مایا علی ‘ علی ظفر کی فلم ” طیفا ان ٹربل“ کے ٹیزر کی سوشل میڈیادھوم

لاہور (شوبز ڈیسک) پاکستانی گلوکار و اداکار علی ظفر کی آنے والی پہلی پاکستانی فلم ”طیفا ان ٹربل“ کا پہلا ٹریلر جاری کردیا گیا ہے۔علی ظفرمتعدد بالی وڈ فلموں میں جلوہ گر ہوچکے ہیں، تاہم ”طیفا ان ٹربل‘ ‘ان کی پہلی پاکستانی فلم ہے۔ فلم کا مرکزی کردار بھی وہ خود کر رہے ہیں،جب کہ وہ اس فلم کے شریک لکھاری بھی ہیں یہی نہیں اس فلم کی موسیقی بھی انہوں نے خود ترتیب دی ہے۔جب کہ فلم کی خاص بات یہ ہے کہ اس کے ذریعے ڈائریکٹر احسن رحیم کی بھی یہ پہلی ڈائریکٹوریل فلم ہے کامیڈین ایکشن فلم کی مرکزی اداکارہ مایا علی بھی اسی فلم کے ذریعے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کرنے جا رہی ہے طیفا ان ٹربل‘ کے جاری کیے گئے تیس سیکنڈ دورانیے کے ٹیزر میں ورسٹائل اداکار جاوید شیخ کو گنجان شہر کی ایک فلیٹ میں ایک شخص سے یہ تفتیش کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ ’طیفا کون ہے‘۔

جنوبی پنجاب کے مسائل حل کرانے میں ضیا شاہد کا کردار اہم ہے

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے)گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے مسائل کو حل کر وانے کےلئے اےڈےٹر انچےف ضےاءشاہد اہم کر دار ادا کر رہے ہےں اور سندھ تاس پر انکی کوشش قابل تعرےف ہےں ضےاءشاہد جو کہ شعبہ صحافت کے اُستاد کی حےثےت رکھتے ہےں انکی خدمات قابل تعرےف ہےں وہ عوامی مسائل کو اُجاگر کر تے ہےں اور پاکستان کی سےاست پر گہر ی نظر رکھتے ہےں اُن سے بہت کچھ سےکھنے کو ملتا ہے جو کہ اثاثہ ہے۔

ابھیشک بچن کرپٹ پولیس آفیسر بنیں گے

ممبئی(شوبز ڈیسک)بالی وڈ اداکار ابھیشیک بچن کافی عرصہ فلم سے دور رہنے کے بعد ایک بار پھر نئی فلم کیلئے پرتول رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مشہور اداکار ابھیشک بچن فلمساز پریادرشن کی نئی فلم ‘بچن سنگھ کے لئے کاسٹ کرلئے گئے ہیں فلم کی شوٹنگ چند ماہ میں شروع ہو گی۔ فلم ‘ بچن سنگھ ‘ میں ابھیشیک ایک کرپٹ پولیس افسر کے روپ میں سامنے آئیں گے۔ابھیشیک بچن2016 کی فلم ‘ ہاوس فل3’ میں آخری باراسکرین پر آئے تھے۔

کنگن کی جگہ ہتھکڑی پہننا پڑی تو تیار ہوں

شیخوپورہ (بیورو رپورٹ) مسلم لیگ ن کے صدراور سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہاہے ہ 10روپے کی رشوت ثابت کردوساری عمرکیلئے ریٹائرڈہوجاو¿ں گا،نوازشریف کوکیوں نکالاگیا؟ دیکھوسارا جلسہ پوچھ رہاہے کہ نوازشریف کوکیوں نااہل کیاہے؟۔وہ آج شیخوپورہ میں عوامی جلسے سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے خطاب کے دوران اسٹیج پر50روپے کا نوٹ لیکر عوامی جلسے کے شرکاءکی جانب لہراتے ہوئے سوال کیاکہ کوئی ثابت کردے کہ نوازشریف نے 50روپے کی رشوت لی۔ پھر 100روپے کانوٹ لیکر عوام سے مخاطب ہوئے کہ کوئی ثابت کردے نوازشریف نے 100روپے کی رشوت لی ہے۔میں ساری عمرکیلئے سیاست سے ریٹائرڈ ہوجاو¿ں گا۔نوازشریف نے ایک ہزاراورپھر پانچ ہزارکانوٹ لیکر شرکائ سے سوال کیاکہ ثابت کردے کہ نوازشریف نے رشوت لی ہو؟ ایسا نوازشریف پرکوئی الزام نہیں ہے۔کسی بھی جج سے جاکرپوچھ لو۔پاکستان کاسب سے چھوٹانوٹ 10روپے کا ہے اتناہی ثابت کردیں۔کہ نوازشریف نے 10روپے کی رشوت لی ہے؟ رشوت ثابت کردوساری عمرکیلئے ریٹائرڈہوجاو¿ں گا۔انہوں نے کہاکہ ان سے سوال کیاجائے کہ جنہوں نے نوازشریف کونااہل کیاہے؟ ان سے پوچھوکہ نوازشریف کوکیوں نااہل کیاہے؟نوازشریف نے کہاکہ سارا جلسہ پوچھ رہاہے کہ نوازشریف کوکیوں نااہل کیاہے۔

