بلاول اچانک امریکہ روانہ ، وجہ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائینگ

کراچی (آئی این پی) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری امریکہ کے دورے پر روانہ ،امریکی صدر ٹرمپ کے ناشتہ کی تقریب میں شرکت کریں گے۔ پیپلزپارٹی کے ترجمان کے مطابق بلاول بھٹو 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے پروگرام میں شریک ہوں گے بلاول بھٹو ایک ہفتے تک امریکہ میں قیام کریں گے۔ ترجمان کے مطابق بلاول بھٹو آئی ایم ایف ہیڈکوارٹر اور ورلڈ بنک کا بھی دورہ کریں گے بلاول بھٹو امریکی کانگریس کے اراکین سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کریں گے سینٹر فرحت اللہ بابر اور سینٹر سلیم مانڈوی والا بھی بلاول بھٹو کے ہمراہ ہوں گے۔

 

سی پیک ، چینی سفیر کے بیان نے بھارت کی نیندیں حرام کر دی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں چین کے سفیر یاوژینگ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں متحرک بلوچ مزاحمتی تحریک اب نہ ہی پاکستان، نہ چین اور نہ ہی سی پیک کے لئے کوئی خطرہ ہے اور پاکستان میں پہلے کی نسبت امن و امان کی صورت حال کافی بہتر ہوئی ہے، میں سو فیصد پر امید ہوں کہ گوادر بندرگاہ ایک بین الاقوامی تجارتی مرکز بننے کے قریب ہے۔ بی بی سی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان میں تعینات چینی سفیر یاژینگ کا کہنا تھا کہ چینی سفیر کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبے کے لیے پاکستان میں لگ بھگ 10 ہزار چینی باشندے کام کر رہے ہیں اور ان کے تحفظ کے لیے وہ پاکستان کے اقدامات سے مطمئن ہیں۔ سی پیک منصوبے میں 60 ہزار کے قریب پاکستانی بھی کام کر رہے ہیں۔ چینی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک اب پہلے مرحلے میں ہے، جس میں اب تک 21 منصوبوں پر کام جاری ہے جبکہ لگ بھگ 20 مزید منصوبے پائپ لائن میں ہیں، سی پیک ہمسایہ ملک افغانستان سمیت خطے کے دوسرے ممالک تک پھیلایا جائے گا۔

 

