شاہد خاقان عباسی کی سیاست میں انٹری کی وجہ سامنے آگئی ،خاتون اول کی دلچسپ گفتگو

اسلام آباد(نیا اخبار رپورٹ)خاتون اول ڈاکٹر ثمینہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اوجڑی کیمپ کا سانحہ ہمارے لئے بہت بڑا تھا جس نے ہماری زندگی بدل دی،میرے سسر چاہتے تھے کہ ان کا بڑا بیٹا سیاست میں آئے لیکن اس حادثے کی وجہ سے شاہد خاقان عباسی کو آنا پڑا، وزیر اعظم کو سبزیاں پسند ہیں، غصہ نہیں آتا۔خاتون اول ڈاکٹر ثمینہ شاہد خاقان عباسی پہلی مرتبہ میڈیا کے سامنے آئیں ہیں اور انہوں نے ایک انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے سسر چاہتے تھے کہ ان کا بڑا بیٹا سیاست میں آئے لیکن اس حادثے کی وجہ سے شاہد خاقان عباسی کو آنا پڑا۔انہوں نے بتایاکہ شاہد خاقان عباسی بہت سادہ زندگی گزارتے ہیں ،کھانے میں انہیں کسی بھی قسم کا گوشت پسند نہیں، وہ دالیں اور سبزیاں زیادہ پسند کرتے ہیں ۔ ان کی پسندیدہ سبزی بھنڈی ہے۔گھر کے کاموں میں ہاتھ بٹانے کے حوالے سے اہلیہ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ گھرکے کسی بھی کام میں اپنا حصہ ڈالنے کے لئے ان کے پاس تو وقت نہیں ہوتا لیکن اگر انہوں نے کہیں جانا ہوتو وہ اپنی پیکنگ خود ہی کر لیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی اسی سانحہ کے باعث سیاست میں آئے۔

300پولیس افسروں کی غیر ملکی بیو یاں ،نیا اخبا ر کے انکشافات پر سپریم کورٹ کا نو ٹس

لاہور (نیااخبار رپورٹ) پولیس کے 10 افسروں سمیت پنجاب بھر کے 20 افسروں نے تاحال غیر ملکی بیویوں کے متعلق تفصیلات نہ بھجوائیں۔ سپریم کورٹ کی جانب سے پولیس افسروں کی غیر ملکی بیویوں کا ریکارڈ جمع کرانے کیلئے گزشتہ روز کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی۔ لاہور سمیت صوبہ بھر کے 300 کے قریب پولیس افسروں نے غیر ملکی بیگمات کا ریکارڈ مانگا گیا تھا۔ متعلقہ برانچ کے مطابق شہر کے 10 سے زائد اعلیٰ پولیس افسروں اور ایس پی رینک کے افسروں سمیت پنجاب بھر سے 20 افسران نے تاحال ڈیٹا جمع نہیں کرایا۔ متعلقہ برانچ رپورٹ تیار کرکے لیگل برانچ کو دے گی اور اگلے روز ڈی آئی جی لیگل ریکارڈ لے کر سپریم کورٹ کو تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔ ان افسروں کو یادہانی مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ روزنامہ نیااخبار چند روزقبل پنجاب پولیس کے افسران کی دوہری شہریت کے حوالے سے خبر بھی شائع کر چکا ہے جس پر عوامی حلقوں نے پولیس افسران کی دوہری شہریت کو سکیورٹی رسک قرار دیا تھا۔

 