نیب نے میٹرو بس کرپشن خادم پنجاب پروگرام کی تحقیقات شروع کر دی

ملتان(این این آئی)نیب نے خادم پنجاب دیہی روڈز پروگرام اورمیٹروبس کرپشن کیس کی تحقیقات شروع کردیں۔نجی ٹی وی کے مطابق نیب ملتان نے خادم پنجاب دیہی روڈز پروگرام میں کرپشن کی تحقیقات شروع کردیں جبکہ نیب ملتان نے ہی میٹروبس کرپشن کیس میں 17 افسران کوبھی (آج) پیر کو طلب کرلیا ہے جس کے لیے باقائدہ سمن بھی جاری کردیا گیا ہے۔نیب کی جانب سے میٹرو کرپشن کیس میں طلب افسران میں میٹروانتظامیہ کے افسران، کنٹریکٹرزاورضلعی انتظامیہ کے افسران بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب نیب ملتان نے نیشنل بینک میں غیرقانونی بھرتیوں پرسابق صدور اورنائب صدور کو بھی سمن جاری کردیئے۔

 

تحریک پاکستان کے پہلے سپہ سالار چودھری رحمت علی تھے

لاہور (وقائع نگار) لفظ پاکستان کے خالق چوہدری رحمت علی کی64ویں برسی کے موقع پر سوانح حیات کی تقریب رونمائی گزشتہ روز ہمدرد سنٹر میں منعقد ہوئی، چوہدری رحمت علی میموریل سوسائٹی کے زیراہتمام کے کے عزیز کی لکھی گئی اس کتاب کا ترجمہ ایم اقبال نے اردو میں کیا ہے اس تقریب کی صدرات چیف ایڈیٹر روزنامہ خبریں ضیا شاہد نے کی۔ تقریب میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے نامور خواتین حضرات نے بڑی تعداد میں شرکت کرکے تحریک پاکستان کے نامور رہنماءکو خراج عقیدت پیش کیا۔ چوہدری گلزار محمد صدر سوسائٹی نے کہا کہ تحریک آزادی میں سب سے پہلے خود مختار ملک کاتصور دینے والے چوہدری رحمت علی کے ساتھ جو زیادتی ناانصافی کی گئی اس پر افسوس ہی کیا جاسکتا ہے مگر جب ہم ان کی سوچ اور فکر کو دیکھتے ہیں تو پتا چلتا ہے کہ آزادی کی تحریک کے پہلے سپہ سالار چوہدری رحمت علی ہی ہیں۔ چوہدری محمد اقبال ایم پی اے نے کہا کہ وہ ہمارے قومی ہیرو ہیں ہم ان کے احسان کا بدلہ نہیں دے سکتے ہیں۔ جسٹس (ر )نذیر احمد غازی نے کہا کہ زندہ قومیں اپنے محسنوں کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کرتیں۔کالم نگار خالد محمود رسول نے کہا کہ تاریخ اکثر بادشاہوں نے اپنی مرضی کی لکھوائی ہے جس میں ان کے مخالفین کی تحقیر ہوتی تھی انگریز کی حمکرانی میں الگ وطن کا مطالبہ دیوانے کا خواب لگتا تھا۔ 1938ءتک مسلم لیگ نے پاکستان کا نام بھی نہیں لیا تھا۔ پرنسپل رحمت علی گرلز کالج غزالہ شاہ نے کہا کہ چوہدری رحمت علی نے 1915ءمیں بزم شبلی کے اجلاس میں آزادی کا نعرہ لگا دیا تھا۔ انہیں مکمل پاکستان تو نہ مل سکا مگر مکمل جلاوطنی ضرور مل گئی۔ داکٹر عبدالعزیز نے کہا کہ چوہدری رحمت علی کی برسی سرکاری طور پر منائی جانی چاہیے۔ جسٹس شبیر احمد چوہدری نے کہا کہ رحمت علی جیسی ہستیاں صدیوں میں پیداہوتی ہیں۔ پروفیسر احمد سعید نے کہا کہ کے کے عزیز بہت بڑے مورخ تھے وہ کام کرتے ہوئے کسی سے ملتے نہیں تھے انہوں نے یہ کتاب بڑی تحقیق سے لکھی ہے۔ پروفیسر سرفراز اور ڈاکٹر انورامین نے بھی چوہدری رحمت علی کو خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقعہ پر نذیر تبسم گورسی نے اپنی کتاب اور رحمت علی کیلنڈر چیف ایڈیٹر روزنامہ خبریں ضیا شاہد کو پیش کیا۔