جامعہ زکریا ، ہراسمنٹ کیس نیا رخ اختیار کر گیا ، چونکا دینے والے انکشافات

ملتان (رپورٹنگ ٹیم) زکریا یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلر کو سالہا سال سے چلنے والے گھناﺅنے کھیل‘ اساتذہ کی بلیک میلنگ‘ ایڈمنسٹریشن کی کرپشن‘ اقرباءپروری اور تباہ حال ماحول ورثے میں ملا۔ انہوں نے نالائق اور کرپٹ سٹاف میں سے بہت سے تبدیل کئے مگر اساتذہ نے اپنی روش نہ بدلی اور یونیورسٹی میں سب سے زیادہ بگاڑ اعلیٰ سطحی سیاسی مداخلت کی وجہ سے پیدا ہوا۔ وائس چانسلر زکریا یونیورسٹی نے جس پر ہاتھ ڈالا اس کے پیچھے کوئی نہ کوئی سیاسی وڈیرہ اپنے تمام تر مفادات کے ساتھ کھڑا نظر آیا حتیٰ کہ یونیورسٹی میں گزشتہ ڈیڑھ سال سے 400سے زائد لوئر سٹاف کی اسامیاں محض انتخابی سیاست کی وجہ سے خالی پڑی ہیں اور اساتذہ کو مکمل سیاسی پشت پناہی حاصل ہے۔ توجہ طلب امر یہ ہے کہ ایس ایچ او تھانہ الپہ رانا ظہیر بابر جوکہ رکن صوبائی اسمبلی رانا محمودالحسن کے بہنوئی ہونے کے ناطے اپنی مرضی کی پوسٹنگ لیتے ہیں۔ پولیس تھانہ الپہ کے حوالے سے ملزم علی رضا قریشی کو ایک سٹوڈنٹ لیڈر اور ایک حساس ادارے کے اہلکار نے ملتان نانگا چوک سے ٹریکنگ کرکے جس وقت گرفتار کیا اس وقت اس کے پاس دو موبائل فون اور ایک ولایتی پسٹل تھا جسے وہ ہر وقت اپنے پاس رکھتا تھا۔ پولیس تھانہ الپہ کے ایس ایچ او رانا ظہیر بابر نے متاثرہ طالبہ مرجان اور اس کے والد کے سامنے دو گھنٹے تک موبائل کی تلاشی لی اور طالبہ کے مطابق وہ فلمیں ضائع کرتا رہا جبکہ دوسرا موبائل اس نے ڈی کوڈ کرنے اس لئے بھیجا کہ گھبراہٹ اور پریشانی میں ملزم علی رضا قریشی کوشش کے باوجود اس کا کوڈ یاد نہ رکھ سکا اور یہی وجہ تھی کہ چند غیراخلاقی ویڈیو کلپس روزنامہ خبریں کو بھی مل گئے جو صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ کے ذ ریعے سی پی او ملتان سرفراز احمد فلکی کو ارسال کئے گئے۔ روزنامہ خبریں کو مزید معلومات ملی ہیں کہ شعبہ کیمسٹری کے ایک پروفیسر پر بھی طالبہ کو بلیک میل کرنے کا الزام تھا تاہم وہ طالبہ شدید دباﺅ میں تعلیم ہی چھوڑ کر چلی گئی۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ڈی وی ایم کی ایک طالبہ کو ایک پروفیسر ڈاکٹر نے ایک طالب علم ادریس کے ذریعے بلیک میل کیا کیونکہ مذکورہ طالبہ کا ریسرچ پراجیکٹ مذکورہ پروفیسر ڈاکٹر کے پاس تھا۔ مذکورہ پروفیسر ڈاکٹر نے دھمکی دی کہ اگر مذکورہ طالبہ نے ان سے علیحدگی میں ملاقات نہ کی تو وہ اسے فیل کردیں گے مگر طالبہ ڈٹی رہی اور اس نے اپنا سمسٹر ہی ڈراپ کروالیا اور اگلے سمسٹر میں اپنے تعلیمی کیریئر کے 6ماہ ضائع کرکے اگلے سمسٹر میں داخلہ لے لیا تو قواعد کے مطابق اس کے ریسرچ آفیسر بھی تبدیل ہوگئے اور مذکورہ پروفیسر ڈاکٹر کو منہ کی کھانا پڑی اور اس طرح لڑکی ڈگری بھی لے گئی اور اپنی آبرو بھی بچاگئی۔ اسی طرح کیمسٹری ڈیپارٹمنٹ ہی کی ایک طالبہ کو کلاس کا سی آر اور یونیورسٹی کا ایک انتظامی آفیسر کسی رانا صاحب کے ڈیرے پر لے گیا جس پر شور مچا مگر بات آئی گئی ہوگئی طلبہ کے ایک وفد نے روزنامہ خبریں کے دفتر آکر بتایا کہ سمسٹر سسٹم میں اساتذہ بہت مضبوط ہیں اور بلیک میل کرتے ہیں۔ عدالتیں بھی مدد نہیں کرتیں کیونکہ سسٹم 100فیصد پروفیسر کو سپورٹ کرتا ہے۔ ایک طالب علم نے کہا کہ وی سی صاحب اگر ریکارڈ چیک کریں کہ کتنی طالبات کس مضمون میں ایک سے 3نمبروں سے فیل ہوتی ہیں تو انہیں مزید کسی بھی تحقیق کی ضرورت نہ رہے گی۔ لڑکیوں کا پردہ بھی رہ جائے گا اور پروفیسر بھی بے نقاب ہوجائے گا۔ مذکورہ طالب علم نے بتایا کہ غریب گھرانوں کی لڑکیاں زیادہ بلیک میل ہوتے ہیں کہ انہیں شدید احساس ہوتا ہے کہ ان کے والدین کس مشکل سے ان کی فیس اور ہاسٹل کے اخراجات دے رہے ہیں اور اگر وہ فیل ہوگئیں تو مزید 6ماہ کے اخراجات پڑجائیں گے پھر یہ گارنٹی بھی نہیں کہ وہ پاس بھی ہوں گی یا دوبارہ فیل کردی جائیں گی لہٰذا نہ چاہتے ہوئے بھی بعض طالبات یہ کڑوا گھونٹ پی لیتی ہیں۔ اس طالب علم نے بتایا کہ زکریا یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات کے ایک پروفیسر جو ان دنوں بیرون ملک ہیں‘ نے اس طرح ایک طالبہ کو بلیک میل کیا جس نے ایک اہم ادارے کے اسد نامی آفیسر کے ذریعے اپنی جان خلاصی کرائی کیونکہ اسد اور مذکورہ طالبہ کے والد کی گہری دوستی تھی اور طالبہ نے فوری طورپر فون کرکے اپنے والدکو آگاہ کردیا تھا۔ اسد نامی آفیسر کی مداخلت پر مذکورہ پروفیسر طالبہ کو فیل بھی نہ کرسکا اور وہ ڈگری لے کر چلی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ وائس چانسلر نے یونیورسٹی انتظامیہ سے ایسی تمام درخواستیں اپنے دفتر میں منگوائی ہیں جس میں ہراسمنٹ کی شکایات تھیں۔ ذرائع کے مطابق متعدد درخواستوں کا متن تبدیل ہے اور بعض سرے سے غائب ہیں تاہم وائس چانسلر کی طرف سے ہدایات دی گئی ہیں کہ اگر کوئی طالبہ یونیورسٹی سے جابھی چکی ہے تو بھی ایک ٹیم جاکر اس سے مل کر معلومات لے اور جو بھی ملوث ہو اسے سزا دی جائے۔
متن تبدیل