گستاخ رسول کو مذامت کے اظہار پر معافی کی تجویز،سزائے موت عمر قید میں تبدیل

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) توہین رسالت کے قانون کے مخالین ابھی تھکے نہیں، قانون کو چھیڑنے کی کوششیں مسلسل جاری ہیں اور اب انتہائی خاموشی کے ساتھ سینیٹ کی انسانی حقوق کی کمیٹی نے ایک خاتون سینیٹر کی جانب سے توہین رسالت کا قانون میں ترمیم کے حوالے سے پیش کردہ ترمیمی بل کا سنجیدگی سے جائزہ لینا شروع کردیاہے۔ بل میں توہین رسالت کے قانون میں ضابطہ کار ترمیمی بل میں 2ترمیم تجویز کی گئی ہیں جن کے مطابق رسالت کے جرم میں سزائے موت پانے والے گستاخ رسول کی سزا عمر قید میں بدلنے کی اور توہین رسالت کا ارتکاب کرنے والے کو اپنے فعل پر ندامت کا اظہارکرنے پر معاف کردینے کی کوششیں شامل کرنے کی ترمیم شامل کرنے کی تجاویز دی گئی ہیں ان ترمیم کے لیے بل میں یہ وجہ درج کی گئی ہے کہ نبی پاک نے اپنی زندگی میں بھی گستاخان رسول کو معاف کیا تھا اس لیے گستاخ رسول کو معاف کرنے کی شق بھی ہونا چاہیے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کمیٹی کے رکن سینیٹر مفتی عبدالستار ترمیم کی منظوری میں رکاوٹ بن گئے ہیں اور کمیٹی ارکان پر واضح کردیاہے کہ وہ توہین رسالت کے قانون میں ذرا سی نقطے کی بھی تبدیلی برداشت نہیں کرینگے اور اگر کمیٹی نے توہین رسالت کا بل زبردستی پاس کرکے سینیٹ سے منظور کرانے کی کوشش کی تو وہ اس کا مقدمہ علماءاور عوام کی عدالت میں لے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں خود اس چیز کے حق میں ہوں کہ جو مسلمان اپنے کسی مسلمان بھائی یا کسی اور اہل مذہب کے پیروکار پر توہین رسالت کا جھوٹا الزام عائد کرے تو اس کی سزا بھی توہین رسالت جیسی ہونی چاہیے لیکن ایسی باتوں کی بنیاد بنا کر توہین رسالت کے قانون کی شکل بگاڑنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ معاف کرنے کا حق صرف نبی پاک کو ہی ہے اور وہ خود ہی معاف کرسکتے تھے، لیکن اس وقت وہ ہم میں موجود نہیں ہیں تو ہمیں گستاخ رسول کو معاف کرنے کا بھی کوئی اختیار نہیں ہے اس لیے اس قانون میں کسی قسم کی زیر زبر کی تبدیلی بھی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ ان ارکان کی ڈوریاں بیرون ملک کہاں سے ہلائی جارہی ہیں۔ ترمیم کو بدلنے کے خلاف تحریک لبیک یارسول اللہ جماعت اسلامی نے جمعتہ المبارک 16 فروری کو ملک گیراحتجاج کا اعلان کردیا ہے۔

 