راﺅانوار کی گرفتاری کے لئے رابطہ کاروں سے پوچھ گچھ

کراچی (اے این این) مبینہ پولیس مقابلے میں مارے جانے والے نقیب اللہ قتل کیس کے مفرور ملزم ایس ایس پی راو¿ انوار کی گرفتاری کے لئے پولیس نے نئی حکمت عملی تیار کرلی۔ پولیس ذرائع کے مطابق راو¿ انوار کے رابطہ کاروں سے پوچھ گچھ کا فیصلہ کیا گیا ہے جن میں میڈیا کے کئی لوگ بھی شامل ہیں اور مقابلے کے دن راو¿ انوار نے کس سےکیا گفتگو کی، سب کے بیانات قلمبند ہوں گے۔ 13 جنوری کو پولیس مقابلے سے پہلے اور بعد میں راو¿ انوار سے 3 افراد نے رابطے کیے جب کہ راو¿ انوار اپنے شوٹر ایس ایچ او شعیب اور امان اللہ مروت سے بھی رابطے میں رہا۔پولیس کی نئی حکمت عملی کے تحت راو¿ انوار کے زیر استعمال 3 موبائل فون کے کالز ڈیٹا ریکارڈ کی چھان بین ہوگی جب کہ پولیس کا کہنا ہے کہ راو¿ انوار کی موبائل فون پر کی گئی گفتگو کی ریکارڈنگ بھی حاصل کرلی گئی ہے۔

 

10سالہ بچہ زیادتی کے بعد قتل ،شہریوں کا احتجاج

نوشہرہ ورکاں (نمائندہ خبریں)10سالہ محمد طاہر کو زیادتی کے بعد قتل کروالا ٹیکسی ڈرائیور گرفتار قاتل کی نشاندہی پر ڈوگرانوالہ سیم نالہ سے نعش برآمد لواحقین کا نعش ھانہ کے سامنے رکھ کر شدید احتجاج قاتل کو جلدسرعام پھانسی دینے کا مطالبہ تفصیلات دس سالہ محمد طاہر جو اکسفورڈ پبلک گرائمر سکول میں کلاس چہارم کا طالبعلم تھا کو جمعہ کے روز سکول ٹائم کے بعد گھر واپس جاتے ہوئے محلہ کے28سالہ ٹیکسی ڈرائیور اشتیاق عرف ناروں نے اپنے ساتھی کے ہمراہ اغواءکرلیا تھااور اسے زیادتی کا نشانا بنانے کے بعد گلا دباکر مارڈالا اور نعش کو ڈوگرانوالہ سیم نالہ میں پھینک دیا تھاجب پولیس نے ٹھوس ملنے پر شواہد پر اسے گرفتار کیا اس نے تفتیش پر قتل کا اعتراف کرلیا لیکن نعش کی بر آمدگی کیلئے پولیس کو مختلف جگہوں پر گھماتا رہا لیکن بالاآخر علی الصبح ڈوگرانوالہ سیم نالہ سے نعش برآمد کروادی جسے پولیس نے قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال نوشہرہ ورکاں میں پہنچا یا جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد نعش بچے کے لواحقین کے حوالہ کر دی گئی جنہوں نے تعش تھانیوالا چوک میں تھانہ کے سامنے رکھ کر شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ گرفتار سنگدل قاتل کو فوری اور سرعام پھانسی پر لٹکائیں تاکہ ان کی داد رسی ہو سکے یاد رہے معصوم مقتول بچے کا والد نصیر احمد پاکستان آرمی سے ریٹائر فوجی ہے اور تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں بطور گارڈ اپنی ذمہ داریاں ادا کرتا ہے بچے کو آبادی گاو¿ں ڈوگرانوالہ ملہیاں میں سپرد خاک کردیا گیاہے۔

