قیامت کب آئیگی؟؟انسانی زندگی کی کتنی مدت باقی

واشنگٹن (ویب ڈیسک ) سائنسدانوں نے قیامت کی گھڑی کو مزید آگے بڑھا دیا ہے جس کے بعد اب آدھی رات یعنی قیامت ہماری دنیا سے محض دو منٹ کے فاصلے پر رہ گئی ہے۔ بلیٹن آف اٹامک سائنٹسٹس نامی گروپ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق یہ گھڑی رواں برس تیس سیکنڈ آگے بڑھائی گئی ہے اور آدھی رات سے اب دو منٹ دور رہ گئی ہے۔ ایٹمی جنگ اور موسمیاتی تبدیلیاں انسانی تہذیب کے لیے سب بڑا خطرہ ہیں جو قربِ قیامت کو قریب کر رہا ہے۔اس گروپ کی سربراہ راکیل برانسن کے مطابق موجودہ دور میں انتہائی خطرات کو دیکھتے ہوئے سوئیاں قیامت کے مزید قریب کر دی گئی ہیں اور اب یہ قیامت کے اتنے قریب ہوگئی ہے جتنا 1953 میں سرد جنگ کی شدت کے دوران پہنچ گئی تھی۔یاد رہے کہ ہر سال گزشتہ برس کے واقعات کو دیکھتے ہوئے گھڑی کا وقت طے کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔اس سے قبل یہ گھڑی 1953 میں موجودہ زمانے کے وقت تک پہنچی تھی جس کی وجہ پہلی مرتبہ ہائیڈروجن بم کی آزمائش تھی۔ گزشتہ سال سائنسدانوں نے اعلان کیا تھا کہ قیامت کی گھڑی جو پہلے نصف شب سے 3 منٹ کی دوری پر تھی، اب 30 سیکنڈ آگے بڑھ کر نصف شب کے مزید قریب چلی گئی ہے اور اس کی سب سے بڑی وجہ ڈونلڈ ٹرمپ ہیں جنہوں نے ماحول، عالمی تحفظ اور ایٹمی اسلحے کے استعمال سے متعلق اپنے بیانات سے دنیا کو ایک غیر محفوظ جگہ بنا دیا ہے۔ تاریخ میں پہلا موقع تھا، جب کسی ایک شخص کی وجہ سے اس گھڑی کا وقت آگے بڑھایا گیا تھا۔قیامت کی گھڑی کو 1947 میں بنایا گیا تھا اور پہلی بار اسے قیامت سے نزدیک ترین 1953 میں کیا گیا۔ اس وقت یہ گھڑی آدھی رات سے دو منٹ دوری پر تھی یعنی جتنی اب ہے جبکہ 1991 میں یہ سب سے دور یعنی 17 منٹ دور کر دی گئی تھی۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ جوہری خطرات، عالمی سطح پر سیاسی کشیدگی اور موسمیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھ کر گھڑی کی سوئیاں آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ عالمی رہنمائ جوہری جنگ اور موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے موثر ردعمل دینے میں ناکام رہے ہیں، جس کی وجہ سے صورتحال ایک سال پہلے کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ہوچکی ہے، بلکہ دوسری جنگ عظیم کے بعد سے اب تک کی تشویشناک ترین صورتحال ہے۔بیان میں مزید کہا گزشتہ سال سب سے بڑا خطرہ جوہری ہتھیار کی صورت میں ابھرا، شمالی کوریا کا جوہری ہتھیاروں کا پروگرام 2017 میں حیران کن حد تک آگے بڑھا، جس سے نہ صرف اس کے لیے بلکہ خطے کے دیگر ممالک اور امریکا کے لیے بھی خطرہ بڑھا۔ بیان کے مطابق اسی طرح موسمیاتی تبدیلیاں زیادہ بڑا فوری خطرہ نظر نہیں آتیں مگر درجہ حرارت میں اضافہ طویل المیعاد بنیادوں پر فوری توجہ کا متقاضی ہے، مگر عالمی ردعمل اس چیلنج کے حوالے سے ناکام نظر آتا ہے۔

 