بیک وقت 3طلاقیں دینے والے ہو جائیں ہو شیار

اسلام آباد(نیااخبار رپورٹ)پاکستان میں اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ ایاز نے کہا ہے کہ پاکستان میں توہین رسالت کے قانون کا غلط استعمال ہورہا ہے جس کی وجہ معاشرے میں جذباتیت کا پیدا ہونا ہے ،نصاب اور میڈیا میں جذباتی میلانات کو کم کرنے کی کوشش کی جائے ،محکمہ قانون کو ہدایت جاری کی ہے کہ اس قانون کے غلط استعمال کی سزا تجویز کی جائے، بیک وقت تین طلاقوں کو قابلِ سزا جرم قرار دیا جائے گا۔برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سفارشات تیار کر لی گئی ہیں جو جلد ہی پارلیمان میں پیش کر دی جائیں گی۔ہم اس پر بل تیار کر رہے ہیں جو وزارت قانون کو بھیجا جائے گا اور وہ اس پر سزا تجویز کرے گی۔ بیک وقت تین طلاقوں کی ممانعت کی جائے گی اور یہ قابلِ سزا جرم ہو گا۔اس سوال پر کہ کیا بیک وقت تین طلاقیں دینے کی صورت میں طلاق ہو جائے گی تو قبلہ ایاز نے کہا کہ طلاق تو ہو جائے گی تاہم اس سلسلے میں حتمی فیصلہ عدالت میں قاضی کرے گا۔ دریں اثنا پاکستان میں بیک وقت تین طلاقیں دینے پر سزا تجویز کرنے کے عندیہ پر تحریک لبیک یا رسول اللہ کے سربراہ ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے کہا ہے کہ بیک وقت تین طلاقیں دینے پر سزا کی تجویز درست نہیں۔ تین طلاقیں دینا مکروہ کام ہے۔ شریعت میں تین طلاقیں دینے پر جرمانہ یا سزا متعین نہیں کی گئی۔ حکومت کو چاہئے کہ آگاہی مہم چلائے کہ خاوند اپنی بیوی کو بیک وقت تین طلاقیں نہ دے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاق المدارس العربیہ کے سابق سیکرٹری جنرل قاری حنیف جالندھری نے کہا کہ اسلامی تعلیمات کو لوگ سمجھتے نہیں اور شرعی احکام کے برعکس بیک وقت تین طلاقیں دے دیتے ہیں جس سے مستقبل تباہ ہوجاتا ہے۔ اگر بیک وقت تین طلاقیں جرم ہوگا تو اس میں قباحت نہیں۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہا کہ بیک وقت تین طلاقیں دینا بدعت ہے۔ آج کل کے زمانے میں لوگوں کو دین کا علم نہیں ہے۔ جذبات میں آکر شریعت سے ہٹ کر طلاق دے دیتے ہیں اور گھر برباد کر بیٹھتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ عورت کا بھی استحصال ہوتا ہے۔ بیک وقت تین طلاق دینے والے کو سزا ہونی چاہئے۔ وفاق المدارس السلفیہ کے سیکرٹری جنرل یاسین ظفر نے کہا کہ طلاق کو کھیل بنانے والے والوں کے لئے یہ تنبیہ ہے۔ بیک وقت تین طلاقیں دینے پر پابندی کے لئے قانون سازی کی جائے۔ مجلس وحدت المسلمین کے رہنما علامہ امین شہیدی نے کہا کہ بیک وقت تین طلاق دینے پرپابندی سے استحصال کے دروازے بند ہوجائیں گے۔ اگر بیک وقت تین طلاقیں دینے پر پابندی لگانے کے لئے کوئی قانون سازی کی جاتی ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔

 