 

نا اہل کرنے والوں سے عوام بدلہ لینگے

شیخوپورہ (بیورو رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر ¾ سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ یہاں سب میرے دشمن بنے ہوئے ہیں ¾ یہ انتقام لینا چاہتے ہیں ¾ نوازشریف اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتا ¾ گھبرانے والا نہیں ¾ 70 سال سے جو اس ملک کے ساتھ ہوتا آرہا ہے ¾آئندہ نہیں ہونے دیں گے ¾ یہ جاری رہا تو ملک کو انتہائی خطرہ لاحق ہو جائیگا ¾آپ کے ساتھ ملکر تاریخ بدلیں گے ¾ عوام کو اپنے ووٹ کے تقدس کی حفاظت کر نا ہوگی ¾جو ووٹ مسلم لیگ (ن)کے باکس میں نہیں جائیگا وہ ووٹ کے تقدس کے خلاف جائیگا ¾ کوئی ثابت کر دے میں نے دس روپے کی رشوت لی ہے تو ساری عمر کےلئے ریٹائرڈ ہو جاﺅنگا ¾عوام پوچھیں نوازشریف کو کیوں نکالا ؟ پاکستان کے اندر انقلاب برپا ہونے جارہاہے ¾پی پی پی اور لاڈلے کی پارٹی سے کسی ایک منصوبے کا نام پوچھو جو انہوں نے مکمل کیا ہو، خیبرپختون خوا ٹوٹا پھوٹا ہے، پشاور اور کراچی میں ہر طرف گندگی اور کچرا ہے ¾2018 کے انتخابات میں امپائروں کی انگلیوں والوں کے ڈبے خالی رہیں گے۔ اتوار کو یہاں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نوازشریف نے کہاکہ میں کیا منظر دیکھ رہا ہوں ¾ آپ نے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں ¾آپ کو مبارکباد دیتا ہوں ۔ نوازشریف نے کہاکہ نظر آرہا ہے کہ آئندہ الیکشن میں انشاءاللہ شیخوپورہ لودھراں سے بھی آگے چلا جائیگا ۔ انہوںنے کہاکہ نوازشریف آج وزیر اعظم نہیں ہے جس طرح آپ نے استقبال کیا اس کی مثال پہلے نہیں دیکھی ¾آپ نے نوازشریف کو سر پر بٹھا لیا ہے ¾ کس منہ سے آپ کا شکریہ ادا کروں ¾ جو پیار شیخوپورہ نے نوازشریف کو دیا ہے اس پر ساری عمر نوازشریف خدمت کرتا رہے گا انشاءاللہ نوازشریف آپ کو کبھی مایوس نہیں کریگا ۔ نوازشریف نے کہاکہ آج ایک نا اہل وزیر اعظم کا اتنا استقبال کیا ہے ¾ میں نا اہل ہوں ¾ مجھے نا اہل کر دیا گیا ہے ۔ اس موقع پر نوازشریف نے سوال کیا کہ مجھے آپ نے کتنے سالوں کےلئے وزیر اعظم منتخب کیا تھا ؟جس پر شرکاءنے جواب دیا پانچ سالوں کےلئے منتخب کیا تھا ۔نوازشریف نے کہا کہ مجھے پانچ سال پورے نہیں کر نے دیئے گئے ¾ 1990ءمیں کتنے سالوں کےلئے منتخب کیا تھا جس پر شرکاءنے پھر کہا پانچ سالوں کےلئے منتخب کیا جس پر نوازشریف نے کہا کہ دو سال کے بعد چھٹی ہوگئی ۔نوازشریف نے سوال کیا کہ 1997میں کتنے سالوں کےلئے منتخب کیا تھا جس پر شرکاءنے جواب دیا پانچ سالوں کےلئے منتخب کیا تھانوازشریف نے کہا کہ تین سالوں کے بعد چھٹی ہوگئی ۔انہوںنے کہاکہ نوازشریف کو جلا وطن کر دیا گیا ¾دیس نکالا دے دیاگیا ¾ نوازشریف کو گرفتار کیا گیا ¾ کال کوٹھڑی میں ڈالا گیا ¾ اٹک کے قلعے میں بند کر دیا گیا ¾ہتھکڑیاں لگائی گئیں ۔