی زبان کی ترقی بارے بات چیت

لاہور (پ ر) چیف ایڈیٹر روزنامہ خبریں ضیا شا ہد نے پنجاب انسٹیٹیوٹ آ ف لینگوئج ،آرٹ اینڈ کلچر (پلاک)کے دفتر کا دورہ کیا اس موقع پر گروپ ڈائریکٹر مارکیٹنگ میاں اکبر بھی ہمراہ تھے،جس میں ڈی جی پلاک ڈا کٹر صغریٰ صدف سے پنجابی زبان کی ترقی و ترویج کے حوالے سے بات چیت کی۔ ڈی جی پلاک ڈا کٹر صغریٰ صدف نے چیف ایڈیٹر روزنامہ خبریں ضیا شا ہد کو پلاک آفس میں لا ئبریری اور مختلف بلاکس کا دورہ کروایا۔آخر میںچیف ایڈیٹرنے ریڈیو ایف ایم 95 ’ پنجاب رنگ میں پنجابی زبان کی تر قی کے لئے پیغام ریکارڈ کروایا ۔

شہباز پارٹی صدر ، متوقع وزیراعظم خود کو احد چیمہ سکینڈل سے الگ رکھیں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروںپر مشتمل پروگرام ’ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی پارٹی صدارت کے لئے میاں شہباز شریف سب سے اچھے امیدوار ہو سکتے تھے۔ نوازشریف کے بعد چودھری نثار علی خان اور شہباز شریف بھی سینئر موسٹ لوگ تھے۔ جو پارٹی صدارت کے لئے موزوں تھے۔ دوسرے لوگوں کے نام تو مذاق ہی لگتے تھے کلثوم نواز بیمار تھیں۔ وہ کیسے صدارت کر سکتی ہیں کبھی مریم نواز کا نام سامنے آتا تھا۔ اگر مریم نواز بنتی تو ان کے بہت سے انکل اس پر ناراض نظر آتے اور وہ ان کو قبول نہ کرتے۔ شہباز شریف صاحب کے اپنے مشیر اور کابینہ موجود ہے۔ بہت سے لوگ ان کے ساتھ دوستی کا دم بھرتے ہیں لیکن پہلی غلطی وہ کر چکے ہیں۔ احد چیمہ ہو یا ان کے والد اگر ایک افسر پکڑا جاتا ہے تو چیف منسٹر کو کیا پڑی ہے کہ وہ اس کے تحفظ کے لئے یہاں تک جائے کہ چیف سیکرٹری صاحب کو ہدایتت کی جائے اور رانا ثناءاللہ اس کی صفائیوں میں تقاریر کریں۔ لوگوں پر الزامات لگتے رہے ہیں۔ وہ غلط بھی ہو سکتے ہیں اور درست بھی ہو سکتے ہیں۔ ان کا کیس نیب میں چلے گا۔ صفائی کا موقع بھی ملے گا۔ شہباز شریف کی تیزی بہت مشہور ہے۔ منصوبوں کی تیزی سے تکمیل کا کریڈیٹ ان کو جاتتا ہے۔ باقی تینوں صوبوں کی نسبت پنجاب کا امن و امان اور نظم و نسق بہت بہتر ہے۔ شاید ان کے مشیر ان کو مروانا چاہتے تھے۔ اگر میں ان کا مشیر ہوتا تو خاموشی کا مشورہ دیتا۔ احد چیمہ پر انہیں خاموش رہنا چاہئے تھا۔ چیف منسٹر خود کو بارہا احتساب کیلئے پیش کرتے رہے ہیں۔ میاں شہباز شریف کا ٹریک ریکارڈ دوسروں سے بہتر ہے۔ انہوں نے عدلیہ اور فوج کو برا کبھی نہیں کہا۔ یہ پہلا غلط فیصلہ تھا جو انہوں نے کہا اور احد چیمہ کے حق میں بیان دے ڈالا۔ چیف سیکرٹری کی مجال نہیں ہے کہ وہ وزیراعلیٰ سے مشورہ کئے بغیر اور اجازت لئے بغیر احد چیمہ کے حق میں بینر اور پوسٹر لگوا سکے۔ کلب روڈ پر تمام چیف سیکرٹریوں کو بلا کر تقریر فرمائے۔ چیف سیکرٹری کو اپنے کام پر اعتماد ہوتا اور اپنے اوپر اعتماد ہوتا اپنی ایمانداری پر اعتماد ہوتا۔ اپنی کریڈیبلٹی پر اعتماد ہوتا تو کہنا چاہئے تھا کہ دس دفعہ انکوائری کروائیں۔ اور بڑے شوق سے کروائیں۔ اور بڑے شوق سے کروائیں۔ ہو سکتا ہے احد چیمہ کے خلاف کچھ ثابت نہ ہو۔ آج ایک چینل پر یہ ٹیگ لگا دیکھا ہے۔ ”نومور“ یہ کیا کام ہے یہ کوئی دوسرے ملک سے آئے ہوئے اقا ہیں انہیں یو این او نے بھیجا ہے۔ میاں شہباز شریف کو خود کو اس معاملے سے علیحدہ رکھنا چاہئے اپوزیشن کو موقع مل گیا ہے کہنے کا یہ طوطا تھا جس میں شہباز شریف کی جان تھی۔ میاں شہباز شریف صاحب خود دیکھ لیں سوشل میڈیا پر احد چیمہ کی پراپرٹی کے بارے میں کیا تفصیلات چل رہی ہیں۔ ہو سکتا ہے وہ سب غلط ہوں آپ اس کی انکوائری تو ہونے دیں۔ اگر وہ درست ہوں گے تو کلیئر ہو جائیں گے۔ رانا ثناءاللہ ہمیشہ الٹے کام کرتے ہیں۔ آپ وزیر قانون پنجاب ہو۔ نیب ایک وفاقی ادارہ ہے۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال صاحب اس کے سربراہ ہیں۔ جن کا نام حکومت اور اپوزیشن نے مل کر دیا تھا۔ آپ کو ان کی مخالفت کا ڈر تھا تو انہیں نہ بناتے۔ اپوزیشن کو اس قسم کی باتیں کرنے کا موقع ہی نہ ملتا۔ اقتدار کا سب سے بڑا مسئلہ ہی یہی ہوتا ہے اپنے اردگرد جمع کئے جانے والے لوگ ہی لے ڈوبتے ہیں۔ جنہیں آپ اپنے گرد اکٹھا کرنے کا وہ آپ کی ہر بات پر لبیک کہتے ہیں۔ میں نے خود ان کے منہ پر انہیں کہا کہ آپ اپنے چاپ لوسوں سے بچیں۔شہباز شریف صاحب آج پارٹی کے صدر بن جائیں کل کو وزیراعظم بن جائیں۔ اچھے متحرک آدمی ہیں۔ لیکن اگر انہوں نے اسی قسم کی سکواڈ اپنے اردگرد رکھنی ہے۔ یہی فواد حسن رکھنا ہے۔ یہی پندرہ پندرہ لاکھ روپے لینے والے وہ ریٹائر ہونے کے بعد دوبارہ پندرہ لاکھ روپے پر رکھ لیتے ہیں۔ اسپیشل تنخواہ پر شہباز شریف چیک کر لیں کہ ان پندرہ لاکھ روپے لینے والوں میں سے کتنے لوگ آج دفتر آئے تھے۔ وہ دفتر ہی نہیں آئے۔ گھروں پر بیٹھے رہتے ہیں۔ میں ہر گز ان کا مخالف نہیں لیکن خدارا ان لوگوں سے بچیں۔ جو آپ کو ڈبونا چاہتے ہیں۔ میں نے سی پی این ای کی جانب سے متفقہ ایک رپورٹ تیار کروائی اور لکھا کہ پنجاب کا انتظام دیگر چاروں صوبوں سے بہتر ہے۔ فول پروف ہے۔ کرپشن فری ہے۔ اس پر ہم نے مبارکباد کا ایک سرٹیفکیٹ فراہم کروایا ان کے پاس جب چائے پر گئے تو ایکسپریس والے اعجاز الحق صاحب شاہین قریشی صاحب جنگ والے اور میں نے ان کو وہ سرٹیفکیٹ پیش کیا۔ باقی تینوں صوبوں میں 6، چھ سالوں کے پینڈنگ بل پڑے ہوئے ہیں جبکہ پنجاب میں انہوں نے اچھا نظام بنایا ہوا ہے۔ شہباز شریف صاحب کی جو چیز قابل تعریف ہے۔ میں اس کی تعریف کرتا ہوں۔ لیکن وہ اپنے لئے خود گڑھا کھودا ہے دو دن پہلے اس پرواہ واہ کر سکتے ہیں۔ جب یہ قدم غلط ہے۔ شہباز شریف آپ ملک کی سب سے بڑی جماعت کے سربراہ ہیں۔ کل کو آپ نے وزیراعظم بننا ہے۔ آپ کو طرز عمل ایسا ہی رہا کہ آپ کی ٹیم کے بارے کسی کو شکایت ہوئی اور دوسرے ادارے نے اس کو پکڑ لیا تو آپ اس طرح خود کو اس افسر کے لیول پر لے آئیں گے جو پکڑا گیا ہو۔ پرویز رشید بہت اچھا پولیٹیکل ورکر ہے ہم اسے ایک دن یہاں بلاتے ہیں بٹھاتے ہیں میں اس کا بہت مدعا ہوں۔ وہ نواز شریف کا عاشق ہے۔ یقینا وہ اب شہباز شریف کی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔ یہ لندن میں ہوتے تھے یہ کچھ داور وہاں رہ جاتے تو ان کو شہریت مل جاتی۔ نوازشریف کے واپسی کا موقعہ آیا تو انہوں نے فوراً واپس آنے کا فیصلہ کیا۔ پرویز رشید مڈل کلاس کا بندہ ہے۔ اس کی کوئی آف شور کمپنی نہیں۔ عطاءالحق قاسمی میرے دوست ہیں۔ ہم دونوں ”محور“ میں اکٹھے کام کرتے تھے برسوں تک یہ میرے ساتھ نوائے وقت میں بھی رہے۔ وہ اپنے الزامات کے جواب میں تین قسطیں لکھ چکے ہیں۔ کہ 15 لاکھ تنخواہ ضرور لیتا تھا۔ لیکن یہ جو 27 کروڑ میرے کھاتے میں ڈال دیا ہے وہ غلط ہے۔ یہ تو پروگرام کے اخراجات ہوتے تھے۔ وہ بھی میرے کھاتے میں ڈال دیئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے ان کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ عطاءالحق قاسمی شروع ہی سے نوازشریف کے حامی ہیں۔ نوازشریف صاحب نے انہیں ایم اے او کالج کی لیکچر شپ سے اٹھا کر ناروے میں سفیر مقرر کیا۔ ایک شخص نے زندگی کیں کبھی خواب بھی نہ دیکھا ہو کہ وہ سفیر بن جائے گا وہ کیوں نہ ان کے گن گائے۔ میں حکمرانوں کے ہر اچھے اقدام کی واہ واہ کرتا ہوں۔ لیکن حکمرانوں کے کان خوشامد کے عادی ہو جاتے ہیں۔ رانا ثناءمیرے بہت دوست ہیں میں ان کی تعریف کرتا رہوں تو وہ کہیں گے آپ نے کمال کر دیا ہے۔ میں کہتا ہوں خوبیوں کی تعریف اور خامیوں کی نشاندہی کرنی چاہئے۔ ہمارے حکمران تنقید پسند نہیں کرتے۔ عرفان صدیقی اور کئی لوگ ایسے ہیں جنہوں نے فن تعریف میں پی ایچ ڈی کر رکھی ہے۔ مشاہد حسین 10 سال تک نوازشریف کے اینٹی تھے۔ پھر یہ باہر چلے گئے پھر سنا کر ان کو پکڑا گیا۔ یہ روزنامہ مسلم کے ایڈیٹر تھے۔ ضیاءالحق دور میں انہیں اس سے الگ کر دیا گیا۔ کہتے ہیں کہ انہوں نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا انٹرویو بھارتی صحافی سے کروا دیا تھا۔ اس انٹرویو پر فارن آفس کو بہت اعتراضاتت تھے۔ چنانچہ انہوں نے اخبار کے مالک آغا پویا پر دباﺅ ڈالا۔ ان کی چھٹی ہو گئی ان کی جگہ پر ملیحہ لودھی کو ایڈیٹر بنا دیا گیا۔ مشاہد حسین کو ایک مرتبہ میں نے دیکھا۔ نوازشریف کے کندھے سے اترے ہوئے بال جھاڑ رہے تھے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ میاں صاحب بال اتر رہے ہیں باہر جا کر علاج کروائیں۔ یہ خوشامد کی انتہا کو پہنچے ہوئے لوگ ہوتے ہیں۔ چودھری شجاعت اور پرویز الٰہی ان کو بہت پڑھا لکھا شخص تصور کرتے تھے۔ ان کو 20 لاکھ تنخواہ ملتی تھی اور سارے خرچے چودھری برادران اٹھاتے تھے۔ انہوں نے ڈچ کر کے ان کی پارٹی سے سرنگ نکالی۔ پھر یہ پرویز مشرف کے قریب ترین تھے۔ یہ فوجیوں کو ڈیفنس پر لیکچر دینے جاتے تھے۔ بے چارے فارن منسٹر بننے کے لئے تڑپتے رہے۔ ان کے رستے میں، اہل تشیع سے ہونا۔ ایران سے تعلقات ہونا حائل تھے۔ کیونکہ امریکی ان کو ناپسند کرتے تھے۔ اوپر سے کلدیپ نائیر کا انٹرویو بھی ان کے خلاف چلا گیا۔ یہ چودھری شجاعت کے ساتھ اکبر بگٹی اور لال مسجد مذاکرات کے لئے بھی گئے انہوں نے یکدم پانسہ بدلا۔ کیونکہ مسلم لیگ (ق) کی ایک سینٹ کی سیٹ ہے۔ اور وہ مونس الٰہی کہتے ہیں انہوں نے چھ مہینے پہلے ہی اس پر کام شروع کر دیا تھا۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ میاں نوازشریف وزیراعظم بنیں گے تو میں وزارت اطلاعات ختم کروا دوں گا۔ انہوں نے یہ بات تین دفعہ کہی۔ جس پر خود منسٹر اطلاعات بنے تو مجال ہے ایک دفعہ بھی یہ بات دہرائی ہو۔