این اے 154 میں کس پارٹی نے زیادہ مرتبہ الیکشن جیتا ،دیکھئے خبر

ملتان (رپورٹنگ ٹیم) حلقہ NA-154لودھراں ضمنی الیکشن میں دودن باقی ، حلقے میں کون جیتا کون ہارا ، دلچسپ اعداد و شمار و حقائق، گذشتہ 33برسوں میں 9مرتبہ انتخابات ہوئے، ن لیگ ، پی پی پی ، ق لیگ کے امیدار دو دومرتبہ کامیاب ہوچکے اور دو مرتبہ آزاد امیدوار کامیاب ہوئے، ایک مرتبہ میدان پی ٹی آئی نے مارا، یوسف رضا گیلانی اسی حلقہ سے جیت کر وزیرریلوے جبکہ صدیق کانجو وزیرمملکت برائے خارجہ بنے، جہانگیر خان ترین اسی حلقہ سے منتخب ہونے کے بعد دو ماہ پہلے سپریم کورٹ سے نااہل ہوگئے، روایتی پہلوان صدیق بلوچ پہلی مرتبہ اکھاڑ ے سے آو¿ٹ ، تفصیل کے مطابق قومی سطح پر ضمنی الیکشن کی وجہ سے شہرت پانے والے حلقہNA-154لودھراں میں ضمنی الیکشن 48گھنٹے بعد ہونگے ، سابق حلقہ118اور موجودہ 154میں1985سے اب تک کے گذشتہ 33برسوں میں9مرتبہ الیکشن ہوئے ،صدیق خان کانجو، مرزا محمد ناصر بیگ اور محمد صدیق خان بلوچ دو دو مرتبہ منتخب ہوئے ، جبکہ85میں یوسف رضا گیلانی نے میدان مارا، 48گھنٹے بعد پی ٹی آئی کے علی خان ترین اور ن لیگ کے پیر سید اقبال شاہ کے مابین ہونے والے ضمنی الیکشن کا معرکہ23دسمبر2015کے ضمنی الیکشن کی طرح ملک گیر اہمیت اختیار کرچکا ہے اور پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کے لودھراں میں ڈیرے ڈالنے سے ملک بھر کی نظریں اس حلقہ کے الیکشن پر لگی ہوئی ہیں، قومی اسمبلی کا حلقہ NA-154لودھراں ون جو کہ کچھ عرصہ قبل حلقہ118بھی کہلاتا تھا سے یوسف رضا گیلانی سمیت اہم شخصیات نے اب تک کامیابی حاصل کی ہے ، 9الیکشنوں میں دو مرتبہ90اور97میںمسلم لیگ ن ، دو مرتبہ 88اور 93میںپی پی پی ، دو مرتبہ2002اور 2008میںمسلم لیگ ق نے جبکہ ایک مرتبہ ضمنی الیکشن 2015میں جہانگیر خان ترین نے کامیابی حاصل کی، 1985میں آزاد امیدوار یوسف رضا گیلانی اور 2013میں شہید کانجو گروپ کے پلیٹ فارم سے صدیق بلوچ نے کامیابی حاصل کی، 2015کے ضمنی الیکشن میں اس حلقہ سے تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر خان ترین بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے، اس حلقہ سے سابق وزیرمملکت محمد صدیق خان کانجو ، سابق وزیر مملکت مرزا ناصر بیگ اور محمد صدیق خان بلوچ نے دو دو مرتبہ کامیابی حاصل کی، صدیق کانجو نے 90اور97میں ، مرزا ناصر بیگ نے 88اور 93میں جبکہ صدیق بلوچ نے 2008اور2013کا الیکشن جیتا، نواب امان اللہ خان نے 2002کے الیکشن میں ق لیگ کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی ،85میں اسی حلقہ سے