فیس بک کی ایک سال کی خالص کمائی 16 ارب ڈالر

نیویارک (ویب ڈیسک )سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک نے 2017 میں اضافی ٹیکسوں اور نئے ملازمین کی بھرتی کے باوجود 16 ارب ڈالر کا منافع کمایا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے گزشتہ برس اضافی ٹیکسوں اور بہت سے نئے ملازمین کی بھرتی کے باوجود تقریباً 16 ارب ڈالر کا منافع کمایا جو 2016 کے مقابلے میں 56 فیصد زیادہ ہے۔اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق 2017 کی صرف آخری سہ ماہی میں فیس بک کا خالص منافع 20 فیصد اضافے کے ساتھ 4.3 ارب ڈالر یعنی 3.4 ارب یورو کے برابر رہا، جب کہ مجموعی طور پر کل آمدنی میں تمام تر اخراجات نکالنے کے بعد گزشتہ برس 16 ارب ڈالر کمائے گئے جو خالص منافع اور 2016 کے مقابلے میں 56 فیصد زیادہ بنتا ہے۔فیس بک کمپنی کے مالک مارک زکربرگ کا کہنا ہے کہ 2017 میں کمپنی کے سالانہ اخراجات کی مالیت 2016 کے مقابلے میں 5 ارب ڈالر سے بھی زائد رہے اور مجموعی طور پر یہ رقم 20.5 ارب ڈالر رہی، جب کہ 2017 کے اواخر میں ادارے کو ٹیکسوں کی غیر معمولی ادائیگی کی مد میں امریکی حکومت کو 2.27 ارب ڈالر الگ سے بھی ادا کرنے پڑے۔ اس طرح گزشتہ برس فیس بک کی مجموعی سالانہ آمدنی تقریبا 39 ارب ڈالر رہی۔

حمیرا ارشد صلح کے باوجود موقف پر قائم

لاہور (خصوصی رپورٹ) فیملی عدالت نے گلوکارہ حمیرا ارشد کی خلع کی درخواست پر مزید کارروائی 7 فروری تک ملتوی کردی۔ تفصیلات کے مطابق گلوکارہ حمیرا ارشد کی اپنے شوہر سے صلح ہونے کے باوجود انہوں نے خلع کاکیس تاحال عدالت سے واپس نہیں لیا۔ فیلی کورٹ عدالت کے جج نے گلوکارہ حمیرا ارشد کی خلع کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت کے روبرو حمیرا ارشد کے وکیل نے عدالتی کارروائی مزید موخر کرنے کی استدعا کی ، جس کو عدالت نے منظور کرتے ہوئے مزید سماعت 7فروی تک کے لیے ملتوی کردی۔ حمیرا ارشد نے خلع کی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ شوہر کے ساتھ مزید رہنا نہیں چاہتی۔ عدالت خلع کی ڈگری جاری کرنے کاحکم دے اور نومبر 2017ءمیں خلع کا کیس فیملی کورٹ میں دائر کیا تھا۔

کراچی: صوبائی وزیر اور اہلیہ کی پراسرار ہلاکت، گولیوں سے چھلنی لاشیں گھر سے برآمد

