لندن(ویب ڈیسک )سابق وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل لاہور ڈویلمپنٹ اتھارٹی (ڈی جی ایل ڈی اے) نے خود کہا تھا کہ وہ میرے گھر کے سامنے سڑک چوڑی کرنا چاہتے ہیں۔اسحاق ڈار نے کہا کہ ڈی جی ایل ڈے اے نے جب مجھ سے کہا کہ وہ میرے گھر کے سامنے والی سڑک چوڑی کرنا چاہتے ہیں تو میں نے ڈی جی سے کہا کہ مجھے تو اعتراض نہیں لیکن آپ چاہیں تو قریبی مکینوں سے پوچھ لیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ ڈی جی ایل ڈی اے نے غلط بیانی کی کہ میں نے انہیں فون کیا تھا، عدالت کوتمام حقائق اکھٹے کرنا چاہیے تھے، ڈی جی ایل ڈی اے کو میں نے کبھی زبانی حکم نہیں دیا،ایل ڈی اے کیا فون پر چلتاہے؟ میں نے تو کبھی کسی کو کام نہیں کہا۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھ سے ملک دشمنوں کی طرح کا سلوک کیا جا رہا ہے، روپے کی قدر میں کمی سے ملک کو 8 کھرب روپے کا نقصان ہوا، خبردار کرتا ہوں کہ مہنگائی نہ روکی نہ گئی تو تباہی آئے گی۔اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم ٹیک آف کے مرحلے میں تھے کہ ملک کی ٹانگ کھینچ لی گئی، ہر کوئی ماہرمعیشت بنا ہوا ہے پاکستان میں میری پالیسی جاری رکھی جاتی تو آئی ایم ایف کے پاس دوبارہ نہ جانا پڑتا۔خیال رہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے اسحاق ڈار کی رہائش گاہ کیلئے پارک اکھاڑ کر سڑک بنانے کے از خود نوٹس کیس میں ڈی جی ایل ڈی اے کو 10 روز میں پارک اصل شکل میں بحال کرنے کا حکم دیا ہے۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی فل بینچ نے اسحاق ڈار کی رہائش گاہ کے لیے پارک اکھاڑ کر سڑک بنانے پر از خودنوٹس کی سماعت کی جس کے سلسلے میں ڈی جی لاہور ڈیولیپمنٹ اتھارٹی عدالت میں پیش ہوئے۔ڈی جی ایل ڈی اے نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ اسحاق ڈارنے پارکنگ کے لیے سڑک چوڑی کرنے کی درخواست کی تھی، اس پر چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا، آپ کو اسحاق ڈارنے تحریری طور پر درخواست دی تھی؟ ڈی جی نے کہا کہ مجھے اسحاق ڈار نے فون کرکے سڑک بنانے کا کہا تھا۔چیف جسٹس نے ڈی جی ایل ڈی اے کو 10 روز میں پارک کو اصل حالت میں بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پارک کی جگہ سڑک بنانے اور سڑک کی جگہ دوبارہ پارک بنانے کا خرچہ اسحاق ڈار سے لیں۔