جیت کر سید یوسف رضا گیلانی وفاقی وزیر ریلوے بنے ، 93میں کامیابی حاسل کرنے کے بعد مرزا محمد ناصر بیگ وزیرمملکت سپورٹس و سیاحت بنے، جبکہ90اور97میں اسی حلقہ سے جیت کر صدیق خان کانجو دونوں مرتبہ وفاقی وزیر مملکت برائے خارجہ امور بنے، اسی حلقہ سے 85میں پیر نصیر الدین شاہ ، 88میں خورشید خان کانجو ، 93میں سابق وفاقی وزیر سید ناصر شاہ رضوی اور2013میں جہانگیر خان ترین کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، حلقہ154سے ہی سابق وزیر مملکت مرزا ناصر بیگ پانچ مرتبہ قومی اسمبلی ک االیکشن ہارے، 2013میں پی ٹی آئی اور ن لیگ دونوں کو ہی آزاد امیدوار صدیق خان بلوچ سے شکست ہوئی، ایک اور دلچسپ پہلو یہ بھی ہے کہ صدیق بلوچ نے بطور امیدوار قومی اسمبلی پہلا الیکشن2008میں ق لیگ کے ٹکٹ سے لڑا اور جیتا، دوسرا آزاد حیثیت سے لڑا اور جیتا ، جبکہ تیسری مرتبہ وہ ن لیگ کے ٹکٹ پر ہونے ے باوجود جہانگیر خان ترین سے شکست کھا گئے اور اب پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ لودھراں کے کسی الیکشن سے روایتی پہلوان صدیق خان بلوچ اکھاڑے سے آو¿ٹ نظر آرہے ہیں اور الیکشن میں حصہ نہیں لے رہے، 48گھنٹے بعد حلقہ NA-154کے ہونے والے ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کے مرکزی جنرل سیکرٹری ، مختلف صوبائی اور وفاقی محکموں میں اہم عہدوں پر فائز رہنے والے اور سابق ایم این اے جہانگیر خان ترین کے صاحبزادے نوجوان شخصیت علی خان ترین کا مقابلہ اسی ضلع میں دو مرتبہ ایم پی اے رہنے والے پیر عامر اقبال شاہ کے والد سابق تحصیل ناظم دنیا پور پیر اقبال شاہ سے ہے ، گذشتہ ضمنی الیکشن میں کامیابی حاصل کرنےوالے جہانگیر خان ترین کے دو ماہ پہلے دسمبر 2017میں سپریم کورٹ کی جانھ سے ڈی سیٹ ہونے کے بعد یہ ضمنی الیکشن منعقد ہورہاہے، مسلم لیگ ن کی انتخابی مہم میں وزیر مملکت عبدالرحمن خان کانجو مقامی سابق و موجودہ ارکان اسمبلی و مسلم لیگ ن کے مقامی رہنماو¿ں عامر اقبال شاہ ، صدیق خان بلوچ ، احمد خان بلوچ ، پیر رفیع الدین شاہ، سید اکبر علی شاہ ، سعد خورشید کانجو، نذیر خان بلوچ ، میاں راجن سلطان پیرزادہ، میاں ذیشان جھنڈیر کے ہمراہ چلارہے ہیں، جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار علی خان ترین کی کامیابی کیلئے گذشتہ روز جمعہ کو خود عمران خان بھی دورہ کرچکے ہیں جبکہ عطا اللہ عیسیٰ خیلوی ، مراد سعید ایم این اے ، سابق وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان ، خرم نواز گنڈا پور سمیت دیگر قومی و سیاسی شخصیات بھی حلقہ کا دورہ کرچکی ہیں۔