ایسا کیوں ہوا ؟انہوںنے کہا کہ مجھے سمجھ آتی ہے جیل میں کیوں ڈالا گیا ¾ ملک بدر کر نے کی سمجھ آتی ہے ¾ ہتھکڑیاں لگانے کی سمجھ آتی ہے کیونکہ نواز شریف نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا اس لئے مجھے نکالا گیا انہوںنے کہاکہ 1990ءمیں موٹر وے بنارہا تھا پاکستان ترقی کی ترقی کےلئے دن رات کام کررہا تھا جس پر مجھے نکال دیا گیا ۔ نوازشریف نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور لاڈلے کی پارٹی سے پوچھیں یا کسی بھی پارٹی سے پوچھیں کہ انہوںنے کوئی ایک منصوبہ بنایا ہو ¾ ایک منصوبے کا نام بتا دیں جو انہوںنے شروع کیا ہو یا مکمل کیا ہو ۔نوازشریف نے کہا کہ کونسا کا پیپلز پارٹی نے ملک کےلئے منصوبہ بنایا ہے ¾ کسی اور پارٹی کا نام بتائیں جس نے بڑا منصوبہ بنایا ہو ¾ پاکستان پر موٹر وے کس نے بنایا ؟ بجلی کی لوڈشیڈنگ کو کس نے ختم کیا ؟ پاکستان کے اندر دہشتگردی کو کس نے ختم کیا ؟ پاکستان کے اندر کراچی میں امن کس نے بحال کیا ؟ آج ہسپتال کون بنا رہا ہے ؟ سکول اور کالج کون بنارہا ہے ۔انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی والو تم نے اس ملک کے اندر اندھیرے کر دیئے ¾ملک کو اندھروں میں غرق کر دیا ہم اندھیروں کو ختم کر کے روشنیاں واپس لیکر آئے ہیں ¾ آج کے پی کے کا حال دیکھیں ¾ پورا کھودا ہوا ہے ¾ پشاور میں مٹی اور گرد ہے ¾ کچرہ اور گند ہے کراچی میں بھی یہی حال ہے ¾اللہ کے فضل و کرم سے شہباز شریف کو شاباش دیتا ہوں جس نے ترقیاتی کاموں کا انبار لگا دیا¾ آج لاہور کو پاکستان کا خوبصورت ترین شہر بنادیا ہے ¾ شیخوپورہ میں ہسپتال بن رہے ہیں ¾سڑکیں بن رہی ہیں ¾ کسانوں کےلئے کھاد سستی کر دی ہے ¾ بجلی کے ریٹ کم ہورہے ہیں ¾ ملک ترقی کے عروج پر جارہا تھا ¾آج پھر نوازشریف کو فارغ کر دیا ہے ¾ نوازشریف نے پاکستان کے اندر لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا انہوںنے کہاکہ نوازشریف نے سی پیک پر کام شروع کیا ¾ ملک میں 56ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہورہی ہے انہوںنے کہا کہ مجھے لگتا ہے امپائر کی انگلی کہنے والوں کو خدا حافظ کہنے کا وقت آگیا اور 2018 کے انتخابات میں امپائروں کی انگلیوں والوں کے ڈبے خالی رہیں گے ¾پیپلز پارٹی کو آپ نے ویسے ہی خدا حافظ کہہ دیا ہے ¾ انگلی والوں کوبتاﺅ اس کو ہم نے ریفرنڈم بنانا ہے ۔ نوازشریف نے کہاکہ مجھے آپ پر ناز اور فخر ہے انہوںنے کہاکہ سارا معاملہ کدھر جائیگا ¾ جذبہ کدھر جائیگا ¾ یہ پاکستان کے اندر انقلاب برپا ہونے جارہاہے آپ کے ساتھ ملکر پچھلے ستر سالوں کا حساب لینگے ¾ جو ظلم اور زیادتی ہورہی ہے جس کا میںاور آپ بھی نشانہ بن رہے ہیں ۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ نوازشریف سوائے اللہ تعالیٰ کی ذات سے کسی سے نہیں ڈرتا ¾ عوام کی خدمت کر نا جانتا ہے ¾ ستر سال کی تاریخ کو بدلیں گے ¾ آپ کےساتھ ملکر بدلونگا ¾ انشاءاللہ بدلیں گے ¾ اگر یہ جاری رہا تو اس ملک کو انتہائی خطرہ لاحق ہو جائیگا ۔ نوازشریف نے کہا کہ آپ امن اور خوشحالی چاہتے ہیں ¾ ترقی چاہتے ہیں ¾ نو جوانوں کے ہاتھوں صرف ڈگریاں نہیں با عزت ر وز گار چاہتے ہیں ¾ پاکستان کے اندر صفائی ¾ ہسپتال ¾ یونیورسٹیاں ¾ تعلیم ¾ صحت ¾ اندھیرے چاہتے ہیں یا روشنیاں چاہتے ہیں جس پر شرکاءنے جواب دیا روشنیاں چاہتے ہیں نوازشریف نے کہا کہ تو پھر ووٹ کو عزت دینا ہوگی¾ کسی کی جرات نہیں ہونی چاہیے کہ آپ کے ووٹ کو پاﺅں تلے روندے ¾ ووٹ کا احترام سب کو کر نا چاہیے ¾ یہ نہیں ہوسکتا کہ بیس کروڑ عوام کسی کو وزیر اعظم منتخب کرینگے اور چند لوگ وزارت عظمیٰ سے فارغ کر دیں ¾ کیا یہ آپ کو منظور ہے جس پر شرکاءنے نا منظور کے نعرے لگائے ۔ نوازشریف نے کہا کہ آپ کو ووٹ کے تقدس کی حفاظت کر نا پڑےگی ¾ آپ کے ووٹ کے ساتھ جو سلوک ہوا ہے نوازشریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل قرار دیدیا گیا ہے کیا یہ آپ کو منظور ہے ¾ یہ ایسا کیوں ہوا ؟کیوں نواز شریف کو نکالا گیا ؟اس موقع پر نوازشریف نے ہاتھ میں دس روپے سے لیکر پانچ ہزار روپے نوٹ لہراکر کہا کہ کوئی ثابت کر دے میں نے دس روپے کی رشوت یا کمیشن لیا ہو تو ساری عمر کےلئے ریٹائر ڈ ہو جاﺅنگا انہوںنے کہاکہ نوازشریف پر ایسا کوئی الزام نہیں کسی سے جا کر پوچھ لیں انہوںنے کہاکہ آپ پوچھیں پھر نوازشریف کو کیوں نا اہل قرار دیا ہے ۔ نوازشریف نے کہاکہ میں کس طرح سے آپ کا شکریہ ادا کروں ¾ اللہ تعالیٰ ہمارے ساتھ ہے جنہوںنے مجھے نا جائر نا اہل قرار دیا ہے ان سے 2018ءسے بدلہ لینا ہے ¾ جو ووٹ مسلم لیگ (ن)کو نہیں جائیگا وہ آپ کے ووٹ کے تقدس کے خلاف جائیگا آپ نے ثابت کر نا ہے شیخوپورہ آج جو کہہ رہا ہے ایک ایک لفظ پر عمل کریگا کیا میں آپ کے نمائندوں کو پیشگی مبارکباد ے دوں ¾آج آپ کو دعائیں دیکر جارہا ہوں آپ نے نوازشریف کا مان رکھا ہے ¾ نوازشریف کو دوبارہ جب بھی اللہ لائےگا دن دوگنی اور رات چگنی خدمت کریگا ۔نوازشریف نے کہا کہ ہم بھی پیچھے ہٹنے والے نہیں ¾ ہم بھی فولادی بازو رکھتے ہیں ¾ ستر سال سے جو اس ملک کے ساتھ ہوتا رہا ہے ¾آئندہ وہ نہیں ہونے دینگے ¾ قوم نوازشریف کے ساتھ ملکر یہ وعدہ کررہی ہے ¾ مجھے بتائیں میں ٹھیک کہہ رہا ہوں جس پر شرکاءنے ہاں میں جواب دیا تو نوازشریف نے کہا کہ پھر ہم قدم سے قدم ملا کر چلیں گے ¾ یہاں سب میرے دشمن بنے ہوئے ہیں ¾ان کو مجھ بڑا غصہ ہے ¾ یہ انتقام لینا چاہتے ہیں ¾ مشکل وقت اگر اتا ہے تو نوازشریف گھبرانے والانہیں ہے ¾ آپ کا دامن نہیں چھوڑےگا مجھے امید ہے آپ بھی کبھی نوازشریف کا دامن نہیں چھوڑینگے ¾ ہم ملکر پاکستان کی قسمت بدلیں گے۔