قومی خزانے کو اربوں کا ٹیکہ ،2ریٹائرڈلیفٹیننٹ جنرلز ایک میجر جنرل ،بریگیڈئیر کیخلاف چونکا دینے والا اقدام

اسلام آباد (ویب ڈیسک)وزارت داخلہ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی درخواست پر سابق وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) جاوید اشرف قاضی سمیت 4 افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیئے۔ریلوے کی قیمتی اراضی سستے داموں لیز پر دینے کے مقدمے میں سابق وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) جاوید اشرف قاضی، سابق چیئرمین ریلوے بورڈ لیفٹیننٹ جنرل (ر) سعید الظفر، سابق جی ایم ریلوے میجر جنرل ریٹائرڈ حامد حسن بٹ اور برگیڈیئر (ر) اختر علی کے نام ای سی ایل میں ا?گئے۔نیب کی سابق وفاقی وزیر جاوید اشرف قاضی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست نیب نے 2 روز قبل ہی ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزرات داخلہ کو مراسلہ بھیجا تھا جس میں کہا گیا کہ قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے میں ملوث ان افراد کو بیرون ملک فرار سے روکنے کے لیے ان کے نام ای سی ایل میں شامل کیے جائیں۔ ملزمان پر قومی خزانے کو 2 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہچانے کا الزام ہے۔ یاد رہے کہ سابق وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) جاوید اشرف قاضی پرویز مشرف کے دور میں وزیر مواصلات رہے ہیں۔

پی ایس ایل ،کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر اہم فیصلہ کر لیا ،لاہور قلندرس کی 3بڑی تبدیلیاں

دبئی(ویب ڈیسک ) پاکستان سپر لیگ تھری میں کراچی کنگنز نے ٹاس جیت کر لاہور قلندرز کے خلاف پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔دبئی کے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کراچی کنگز اور لاہور قلندرز کے درمیان ایونٹ کا ا?ٹھواں میچ کھیلا جارہا ہے۔ٹاس جیتنے کے بعد کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم نے کہا کہ وکٹ بیٹنگ کے لئے اچھی ہے اس لئے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔لاہور کی ٹیم میں 3 تبدیلیاں کی گئی ہیں اور گلریز صدف اور رضا حسن کی جگہ دنیش رامدین اور سہیل خان اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے جبکہ کیمیرون ڈیلپورٹ کی جگہ آغا سلمان کو موقع دیا گیا ہے۔کراچی کنگز کی ٹیم میں فاسٹ بولر محمد عامر کی جگہ عثمان شنواری شامل کیا گیا ہے۔پاکستان سپر لیگ میں مجموعی طور پر اب تک کراچی کنگز اور لاہور قلندرز 4 بار ا?منے سامنے ا?چکے ہیں جن میں سے 4 میچز کراچی کنگز نے جبکہ 1 لاہور قلندرز نے جیتا ہے۔ایونٹ میں لاہور قلندرز نے اب تک دو میچز کھیلے اور دونوں میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا جب کہ کراچی کنگز نے اپنے دونوں میچز میں کامیابی حاصل کی۔