اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، اے پی پی) وفاقی کابینہ نے پی آئی اے کی نجکاری کے بجائے تنظیمِ نو کی منظوری دیدی جبکہ کھلے سگریٹ کی فروخت پر پابندی لگا دی گئی ہے۔وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کے زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سیکرٹری پاور ڈویڑن نے بتایا کہ ا?ئندہ ماہ مزید بجلی قومی گرڈ میں شامل ہو جائے گی۔ وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کی انتھک کوششوں سے بجلی کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوا، بجلی کی ترسیل و تقسیم اور واجبات کی وصولی کے نظام کو مزید بہتر بنایا جائے۔وفاقی کابینہ نے قومی ایئر لائن (پی ا?ئی اے) کی نجکاری کے بجائے تنظیمِ نو کی منظوری دیدی ہے۔ ذرائع کے مطابق مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ دو تین ماہ رہ گئے ہیں، نجکاری کا معاملہ ا?ئندہ حکومت کے لیے چھوڑ دیا جائے۔اس کے علاوہ کابینہ نے کھلے سگریٹ کی فروحت پر پابندی عائد کرنے کی منظوری دیدی ہے، اس اقدام کا مقصد بچوں میں سگریٹ نوشی کی حوصلہ شکنی کرنا ہے جبکہ سینٹرل کاٹن کمیٹی کو وزارتِ ٹیکسٹائل سے وزارتِ نیشنل فوڈ سیکیورٹی منتقل کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم آفس میں ہوا۔ سیکرٹری پاور ڈویژن نے بجلی کی طلب و رسد اور موسم گرما خاص طور پر رمضان کے دوران بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے دستیاب صلاحیت سے کابینہ کو آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ ماہ کے دوران تربیلہ 4- اور نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبوں سے قومی گرڈ میں اضافی بجلی شامل کی جائے گی جس کے نتیجہ میں موجودہ پیداواری صلاحیت میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔ اجلاس کو موجودہ لوڈ مینجمنٹ منصوبہ کے بارے میں بھی بتایا گیا۔اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی انتھک کوششوں کے نتیجے میں 2013ءسے بجلی کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھریلو، تجارتی اور صنعتی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے بلاتعطل بجلی کی فراہمی موجودہ حکومت کی ترجیح ہے۔دریں اثنا کابینہ نے بجلی کی صورتحال اور آنے والے موسم گرما اور رمضان کے دوران صارفین کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے عزم پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اجلاس نے توانائی کے مسائل کے حل کے لئے موجودہ اور سابق وزیرکی کوششوں کو بھی سراہا۔ اجلاس میں ٹرانسمشن، ڈسٹری بیوشن اور بجلی کے واجبات کی وصولی جیسے اشوز کے حل کیلئے انتظامی معاملات کو بہتر بنانے پر زور دیا گیا، وفاقی کابینہ نے نادرا کی خدمات صومالیہ کو دینے کے لئے صومالیہ اور حکومت پاکستان کے درمیان مفاہمت کی یاداشت (ایم او یو) کی منظوری بھی دی۔ اس موقع پر جغرافیکل انڈیکیشن بل 2017ءکی ابتدائی قانون سازی کی منظور دی گئی جو تخلیقی ملکیتی حقوق سے متعلق فورم ہے جو کسی ایک مخصوص خطے سے وابستہ پروڈکٹس کو تسلیم کرتا ہے جس کی خصوصیت یا معیار اسی علاقے سے منسوب ہو،پاکستان کے لئے جغرافیکل انڈیکیشنز میں باسمتی چاول، اجرک اور پشمینہ شال، پشاوری چپل، ٹرک آرٹ، دستکاری، زیورات وغیرہ شامل ہیں۔ کابینہ نے پریزایڈنگ آفیسر، خصوصی کورٹ (بینکوں کے جرائم)، اسلام آباد کی منظوری دی۔ کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے ڈسپوزل آف لیجسلیٹو کیسزکے اجلاس منعقدہ22 فروری 2018 اور کابینہ کمیٹی برائے پراﺅیٹائزیشن کے اجلاس منعقدہ 16فروری کی سفارشات کی منظوری دی۔ کابینہ نے تمباکو نوشی کی حوصلہ شکنی کے لئے نابالغوں کو سگریٹ کی فروخت کی ممانعت کے قانون 2010میں ترمیم کے ذریعے کھلے سگریٹوں کی فروخت پر پابندی کی بھی منظوری دی۔ ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمشن سرتاج عزیز نے کابینہ کو کپاس کی پیداوار اور برآمدات کو بڑھانے کے لئے کئے گئے اقدامات بارے بریفنگ دی، کابینہ نے پاکستان سنٹرل کاٹن کمیٹی اور کپاس سے متعلقہ معاملات کو وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری سے وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی اور تحقیق کو منتقل کرنے کی منظوری بھی دی۔