 

لودھراں کا ضمنی الیکشن 2دن باقی کس کا پلڑا بھاری؟

ملتان (رپورٹ: مظہرجاوید، اشرف سعیدی) این اے 154 لودھراں کے ضمنی الیکشن 12فروری کو ہوں گے جس میں چند دنوں کی انتخابی مہم کی وجہ سے کانٹے دار مقابلہ کی فضا پیدا ہوگئی ہے اور کوئی بھی سیاسی جماعت یکطرفہ طور پر کامیابی کا دعویٰ نہیں کرسکتی لودھراں کے ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کی قیادت خصوصاً عمران خان نے الیکش کمشن کی جانب سے پابندی کے باوجود جلسہ عام سے خطاب کر کے تحریک انصاف کے امیدوارکو خاصی تقویت دی ہے۔ اسی طرح مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کی انتخابی مہم کی نگرانی وفاقی وزیر عبدالرحمن کانجو کررہے ہیں البتہ پیپلزپارٹی کے امیدوار کی انتخابی مہم سابق وفاقی وزیر مرزا ناصر بیگ کے ہاتھ میں ہے۔ تازہ ترین سروے کے مطابق ضلع لودھراں میں اس وقت بڑی بڑی لینڈ کروزرز اور بڑی گاڑیوں کی لائن دکھائی دیتی ہے۔ پورا حلقہ ہولڈنگ اور بڑے بڑے پینافلیکس سے سجاہواہے اور تین بڑی جماعتوں تحریک انصاف، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی میں کانٹے دار مقابلہ فضا پیدا ہوگئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق وفاقی وزیر عبدالرحمن کانجو ذاتی گاڑیوں کے ساتھ ساتھ حکومت پنجاب کی 10 گاڑیاں استعمال کررہے ہیں۔ جبکہ چیئرمین ضلع کونسل لودھراں میاں راجن سلطان نے بھی ضلع کونسل کے وسائل اس حلقہ میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے حق میں جھونک رہے ہیں۔ اسی طرح پاکستان پیپلزپارٹ کے چیئرمین بلاول بھٹو اورآصف علی زرداری کی ہدایت پر پیپلزپارٹی کے امیدوار مرزا علی بیگ کو 6گاڑیاں اوران کا پٹرول پارٹی کی جانب سے فراہم کیاگیاہے۔ البتہ تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین نے اسی حلقہ میں اخراجات کی بھرمار کردی ہے اور ان کی گاڑیاں بھی بھرپور انتخابی مہم کا حصہ ہیں۔ جبکہ تحریک انصاف کے بیشتر رہنما فردوس عاشق اعوان، علیم خان، مراد سعید، معروف گلوکار عطاءاللہ عیسیٰ خیلوی سمیت دیگررہنما بھی بھرپور انتخابی مہم کاحصہ رہتے ہیں ادھر عمران خان کے لودھراں کے جلسہ کےلئے صرف حلقہ این اے 154سے نہیں بلکہ ملتان اور گردونواح سے بھی بہت سے قافلوں نے شرکت کی۔ تاہم مجموعی طور پر حکومت وقت اور سیاسی جماعتوں کی توجہ اسی حلقہ کی جانب ہے۔ اس وقت تحریک انصاف کے امیدوار علی ترین کا مقابلہ مسلم لیگ (ن) کے پیراقبال شاہ اور پیپلزپارٹی کے علی بیگ کے درمیان ہے اور 12فروری کوپولنگ کی وجہ سے ان تینوں بڑے امیدواروں نے گھر گھر انتخابی مہم اور جوڑ توڑ کاآغاز کردیاہے۔ ن لیگ کے حوالے سے اسی الیکشن کو عبدالرحمن کانجو نے چیلنج کے طور پر قبول کیاہے اوران کے متحرک ہونے کے بعد بہت سی اہم شخصیات نے (ن) لیگ کی حمایت کاباضابطہ اعلان کیاہے۔ سیاسی حلقوں کے مطابق اگرعبدالرحمن کانجومتحرک نہ ہوتے تو پھراین اے 154 کاالیکشن تحریک انصاف کے امیدوار علی تین کے حق میں یکطرفہ ہوسکتا تھا۔ اسی طرح پیپلزپارٹی کے سابق وفاقی وزیر مرزا ناصربیگ اگرچہ چندروز قبل پیپلزپارٹی میں واپس آئے ہیں مگر وہ بھی مقابلے کی دوڑمیں شامل ہوچکے ہیں اب تینوں بڑی جماعتوں کے امیدوار آخر ی لمحات میں جوڑ توڑ میں مصروف ہیں۔ یونین کونسل کی سطح پرٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں اور اب پولنگ ڈے کےلئے حکمت عملی بنائی جارہی ہے۔ این اے 154 لودھراں کے ضمنی الیکشن میں تعلیم یافتہ امیدواروں میں کانٹے دار مقابلہ کی فضا پائی جاتی ہے۔ مسلم لیگ (ن)کے امیدوار پیر اقبال شاہ نے بی کام کیاہواہے اور پنجاب یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں۔ پیپلز پارٹی کے امیدوار مرزاعلی بیگ انگلینڈ سے تعلیم یافتہ اور شعبہ فنانس کی اعلیٰ ڈگری رکھتے ہیں۔ اسی طرح تحریک انصاف کے امیدوار علی ترین نے ایم بی اے انگلینڈ اور بی بی اے انگلینڈ سے کیا ہے۔ ان تعلیم یافتہ امیدواروں کی وجہ سے اب تک کی انتخابی مہم میں جوش وجذبہ کے ساتھ ساتھ خاصی سنجیدگی بھی پائی جاتی ہے۔

 