 

چودھری رحمت علی کا جسد خاکی لا کر لاہور میں دفن کیا جائے

لاہور (وقائع نگار) چودھری رحمت علی کی برسی اور کے کے عزیز کی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے ضیا شاہد نے کہا کہ چوہدری رحمت علی سے متعلق میں نے نہ صرف اندرون ملک ہی نہیں بلکہ برطانیہ میں بھی جاکر تحقیق کی ہے جب سروجنی نائیڈو قائد اعظم کو ہندومسلم اتحاد کے پیامبر کا خطاب دے رہی تھیںاس وقت چوہدری رحمت علی ہندوستان کے مسلم اکثریتی علاقوں میں مسلم ریاستوں کی بات کرہے تھے۔ہندوستان کی تقسیم کے حوالے سے اس وقت اگر ان کی تجویز پر عمل ہوجاتا تواس قدر مضبوط بڑا اور وسیع ہندوستان نہ بن پاتا جوآج تک اپنے ہمسایوں کے لیے بھی تکلیف کا باعث ہے۔کسی بھی تحریک میں شامل تمام لوگ اپنا اپنا کردار ادا کرتے ہیں جو لوگ قیام پاکستان کو منٹو پارک کے جلسے سے منسوب کرتے ہیں۔ انہیں یادر کھنا چاہئے تھا مسلم لیگ نے 23 مارچ 1940ءکو جبکہ چودھری رحمت علی نے 1935ءمیں ایک پمفلٹ تقسیم کیا تھا جس میں مسلم اکثریتی آبادی کے علاقوں پر مشتمل پاکستان کا مطالبہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں تحریک پاکستان کی مخالفت کرنے والے اوران جماعتوں کے قائدین اور ان کی اولادیں جیسے محمود خان اچکزئی یا ولی خان کا بیٹا پاکستان میں رہ سکتے ہیںجن کا تذکرہ میری کچھ عرصہ قبل شائع ہونے والی کتاب”گاندھی کے چیلے“ میں بھی ہے بلکہ مولانا فضل الرحمن کے والد مفتی محمود نے توخود کہا تھا کہ خدا کا شکر ہے کہ پاکستان بنانے کے گناہ میں ہم شریک نہیں ہوئے جب یہ سب لوگ اس ملک میں وزیر، مشیر،گورنر،وزیراعلیٰ بن سکتے ہیں۔ توکیا چوہدری رحمت علی کا جسد خاکی نہیں آسکتا وہ تو علامت ہیں ہماری جدوجہد آزادی کی۔انہوں نے مزید کہا کہ جب مجھے علم ہوا کہ مجید نظامی نے چوہدری رحمت علی کا جسد خاکی لانے کی مخالفت کی تو تو میں ان کے گھر گیا۔ وہ میرے استاد اور سینئر تھے پھر بھی میں نے عرض کیا کہ انگریز کے خلاف جدوجہد کرنے والے بہت سے لوگ تھے۔ سبھاش چندر بوس نے آزاد ہند فوج بنائی اس کے ساتھ بھی بہت سے مسلمان تھے۔ جمعیت علمائے ہند اور احرار مسلمانوں کی پارٹیاں تھیں مگر ہندو کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کی خواہش مند تھیں۔ میرے استفسار پر انہوں نے بتایا کہ تمہیں معلوم ہے کہ انہوں نے قائد اعظم کے بارے کیا الفاظ استعمال کئے تھے ،میں نے جواب دیا کہ میں نے بھی پڑھا ہے ۔میری دلیل تھی کہ جس وقت انہوں نے پاکستان کا مطالبہ کیا اور پاکستان نیشنل موومنٹ بنائی تو اس وقت مسلم لیگ نے لفظ پاکستان سوچا بھی نہ تھا۔ میں نے کہا جناب نظامی صاحب خود قائداعظم نے قیام پاکستان کے بعد تسلیم کیا تھا کہ ہمیں کٹا پھٹا پاکستان ملا ہے لیکن چودھری رحمت علی نے اپنے تصور پاکستان میں حیدرآباد، بنگال اور کشمیر بھی شامل کرنا چاہے تھے۔ ہم عصر سیاسی رہنماﺅں میں اختلافات ہوتے ہیں مگر ان کی بنیاد پر چودھری رحمت علی کی میت کو پاکستان نہ لانے دینا غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے جو تجویز چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس انوارلحق کے سامنے چودھری رحمت علی کی برسی کے موقع پرپیش کی تھی وہ یہاں بھی پیش کرتا ہوں کہ انہیں سرکاری اعزاز کے ساتھ لانے کی ضرورت نہیں ہے یہ قانون ہے کہ کوئی رشتہ دار بھی بیرون ملک وفات پانے والے عزیز کی میت ملک لاسکتا ہے،مت سوچیں کہ یہ کام وزیراعظم یا صدر کریں گے وہ عوامی لیڈرتھے۔چودھری رحمت علی انگریز کے خلاف قیام پاکستان کے حق میں تھے ہماری درسی کتابوں میں لکھا ہے کہ انہوں نے صرف پاکستان کا نام رکھا یہ غلط ہے۔ انہوں نے پاکستان کا تصور مسلم لیگ سے کہیں پہلے دیا البتہ 23 مارچ 1940ءکو ان کا دیا گیا تصور مسلم لیگ نے اختیار کر لیا اور علامہ اقبال کی فکر اور قائداعظم کی جدوجہد نے پاکستان بنا دیا لیکن پاکستان بننے کے بعد چودھری رحمت علی لندن سے لاہور آئے۔انہوں نے کہا تھا میں تحریک پاکستان کی تکمیل کرنا چاہتا ہوں یعنی کشمیر اور حیدرآباد کا حصول میرا مشن ہے مگر پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان نے ان پر دباﺅ ڈالا کہ فوراً پاکستان چھوڑ دیں کیونکہ مسلم لیگی لیڈر ان سے خائف تھے۔ چودھری رحمت علی واپس کیمبرج (برطانیہ) چلے گئے اور انتہائی کسمپرسی کے عالم میں کچھ عرصہ بعد اس طرح انتقال کر گئے کہ ان کی تدفین کے اخراجات ان کے کالج نے برداشت کئے اور مجھے ایم انور بارایٹ لا معروف قانون دان نے بتایا تھا کہ کالج کے پاس ایک دستاویزات ہے جس میں لکھا ہے کہ اگر ان کی قوم یا ان کے رشتہ دار ان کی میت ان کے وطن لے جانا چاہیں تو ان کو سہولت دی جائے۔ ضیا شاہد نے کہا کہ پاکستان کو سازش کہنے والے ولی خاں ملک میں رہ سکتے ہیں بلوچی گاندھی عبدالصمد اچکزئی رہ سکتے ہیں توپاکستان کا تصور دینے والے چودھری رحمت علی کی میت کیوں یہاں دفن نہیں ہو سکتی۔ چودھری رحمت علی میموریل سوسائٹی کو چاہئے کہ چودھری شجاعت اور طارق عظیم کی کوشش کو لاہور ہائی کورٹ کے سٹے کے ذریعے روک دیا گیا تھا مگر اب یہ سٹے خارج ہو چکا ہے اس لئے رحمت علی کا جسد خاکی لاہور لا کر رحمت علی میموریل کالج اور ہسپتال کی حدود میں دوبارہ دفن کیا جائے تا کہ جو شخص لاہور آئے وہ بادشاہی مسجد، مقبرہ جہانگیر، حضرت داتا صاحب اور شالامار باغ، مزار اقبال کے علاوہ چودھری رحمت علی کے مزیر پر بھی فاتحہ کہہ سکے۔ مسلم لیگی لیڈروں سے مخالفت کا مطلب یہ نہیں کہ انہوں نے قیام پاکستان کے لئے جدوجہد نہیں کی۔ اور معاف کیجئے جو نقشہ انہوں نے پیش کیا تھا اگر وہ حاصل ہو جاتا تو کیا پاکستان کی ریاست موجودہ شکل سے بڑی وسیع اور زیادہ مضبوط نہ ہوتی۔ کیا یہ چودھری رحمت علی کا گناہ ہے جس کی سزا دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کے کے عزیز کی چودھری رحمت علی کی سوانح عمری کے اُردو ترجمے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ چودھری صاحب پاکستان نیشنل موومنٹ کو ایک تھنک ٹینک کی حیثیت سے زندہ کیا جائے۔