 کراچی(ویب ڈیسک) ڈیفنس کے علاقے میں گھر سے صوبائی وزیر میر ہزار خان بجارانی اور اہلیہ کی لاشیں ملی ہیں۔کراچی کے علاقے ڈیفنس کے ایک گھر سے صوبائی وزیر میر ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ کی لاشیں ملی ہیں۔ صوبائی وزیر کے پرائیوٹ سیکریٹری اللہ ورایو نے تصدیق کی ہے کہ میر ہزار خان بجارانی مردہ حالت میں پائے گئے ہیں۔ میر ہزار خان بجارانی کی موت کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی ہے اور معاملے کی تحقیقات کے لئے پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما اور وزرا بھی میر ہزار خان بجارانی کے گھر پہنچ رہے ہیں۔میر ہزار خان بجارانی کا تعلق کرم پور تعلقہ تنگوانی ضلع کشمور کندھ کوٹ سے تھا۔ مرحوم پی ایس 16 جیکب آباد سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے اور سندھ کے وزیر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ تھے۔ میر ہزار خان بجارانیصوبائی وزیر کے خاندانی ذرائع نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میر ہزار خان جارانی اور ان کی اہلیہ کی لاشیں ڈیفنس فیز 5، خیابان شہباز میں واقع ان کے گھر سے برآمد ہوئیں، لاشوں پر گولیوں کے نشانات پائے گئے ہیں۔تاہم ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ فائرنگ گھر میں سے ہی کسی نے کی یا کوئی باہر سے آیا۔
اہلخانہ کے قریبی ذرائع کے مطابق دن 12 بجے کے قریب صوبائی وزیر کے کمرے کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا، تاہم نہ کھلنے پر دروازہ توڑا گیا، جہاں میر ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ کی لاشیں موجود تھیں۔میر ہزار خان بجارانی کے صاحبزادے رکن قومی اسمبلی میر شبیر بجارانی کو اس واقعے کی اطلاع بلاول ہاو¿س میں ملی، جو وہاں سینیٹ انتخابات کے ٹکٹ کے سلسلے میں انٹرویو کے لیے موجود تھے۔اس سے قبل ایس پی کلفٹن نے بتایا تھا کہ مددگار 15 پر اطلاع موصول ہوئی کہ ڈیفنس میں واقع ایک گھر میں 2 لاشیں موجود ہیں۔جس کے بعد پولیس نے پہنچ کر جائے وقوع کو سیل کرکے شواہد اکٹھے کرنے کا کام شروع کردیا۔محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی ) کے انچارج راجہ عمر خطاب نے بتایا ہے کہ میر ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ فریحہ رازق کی لاشیں بیڈ روم سے متصل اسٹڈی روم سے ملیں، میر ہزار خان کی کنپٹی پر گولی لگی ہے۔انہوں نے بتایا کہ جائے وقوع سے ایک 30 بور کی پستول ملی ہے جب کہ 4 گولیوں کے ایسے خول ملے جوکسی کو نہ?ں لگیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک گولی اب بھی جائے وقوع سے برا?مد ہونے والی پستول کے چیمبر میں پھنسی ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق فریحہ رزاق کی لاش زمین پر جبکہ میر ہزار خان بجارانی کی لاش صوفے پر پائی گئی جبکہ دونوں کو ایک ایک گولی لگی ہے۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال بھی دیگر وزرائ کے ہمراہ میر ہزار خان بجارانی کے گھر پہنچ گئے۔پاکستان پیپلز پارٹی نے میز ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ فریحہ رزاق کی اچانک موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا اور تمام سیاسی سرگرمیاں معطل کردی گئیں۔سابق صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی ا?صفہ بھٹو زرداری نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ انہیں یہ افسوس ناک خبر سن کر شدید دھچکا لگا ہے۔پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے میر ہزار خان بجارانی کے خاندان اور پیپلز پارٹی کے لیے سانحہ قرار دیا ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بھی اپنے پیغام میں واقعے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے پیغام میں کہا کہ میر ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ ان کے قریبی دوست تھے۔عارف علوی نے بتایا کہ میر ہزار خان بجارانی سے ان کی ا?خری ملاقات پیر کے روز ہوئی تھی جبکہ فریحہ رزاق ہفتے کے روز ان کے گھر ظہرانے پر آئی تھیں۔میر ہزار خان بجارانی کون تھے؟کراچی کےعلاقے ڈیفنس میں مردہ حالت میں پائے گئے صوبائی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلمپنٹ میر ہزار خان بجرانی پیپلزپارٹی کے سینئر جیالے تھے۔ان کا تعلق کشمور کےعلاقے کرم پور سے تھا، 2013کے عام انتخابات میں وہ پی ایسی 16جیکب آباد سےرکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے۔وہ 1990 سے 1993 اور 1997 سے 2013 تک رکن قومی اسمبلی رہے۔میر ہزار خان 1974 سے 1977 تک رکن سندھ اسمبلی رہے، وہ چار مرتبہ رکن قومی اسمبلی،تین بار رکن سندھ اسمبلی اور 1988میں بنیظیر بھٹو کی کابینہ کا حصہ ہونے کے ساتھ سینٹر بھی رہ چکے ہیں۔وہ 1990 میں پہلی بار جیکب آباد کے این اے 157 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور ان کےپاس مختلف وزارتوں کے بھی قلمدان رہے۔پیپلز پارٹی کے مختلف ادوار میں وہ دفاع، ریلوے، تعلیم اور صحت،صنعت و پیداوار کے وفاقی اور صوبائی وزیر رہے۔2007اور2013میں بھی میر ہزار خان بجارانی سندھ کابینہ میں شامل رہے۔دوسری جانب میر ہزار خان بجارانی کی اہلیہ فریحہ رزاق شعبہ صحافت سے وابستہ تھیں اور صحافتی حلقوں میں بھی مقبول تھیں۔فریحہ رزاق دو بار 2002اور2007میں خواتین کی مخصوص نشست پر رکن سندھ اسمبلی رہ چکی ہیںوزیر تعلیم اور وزیر صنعت و پیداوار بھی رہ چکے ہیں۔

شاہ زیب قتل کیس کے چاروں ملزم پھر شکنجے میںآگئے

اسلام آباد(ویب ڈیسک)سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی سمیت دیگر تمام ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔اعلیٰ عدالت نے شاہ زیب قتل کیس سے متعلق سول سوسائٹی کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی سمیت سجاد تالپور اور سراج تالپور کو دوبارہ گرفتار کرنے کا حکم دیا۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں شاہ زیب قتل کیس کے ملزمان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں بھی رکھے جانے کا حکم دیا۔سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کا انسداد دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے اور کیس سیشن کورٹ بھیجنے کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دے دیا۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ شاہ زیب قتل کیس میں دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کا نیا بنچ سماعت کرکے 2 ماہ میں فیصلہ کرے۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پولیس نے شاہ رخ جتوئی سمیت دیگر ملزمان کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا۔