بسنت بارے پنجاب حکومت نےتمام قیاس آرائیوں کا خاتمہ کر دیا

لاہور (خصوصی رپورٹ) شہر میں پتنگ بازی کو روکنے کے لئے پتنگ سازوں اور ڈور لگانے والوں کی فہرست مرتب کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ کائٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے 24 فروری کو بسنت منانے کے اعلان کے بعد پولیس حکام نے شہر میں پتنگ بازی کو روکنے پتنگ سازوں اور ڈور لگانے والوں کی فہرست مرتب کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ اس حوالے سے ایس ایس پی آپریشنز منتظر مہدی نے شہر کے تمام ایس ایچ او کو پتنگ سازوں اور ڈور لگانے والوں کا ریکارڈ ترتیب دیتے ہوئے ان کے خلاف وسیع پیمانے کارروائی کی ہدایات جاری کرتے ہوئے ان سے روزانہ کی بنیاد پر کارکردگی رپورٹ بھی طلب کرلی۔ ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق پتنگ بازی پر پابندی پر ہر صورت عمل کرائیں گے۔

نہال ہاشمی کی نااہلی پر الیکشن کمیشن بھی متحرک

اسلام آباد (آن لائن) چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ عطاءالحق قاسمی کی تقرری غیر قانونی ثابت ہوئی تو دو سال میں انکو دیئے گئے ستائیس کروڑ روپے نواز شریف سے وصول کیے جائیں گے ، جبکہ عدالت نے عطاءالحق قاسمی کی تقرری پر سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید ، وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد ، سابق سیکرٹری انفارمیشن صباءمحسن اور عطاءالحق قاسمی سمیت دیگر کو نوٹس جاری کردیئے ہیں ،عدالت نے حکم دیا ہے کہ عطاءالحق قاسمی کی تقرری غیر قانونی ثابت ہوئی تو انکو دی گئی رقم تقرری کے ذمہ داران سے وصول کی جائے گی ، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ دو سال میں عطاالحق کو ستائیس کروڑ روپے دیدیا گئے پھر کہتے ہیں جوڈیشل ایکٹوازم پہڑا ہے اور اسے بند کردیں ، کیوں نہ نواز شریف کو عطاالحق قاسمی کی تقرری کرنے پر نوٹس جاری کیا جائے ، جمعہ کے روز ایم ڈی پی ٹی وی کی عدم تعیناتی اور سابق چیئرمین پی ٹی وی عطاءالحق قاسمی کی تعیناتی سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے کی ،کیس کی سماعت شروع ہوئی توایڈیشنل اٹارنی جنرل رانا وقار اور سیکرٹری وزارت اطلاعات احمد نواز سکھیرا عدالت کے روبرو پیش ہوئے ، جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ سیکرٹری اطلاعات کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ کو عدالت میں دیکھ کر خوشی ہوئی، ہے ، عدالت میں آپ کی آمد کو کارآمد بنانے کی کوشش کریں گے ، امید ہے آپ کو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، ہر عہدے کے اپنے کچھ تقاضے ہیں ،یہ بتائیں سرکاری ٹی وی کے ایم ڈی کی آسامی کیوں خالی ہے؟ سرکاری وکیل نے بتایاکہ 26 فروری دوہزار سولہ سے یہ آسامی خالی ہے، 23 ستمبر دوہزار سترہ کو اشتہار دیا گیا ، چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ ایم ڈی لگانے کی سمری ایک سال سات ماہ تک کیوں نہیں بھیجی گئی، اس کا ذمہ دار کون ہے؟ سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ کچھ کہنا چاہوں گا ، چیف جسٹس نے کہا کہ ہچکچاہٹ تو ہوگی کیونکہ کچھ چیزیں ایسی ہیں جو فائل کور کے اندر ہی ہوتی ہیں مگر عدالت آپ سے درخواست کرے گی کہ کھل کر بتائیں، عدالت کی درخواست بھی حکم کا درجہ رکھتی ہے ،احمد نواز سکھیرا نے بتایا کہ اس عرصے کے دوران سیکرٹری اطلاعات کے پاس سرکاری ٹی وی کے ایم ڈی کا اضافی چارج بھی تھا، اس کے بعد عطاءالحق قاسمی کو سرکاری ٹی وی کا چیئرمین لگایا گیا جنہوں نے ایم ڈی کا اضافی چارج لیا جو میرے خیال میں غیرمناسب تھا ، چیف جسٹس نے کہا کہ جب ایک چیز قانون کے مطابق نہ تھی تو اسے غیر قانونی کیوں نہیں کہتے؟ ہم عطاءالحق قاسمی کو نوٹس جاری کرکے تنخواہ ریکور کرلیں گے ، چیف جسٹس نے کہا کہ قواعد کے مطابق تو چیئرمین بورڈ اعزازی عہدہ ہے یہ تو کوئی بھی بن سکتا ہے ،تنخواہ کیا ہے؟ سرکاری وکیل نے بتایاکہ چیئرمین بورڈ اور دیگر ارکان کو ہر اجلاس میں شرکت کے پانچ ہزار ملتے ہیں ، عطاءالحق قاسمی کو 23 دسمبر دوہزار سولہ کو لگایا گیا اور 18دسمبر دوہزار سترہ کو عہدہ چھوڑا، پندرہ لاکھ روپے ٹیکس سمیت تنخواہ تھی عطاءالحق کے دور میں کل ستائیس کروڑ روپے خرچ کیے ،ستائیس کروڑ کا سنتے ہی چیف جسٹس کرسی سے چند انچ اوپر اٹھے اور ریمارکس دیے کہ پھر کہتے ہیں کہ یہ جوڈیشل ایکٹو ازم پہڑا ہے اور اسے بند کریں، رات کو ٹی وی پر کہتے ہیں کہ جوڈیشل ایکٹو ازم ہے ،عدالت کو بتایا گیا کہ ستائیس کروڑ صر ف تنخواہ کی مد میں نہیں لیے بلکہ ان کے دور میں یہ اخراجات ان کے ذریعے کیے گئے ، چیف جسٹس نے کہاکہ اخراجات ہوں تب بھی، اگر اس کا تقرر ہی قانونی نہیں ہے، دوسال میں ستائیس کروڑ اس کو دے دیے، یہ غریب ملک ہے، غریب لوگوں کے ٹیکس کا پیسہ ہے، ایک کروڑ روپے ہر ماہ اس شخص پر خرچ کیا گیا، کیوں نہ سابق وزیراعظم نوازشریف کو نوٹس بھیجیں کہ کیوں تقرر کیا، اتنا پیسہ کیوں دیا؟ کیوں نہ یہ رقم سابق وزیراعظم سے واپس لی جائے؟ سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ وہ اس پر تبصرہ نہیں کر سکتے، مگر یہ سب درست نہیں ہوا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سکھیرا صاحب، یہ آپ کا قومی فریضہ ہے، اپنے آپ سے باہر نکلیں ،ہم اٹارنی جنرل کو بلاتے ہیں، بتایا جائے کس کس کو نوٹس کریں، قاسمی کو ابھی نوٹس کرتے ہیں، کیوں نہ سابق وزیراعظم کو بھی نوٹس کریں کہ تقرر کی سمری پر دستخط انہوں نے کیے ،سرکاری وکیل رانا وقار نے کہا کہ صرف اٹارنی جنرل اور قاسمی صاحب کو نوٹس کرکے سن لیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اس وقت وزیر اطلاعات کون تھا؟ قاسمی صاحب کی اہلیت کیا ہے؟۔ احمد نواز سکھیرا نے بتایاکہ وزیر پرویز رشید تھے، قاسمی صاحب لکھاری، کالم نگار اور ڈرامہ نویس ہیں ، چیف جسٹس نے کہا کہ ی مجھے تو یہ سب بھی ڈرامہ ہی لگتا ہے، جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ ان دستاویزات میں کچھ اشتہارات کا بھی ذکر ہے، یہ پیسے کس مد میں ہیں؟ سیکرٹری اطلاعات نے بتایاکہ قاسمی صاحب پروگرام بھی کرتے تھے جس کا اشتہار مختلف اخبارات میں پی ٹی وی کے ساتھ معاہدے کے تحت شائع ہوتا رہا اس کی رقم شامل ہے اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ میں نے بھی وہ پروگرام دیکھا تھا جس میں بابے بیٹھتے تھے ،اس کے بعد عدالت نے حکم نامہ لکھوایا کہ سیکرٹری اطلاعات عدالت کو عطاءالحق قاسمی کے تقرر پر مطمئن نہ کرسکے اس لیے قاسمی کا تقرر کرنے کی سمری بھیجنے والی افسر صبا محسن رضا، وزیر پرویز رشید، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ندیم حسن، وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد اور عطاءالحق قاسمی کو نوٹس جاری کیا جاتا ہے کہ وہ عدالت میں اپنی پوزیشن واضح کریں کہ کیوں نہ وہ غیر قانونی طور پر خرچ کی گئی یہ رقم حکومت کے خزانے