فیصل آباد ،راولپنڈی میں بو کاٹا ،قانون کی دھجیاں اڑا دی گئی

فیصل آباد‘ راولپنڈی‘ لاہور (سٹی بیورو مانیٹرنگ ڈیسک) پولیس کا تین سو سے زائد افراد گرفتار کرنے کا دعوہ، بڑی تعداد میں گرفتاریوں کے باوجود پتنگ بازی عروج پر رہی، پتنگ بازی کے دوران کرنٹ لگنے سے نوسالہ لڑکا جاں بحق، دن بھر طوفان بد تمیزی بھرپا رہا جبکہ ہوائی فائرنگ ،چھت سے گرنے اور ڈور پھرنے سے متعدد افراد زخمی تفصیل کے مطابقشہر کے مختلف علاقوں فیکٹری ایریا، سمن آباد، غلام محمد آباد، چوہڑ ماجرہ، لیاقت ٹاﺅن، شہباز ٹاﺅن،کھوہ والا چوک، ڈگلس پورہ، اے بی سی روڈ، گوبند پورہ، نیو ناظم آباد، ناظم آباد، گورونانک پورہ، گاﺅ شالہ، نثار کالونی ،بٹالہ کالونی، پیپلزکالونی نمبر 2، خیابان کالونی، کینال روڈ، نورپور، تھانہ ملت ٹاﺅن، تھانہ منصورہ آباد کے مختلف علاقوں سمیت دن بھر پتنگ بازی عروج پر رہی جبکہ پولیس کی جانب سے متعددکارروائیوں کے دوران تین سو سے زائد افراد کو گرفتارکرنے کا دعوہ کیا گیا ،ڈگلس پورہ میں پتنگ بازی کے دوران کیمکل ڈور برقی تاروں سے لگنے کے سبب غلام فرید کرنٹ لگنے سے جھلس گیا جسے طبی امداد کے لیے الائیڈ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گیا،فیکٹری ایریا میں ڈور پھرنے سے بشارت، سرگودھار روڈ، کے علاقے میں عمران چہرے وگلے پر ڈور پھرنے سے زخمی ہوئے ،مدینہ ٹاﺅن میں پتنگ بازی کرتے چھت سے گر کر حسن زخمی ہوگیا جبکہ فیکٹری ایریا میں ہوائی فائرنگ کی زد میں آکر یونین کونسل کے چیئرمین کا بیٹا حارث بھی زخمی ہوا،پولیس نے مختلف علاقوں میں کارروائیوں کے دوران تین سو سے زائد افراد کو حراست میں لے کر مقدمات درج کرلیے۔ وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف نے فیصل آباد میں پتنگ بازی کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پابندی کے باوجود پتنگ بازی پر سخت برہمی کا اظہارکیا ہے۔ وزیر اعلی نے ڈور پھرنے کے باعث نوجوان کے جاںبحق ہونے کے واقعہ پر دکھ اور افسوس کا اظہارکیا ہے۔ وزیر اعلی نے جاں بحق نوجوان کے لواحقین سے دلی ہمدرد ی و اظہار تعزیت کیا ہے۔ وزیر اعلی نے آرپی او فیصل آباد سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے غفلت اور کوتاہی کے ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دیا ہے۔ وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف نے راولپنڈی میں نوجوان کے گلے پر ڈور پھرنے کے واقعہ پر سخت ایکشن لیتے ہوئے ایس پی راول بہرام خان، ڈی ایس پی سٹی فرحان اسلم اور ایس ایچ او سٹی خالد ستی کو معطل کو کر دیا ہے اورتینوں پولیس افسران کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا ہے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ پتنگ بازی پر پابندی کے قانون پرعملدرآمد نہ کرنے والے افسران کو عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں۔ وزیر اعلی نے سی پی او راولپنڈی اور ڈپٹی کمشنر راولپنڈی سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