سال 2012ء میں کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں پولیس آفیسر اورنگزیب کے جوان سالہ بیٹے شاہ زیب کو جھگڑے کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی جانب سے ازخود نوٹس لیے جانے کے بعد ملزمان کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں زیر سماعت تھا۔ سماعت کے دوران مقتول کے باپ نے قاتلوں کے گھر والوں سے صلح نامہ کرلیا تھا تاہم سپریم کورٹ نے اسے قبول کرنے کے بجائے مقدمہ چلانے کا حکم دیا تھا۔کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے طویل سماعت کے بعد شاہ رخ جتوئی اور نواب سراج تالپور کو سزائے موت جبکہ دو ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔شاہ رخ جتوئی نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی جہاں عدالت نے سماعت کے بعد شاہ زیب خان قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی سمیت چار ملزمان کی سزائے موت کو معطل کرتے ہوئے ماتحت عدالت کو مقدمے کی دوبارہ سماعت کی ہدایت کی تھی۔

دیپکا پڈوکون کی انسٹا گرام پر نئی تصویر نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی

ممبئی(ویب ڈیسک) بالی وڈ اداکارہ دپیکا پڈوکون ”فیمینا“ میگزین کے نئے شمارے کے سرورق کی زینت بن گئیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق دپیکا پڈوکون ”فیمینا “ میگزین کے نئے شمارے کے سرورق کی زینت بن گئیں۔دپیکا پڈوکون نے سماجی میل جول کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ”فیمینا“ مگزین کے سرورق کی تصویر شئیر کی ہے جس میں انہوں نے سنہری جیکیٹ زیب تن کر رکھی ہے۔

مفاہمت کے بادشاہ کا ایک اور چھکا، سابق وفاقی وزیر ”جیالی “بن گئیں

اسلام آباد(ویب ڈیسک ) سابق وفاقی وزیر نیلوفر بختیار نے پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کو ایک بڑی سیاسی وکٹ اڑانے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ سابق وفاقی وزیر نیلوفر بختیار نے پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا ہے۔ نیلوفر بختیار نے جمعرات کے روز سابق صدر مملکت آصف زرداری سے خصوصی ملاقات کی۔ ملاقات کے موقع پر نیلوفر بختیار نے پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا ۔ نیلوفر بختیار کو آئندہ الیکشن کے سلسلے میں ٹکٹ بھی دیے جانے کا امکان ہے۔

سوئس بینکوں میں پاکستانیوں کے پیسے واپس لانے کیلئے شکنجہ تیار

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے سوئس بینک اکاﺅ نٹس میں پاکستانیوں کی جانب سے غیر قانونی طریقے سے بھجوائے گئے پیسوں پر ازخود نوٹس لے لیا ہے۔چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیڈرل بورڈ آف رینیو (ایف بی آر)، سٹیٹ بینک آف پاکستان، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سوئس بینکوں میں پڑی رقم سے متعلق 2 ہفتوں کے اندر تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ جنوری کے مہینے میں ٹیکس حکام کا کہنا تھا کہ دوہرے ٹیکس سے بچنے کیلئے نظرثانی شدہ معاہدے کے دائرہ کار میں ماضی میں بھیجی گئی رقوم نہیں آتیں، اس وجہ سے ایسا لگتا ہے کہ پاکستانیوں کی جانب سے سوئٹزر لینڈ میں رکھے گئے 200 بلین ڈالر ایک راز ہی رہیں گے۔ ایف بی آر کی ان لینڈ ریونیو پالیسی کے ممبر ڈاکٹر محمد اقبال کا کہنا تھا کہ ”نظرثانی شدہ معاہدے کا دائرہ کار جنوری 2018ءسے بیرون ملک بھجوائی گئی رقم تک ہی ہے۔“ وہ پاکستانیوں کی جانب سے سوئٹزرلینڈ میں رکھی گئی رقم سے متعلق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ دے رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا ” معلومات کا تبادلہ جنوری سے شروع ہو جائے گا لیکن معلومات کے حصول کی یہ کوشش صرف ممکنہ لین دین سے متعلق ہی کی جا سکتی ہے۔ایف بی آر کے مطابق سوئس بینکوں میں رکھے پاکستانیوں کے پیسے واپس لانا ایف بی آر کے دائرہ کار میں آتا ہے اور نہ ہی ڈبل ٹیکس سے بچنے سے متعلق نظرثانی شدہ معاہدے میں ایف بی آر کو اس کا مینڈیٹ دیا گیا ہے۔