میں واپس جمع کرائیں ،اس کے بعد چیف جسٹس نے سیکرٹری اطلاعات احمد نواز سکھیرا کو مخاطب کر کے کہا کہ آپ کو ہر سماعت پر عدالت آنے کی زحمت کرنا ہوگی تاکہ ہماری معاونت کرسکیں، اللہ کرے آپ کو اسی عہدے پر لگا رہنے دیں، اگر نہ بھی رہنے دیا تو آپ کو معاونت کیلئے بلالیا کروں گا ، بعد ازاں عدالت نے فریقین نے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت بارہ فروری تک ملتوی کردی۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ بارے عاصمہ جہانگیر نے دل کی بات کہ دی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر کا کہناتھا کہ جب بھارت میں پبلک انٹرسٹ ریٹی گیشن اورجوڈیشل ایکٹو ازم شروع ہوئی تھی وہ ایمرجنسی کے بعد ہوئی تھی اور اس پر بھارتی وکلامصنفین نے بہت کچھ لکھا ہے کہ ایمرجنسی میں دبک گئے جیسے ہی ایمرجنسی کھلی آ گئی، میں ایکٹو ازمکے حق میں ہوںمگر اس کی کچھ حدود ہونی چاہئیں، اگر ایک کیس عدلیہ لیتی ہے تو اس کی ایک اپیل بھی ہونی چاہئے یہ تو نہیں کہ لوگوں کو آپ رگڑ دیں، میں نے ایسے ایسے کیس دیکھے ہیں نہ صرف سپریم کورٹ بلکہ ہائیکورٹس کے بھی کہ بندہ حیران کن ہو جاتا ہےکہ اتنی مداخلت، اتنی مداخلت اگر کوئی میرے گھر میں آکر کر دے یہ تو ایسے ہے جیسے کوئی آپ سے کہے کہ آٹے میں ایک چمچ کیوں ڈالا ہے دو چمچ کیوں نہیں ڈالےکسی چیز کے۔اتنی مداخلت وہ بھی اتنے چھوٹے لیول پر میں نے افتخار چوہدری کے دور میں بھی نہیں دیکھی۔میں کیسز کے ریفرنس دے سکتی ہوںجو کہ پاس ہو چکے ہیںیعنی حکومت نے اگر ایک کمیٹی بنائی ہے کمیٹی میں بڑھا پڑھا لکھا پی ایچ ڈی کیمبرج کا پڑھا ہوا بندہ ہے اور اس نے پی ایچ ڈی کے ساتھ تھیسز کیا ہے ایگریکلچرل میں تو وہ کہیں گے کہ نہیں کیونکہ اس نے تھیسز کیا ہے کہ ایگریکلچرل میں کئی سال پہلے تو اس کا تھیسز کچھ نیا ہونا چاہئے تھا تو پھر یہ سلیکشن کمیٹی میں بیٹھ سکتا ہےکسی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو لگانے کیلئے، ا?پ سوچیں ذرا ، یعنی آپ پھر خود ہی وائس چانسلر لگا لیں۔ میں نے ا?ٓج فیصلہ پڑھا تو سوچا کہ نگران حکومت آچکی ہے۔سپریم کورٹ اور چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار جس انداز میں متحرک ہیں اس کی مثال بہت کم پاکستان کی عدلیہ کی تاریخ میں ملتی ہے، چیف جسٹس آف پاکستان بھرپور انداز میں کام کر رہے ہیں،ہر روز کئی کئی ازخود نوٹسز لے رہے ہیں، صرف اس سال کے پہلے 31دنوںکے دوران چیف جسٹس آف پاکستان نے جتنے ازخود نوٹس لئے ہیںوہ گزشتہ سال کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہو چکے ہیں اور بھرپور انداز میں کام ہو رہا ہے سپریم کورٹ ا?ف پاکستان میں۔ گزشتہ 24گھنٹوں میںچیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے 6ازخود نوٹس لئے، جس انداز کی فعالیت ہے ان میں ،جس انداز سے وہ متحرک ہیں،وہ پہلے کہہ چکے ہیں کہ دراصل حال ہی میں ایک لمحہ آیا جس نے انہیں جھنجھوڑااور جس کی وجہ سے اب وہ ایک نئے انداز اور نئی انرجی کے ساتھ کام کرتے نظر آرہے ہیں۔ وہ ایک لمحہ تھا حالیہ دنوں میں آیا جس نے انہیں اس رخ اور سمت پر گامزن کیا۔ واضح رہے کہ کامران خان کا اشارہ چیف جسٹس کی لاہور میںایک تقریب میں تقریر کی طرف تھاجس میں انہوں نے کہا تھا کہ ”شاید اللہ تعالیٰ نے مجھے کسی ایک لمحےکی سوچ پر میرے میں یہ سب تبدیلی لائی، چوربھی قطب بن جاتے ہیں، وہ لمحہ میں آپ سے شیئر نہیں کر سکتا جس نے مجھ میں تبدیلی پیدا کر دی۔