بندے مار ،ان کاﺅ نٹر سپشلسٹ عابدبا کسر کی پاکستان واپسی کب ہو گی، خبر آگئی

لاہور (خصوصی رپورٹر ) اشتہاری ملزم عابد باکسر کی گرفتاری پنجاب حکومت کے لیے درد سر بن گئی۔ذرا ئع کا کہنا ہے کہ عابد باکسر کو نگران حکومت بننے کے بعد دبئی سے پاکستان لانے پر غورکےا جا ر ہا ہے ۔عابد باکسرنے شہباز شریف کے پہلے دور حکومت میں مبےنہ طو ر پر جعلی پولیس مقابلوں میں متعدد ملزموں کو ہلاک کیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا الزام ہے کہ عابد باکسر نے جتنے بھی پولیس مقابلے کئے ان میں وزیر اعلی پنجاب کا ہاتھ ہے۔ عابد باکسر کے دیگر اشتہاری ساتھی دبئی سے اومان فرار ہوگئے۔ملزم کے ساتھی اسکی گرفتاری کے ایک گھنٹہ بعد ہی دبئی سے اومان فرار ہوگئے ہیں۔

 

2018الیکشن کی فاتح جماعت کونسی ہو گی ،بیگم عابدہ حسین نے چینل ۵کے پروگرام ٹی ایٹ ۵میں ایسا انکشافات کر دیا کہ سب دنگ رہ گئے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق سفیر سیدہ عابدہ حسین نے کہا ہے کہ میں پاکستان کی پہلی عورت ہوں جو ضلع چیئرمین کونسل آف جھنگ منتخب ہوئی۔ والد کی وفات کے بعد محسوس ہوا کہ ان کے کچھ سیاسی کام ادھورے ہیں اس لئے سیاست میں قدم رکھا اور بہت سے کام کروائے چینل ۵ کے پروگرام ”ٹی ایٹ۵“ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو میرے پسندیدہ لیڈر ہیں ان میں انسانیت کا درد محسوس کرنے کی خصوصیات واضح تھیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بچپن میں بہن بھائیوں کی بہت کمی محسوس ہوئی۔ لیکن والد صاحب کو ہمیشہ اپنا آئیڈیل اور دوست تسلیم کیا۔ اسکول کی یادیں بہت حسین ہیں موسیقی کا بے حد شوق ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے سُر نہیں دیئے۔ گھڑسواری، مصوری، قوالی، غزلیں سننا پسندیدہ مشغلوں میں شامل ہے۔ زندگی میں بہت خوشیاں ملیں لیکن والد کی علالت کا عرصہ یاد کر کے بہت افسردہ ہو جاتی ہوں میری والدہ نے میرے بچے پالے اور میں نے سیاست میں کام کیا۔ مجھے میری ماں سے بہت قربت تھی کبھی فرق محسوس نہیں ہوا۔ موجودہ سیاست پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی 2018ءکے انتخابات میں سب سے زیادہ سیٹیں لے گی اور حکومت میں آنا بھی ممکن ہے خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی کارکردگی خاصی بہتر دکھائی دیتی ہے۔

 

فرشتہ صفت عدنان شاہد کی کمی پوری نہیں ہوسکتی

اسلام آباد(میگزین رپورٹر) پاکستان میں مقیم اسلامی جمہوریہ ایران کے ثقافتی قونصلر آغا شہاب الدین دارائی نے روزنامہ خبریں کے سابق ایڈیٹر عدنان شاہد مرحوم کی برسی کے موقع پر چیف ایڈیٹر خبریں گروپ جناب ضیا شاہد کو اپنے تہنیتی پیغام میں مرحوم کے دراجات کی بلندی کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک منجھے ہوئے صحافی، لوگوں کے دکھ درد کو سمجھنے والے اور ان کی فکری رہنمائی کرنے والی شخصیت تھے۔لوگ کہتے ہیں کہ کسی ایک کے چلے جانے سے زندگی رک نہیں جاتی لیکن یہ کوئی نہیں جانتا کہ لاکھوں کے مل جانے سے بھی اس ایک فرشتہ صفت عدنان شاہدکی کمی پوری نہیں ہوسکتی ایسے لوگ بہت کم ہوتے ہیں اور نہ جانے کیوں جلد دنیا کو چھوڑ جاتے ہیں ہماری دلی دعا ہے کہ اللہ پاک اسے جوار رحمت میں جگہ دے اور ضیا شاہد کو عمر خضر عطا فرمائے۔