لاہور قلندرز کے کپتان برینڈن میکولم اپنی دھواں دھار بیٹنگ کی وجہ سے مشہور ہیں لیکن ابتدائی دونوں میچز میں وہ کوئی خاطر خواہ پرفارمنس نہیں دے پائے تاہم ا?ج ہونے والے میچ میں سب کی نظریں ان کی بیٹنگ پر ہوں گی۔لاہور قلندرز کے پاس فخر زمان اور عمر اکمل جیسے جارح مزاج بلے باز بھی ہیں، اسی طرح بولنگ لائن میں ان کے پاس ا?ئی سی سی رینکنگ میں پہلی پوزیشن پر رہنے والے سنیل نارائن، یاسر شاہ اور سہیل تنویر جیسے بولر بھی ہیں۔دوسری جانب کراچی کنگز جیت کا تسلسل برقرار رکھنے کے لئے پرعزم ہے، کپتان عماد وسیم کا کہنا ہے کہ وہ لاہور قلندرز کے خلاف منصوبہ بندی کے تحت کھیلنے کی کوشش کریں گے اور جیت کو یقینی بنائیں گے۔کراچی کنگز میں بابراعظم، روی بوپارا، شاہد ا?فریدی، محمد عامر، محمد رضوان، لینڈل سمنز اور این مورگن جیسے کھلاڑی موجود ہیں۔

پی ایس ایل میں اربوں کا جواء،کون کون شامل ،انکشافات نے سب کو ہلا کے رکھ دیا

راولپنڈی(نیا اخبار رپورٹ)پاکستان سپر لےگ پی اےس اےل پر راولپنڈی مےں اربوں روپے کا جواءجاری ہے پو لےس مبےنہ طور پر اپنا حصہ وصول کر کے خاموش تماشائی بن کر رہ گئی ہے راولپنڈی مےں پولےس نے آج تک کسی بھی جگہ کسی جواری کو گرفتار نہےں کےا جس کی وجہ سے شہری زندگی بھر کی جمع پونجی لٹا بےٹھے اس مےں کئی کنگال اور کئی مالامال ہو گئے ہےں بکےوں نے راولپنڈی شہر کے علاوہ نجی ہاﺅ سنگ سو سائےٹےوں اور اسلام آباد مےں اپنے آفس کھول لیے ہےں جبکہ راولپنڈی کے مختلف علاقوں مےں سب آفس قائم کر دیے ہےں بھا بڑا بازار والاڈھوک کھبہ کے علاقے مےں بوری نامی بکےا، بنی کے علاقے مےں خاور،بھولا،جےدی،عےدا،پراچہ وغےرہ چاہ سلطان کا شےخ اقبال،بالا، راجہ شاہد اور غلاب خان چاہ سلطان مےں مظہر ،دادن خان ،شہزاد عرف شادا،ببر ،امجد چاچو،زاہد بھٹی،اےوب، مون، مجاہد،ناصرجبکہ پےرودہائی کے علاقے مےں بلا ،آفتاب وغےرہ جن مےں چشتی آباد پنڈورہ مےں ملک عاصم صادق آباد کے مےن بک مےکروں جو ڈان کے نام سے مشہور ہے جبکہ کالج روڈ،لےاقت روڈ، عثمان پورہ، چائنہ مارکےٹ مغل سرائے ،راجہ بازار،بنی مارکےٹ ،کوہاٹی بازار ،کرتار پورہ، پرانہ قولہ ،ڈنگی کھوئی ،چاہ سلطان ،امر پورہ، اصغر مال سکےم ،سےد پور روڈ، ورکشاپی محلہ ،ا کال گڑھ محلہ مےں بکےوں نے ڈےرے سجا لیے ہےں وارث خان کے علاقے مےں کلےم راجہ بازار کے علاقے مےں ثاقب اور اسکا بھائی عامر، آصف،ناصر جمشےد کے ذریعے پنڈی شہر کا بڑا جواءکر وا رہا ہے راجہ بازار افضل چےمرمےں مےٹھا مغل سراں مےںرفےق خےاباں سرسےد مےں گوشی اور فےاض نامی آزاددانہ کام کر رے ہےں کشمےر کالونی مےں مانا گلی لوہاراں مےں خرم صرافہ بازار مےں خاور ڈھوک رتہ مےں حفےظ اور اپنے ساتھےوں سے رابطے شروع کر دیے ہےں کرکٹ مےچوں پر جواءکے دوران کئی لوگ اپنے گھروں سے بےوی بچوں کے زےورات اور ساری زندگی کی جمع پونجی سے محروم ہو جاتے ہےں مےن بک مےکروں نے فےنسی کے نام سے جواءکھےلانے کا ےہ طریقہ طہ کےا ہے کہ کوئی ٹےم ےا کھلاڑی کتنا سکور کرے گی اس پر جواءلگاےا جاتا ہے۔