میر ہزار بجارانی اور انکی بیوی کی لاشیں الگ الگ جگہ سے کیوں ملیں؟؟اہم خبر

کراچی (ویب ڈیسک ) پیپلز پارٹی کے اہم رہنماءمیر ہزار خان بجاراتی اور ان کی اہلیہ فریحہ رزاق کی ڈیفنس میں واقعہ رہائش گاہ سے لاشیں برآمد ہوئیں تو انکشاف ہوا کہ ان کے جسم پر گولیوں کے نشان ہیں جس سے واضح ہوتا ہے کہ انہیں گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔نجی ٹی وی دنے دعویٰ کیا ہے کہ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ دونوں کو قتل نہیں کیا گیا بلکہ میر ہزار خان بجارانی نے خودکشی کی ہے کیونکہ گولیاں ان کے سر میں لگی ہیں۔ انہوں نے پہلے اپنی اہلیہ کو قتل کیا اور پھر خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی۔ پولیس نے جائے وقوعہ نے اسلحہ اور گولیوں کے خول بھی برآمد کر لئے ہیں۔دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے اور اصل حقائق کا علم پوسٹ مارٹم کے بعد ہی ہو گا۔ اگر تو یہ قتل کا واقعہ ہے تو پھر ڈیفنس کی رہائش گاہ میں موجود نوکروں اور دیگر افراد سے بھی تفتیش کی جائے گی جبکہ اہل علاقہ سے پوچھ گچھ کے علاوہ سی سی ٹی فوٹیج بھی حاصل کی جائے گی۔

 ڈیفنس کے علاقے میں گھر سے صوبائی وزیر اور پیپلز پارٹی کے رہنما میر ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ کی لاشیں ملی ہیںجس کے بارے کہاجارہاہے کہ واقعہ صبح ساڑھے چھ بجے کے قریب پیش آیا اور اس وقت ملازمین بھی گھر پر نہیں تھے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پیپلزپارٹی کے سابق صوبائی وزیر میر ہزار خان بجارانی اوران کی اہلیہ کی لاشیں ڈیفنس فیز ٹو میں موجود ان کے گھر میں پائی گئی ہیں ،رپورٹس کے مطابق میر ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا،واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق جس وقت واقعہ پیش آیا اس وقت ملازمین گھر پر موجود نہیں تھے اور یہ واقعہ صبح ساڑھے چھ بجے کے قریب پیش آیا ،دونوں کے سر میں ایک ایک گولی لگی جبکہ ایک گولی کا نشان دیوار پر بھی موجو دتھا اور مس ہونے والی تین گوالیاں چیمبر میں موجود ہیں ۔ میر ہزار خان بجارانی کی لاش صوفے پر پڑی تھی جبکہ اہلیہ کی لاش فرش پر تھی ۔

میر ہزار بجارانی کی اہلیہ سمیت خودکشی یا قتل ،نجی ٹی وی کے دعویٰ نے تھر تھلی مچادی

کراچی (ویب ڈیسک ) پیپلز پارٹی کے اہم رہنماءمیر ہزار خان بجاراتی اور ان کی اہلیہ فریحہ رزاق کی ڈیفنس میں واقعہ رہائش گاہ سے لاشیں برآمد ہوئیں تو انکشاف ہوا کہ ان کے جسم پر گولیوں کے نشان ہیں جس سے واضح ہوتا ہے کہ انہیں گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔نجی ٹی وی دنے دعویٰ کیا ہے کہ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ دونوں کو قتل نہیں کیا گیا بلکہ میر ہزار خان بجارانی نے خودکشی کی ہے کیونکہ گولیاں ان کے سر میں لگی ہیں۔ انہوں نے پہلے اپنی اہلیہ کو قتل کیا اور پھر خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی۔ پولیس نے جائے وقوعہ نے اسلحہ اور گولیوں کے خول بھی برآمد کر لئے ہیں۔دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے اور اصل حقائق کا علم پوسٹ مارٹم کے بعد ہی ہو گا۔ اگر تو یہ قتل کا واقعہ ہے تو پھر ڈیفنس کی رہائش گاہ میں موجود نوکروں اور دیگر افراد سے بھی تفتیش کی جائے گی جبکہ اہل علاقہ سے پوچھ گچھ کے علاوہ سی سی ٹی فوٹیج بھی حاصل کی جائے گی۔