حکومت پنجاب نے سرکاری چھٹی کا اعلان کر دیا

کراچی (خصوصی رپورٹ)حکومت پنجاب نے یو م شہداکشمیر کے مو قع پر کشمیریو ں سے اظہا ر یکجہتی کے لئے 5فروری کو عام تعطیل کااعلان کیا ہے ۔ نوٹیفکیشن کے مطابق 5فروری کو10بجے صبح ایک منٹ کی خا مو شی اختیار کی جائے گی جبکہ اس موقع پر ملک بھر میں سیمینار ‘ ریلیاں اور مظاہرے کئے جائیں گے جس میں بھارت کے مکروہ چہرے کو بے نقاب کیا جائے گا۔

ماضی کا خطرناک ڈاکو مقابلے میں پارہوا تو میت پر 10چادریں کیو ں چڑھائی گئیں ،قبر کیا بنا دیا گیا،زائرین کا رش کیوں ،تہلکہ خیز انکشافات

اسلام آباد (ویب ڈیسک) ماضی میں سندھ کے انتہائی خطرناک ڈاکو اور پولیس مقابلے میں مارے جانے والے پروچانڈیو کی قبر پر اہل علاقہ نے مزار بنا لیا اور منتیں چڑھانے لگے۔پروچانڈیو کی قبر سعید نورانی (میہڑ )کے قریب واقع ہے۔ سادہ لوح لوگ بڑی تعداد میں اپنی مرادیں پوری کرنے کے لئے مزار پر آتے اور دعائیں مانگتے ہیں۔پولیس رپورٹکے مطابق محمد پریل عرف پرو چانڈیو ڈکیتی ، قتل اور اغوا سمیت سینکڑوں سنگین وارداتوں میں ملوث تھا۔لوگوں کا موقف ہے کہ پرو چانڈیو جاگیردا رو ں کے ظلم سے تنگ آ کر ڈاکو بنا وہ غریب پرورتھا۔ ڈاکو پرو چانڈیو پر ایک فلم بھی بن چکی ہے جو سپرہٹ ثابت ہوئی وہ 1983 میں مقابلے میں مارا گیااس کی میت پر 10 ہزار سے زائد اجرکیں ڈالی گئی تھیں۔

 

فلم انڈسٹری ختم نہیں ہو سکتی‘بحالی کےلئے کوشش کررہے ہیں

لاہور(شوبز ڈیسک) نامور ہدایتکار سید نور نے کہا ہے کہ پاکستان فلم انڈسٹری کبھی ختم نہیں ہو سکتی‘مجھ سمیت فلم انڈسٹری کے لوگ سنجیدگی سے اس کی بحالی کے لیے کوشش کررہے ہیں جو لوگ ہماری مخالفت کررہے ہیں ان کو مایوسی ہوگی۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہم فلم انڈسٹری کی بقا کی جنگ لڑرہے ہیں اور اس میں ضرور کامیاب ہوں گے۔ایک سوال کے جواب میں سید نور نے کہا کہ پاکستانی کی اچھی اور معیاری فلم کو بھی کامیابی کے باوجود سنیما سے اتاردی جاتی ہیں۔
، پاکستانی فلموں میں سرمایہ کاری اس لیے نہیں ہورہی کہ مالی طور سے نقصان ہورہا ہے۔

 

‘پاکستانی فلمیں سنیماﺅں پر چلیں گی تو وہ ضرور بزنس کریں گی تو فلموں میں لوگ سرمایہ کاری کریں گے ہم مایوس نہیں ہیں۔

 

بھاری رقم، نقیب کے ورثاءنے راوءانوار کے ہمنواوں کو کراراجواب دید یا

کراچی (خصوصی رپورٹ)مقتول نقیب اللہ محسود کے والدین کو دیت دے کر منانے کی راﺅ انوار کی کوشش ناکام ہوگئی۔ اعلی سرکاری ذرائع سے خبر سامنے آئی تھی کہ مفرور سابق ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار نے نقیب اللہ کے خاندان کو دیت کی پیش کش کرادی ہے ۔ان کا ارادہ ہے کہ سپریم کورٹ میں اگلی سماعت سے پہلے یہ بات سامنے لے آئیں کہ راﺅ انوار اور نقیب اللہ کے والدین میں مصالحت ہوگئی ہے۔ تاہم اس خبر کے آنے کے کچھ ہی دیر بعد نقیب اللہ کے کزن نور رحمان کا بیان سامنے آگیا کہ نقیب اللہ کا پورا خاندان چاہتا ہے کہ نقیب کے قاتل کو سزا ملے ، دیت نہیں لیں گے۔نقیب کے والد کا بھی کہنا ہے کہ ڈیل کی باتیں جھوٹی ہیں، انصاف چاہیے ، نقیب اللہ پیسے سےنہیں انصاف سے زندہ ہوگا ۔ دریںاثنا ماورائے عدالت قتل کئے گئے نقیب اللہ محسود کے خاندان نے سابق ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار سے دیت کے لئے معاملات طے ہونے کی اطلاعات کو غلط قرا ر دیا ہے۔ نقیب اللہ کے کزن نوررحمان کا کہنا ہے کہ نقیب اللہ کے قاتل کی سزا چاہتے ہیں دیت نہیں لیں گے۔