تازہ تر ین

با اثر افراد نے ہاتھ پاﺅں کاٹ دئیے ،پولیس ملزموں کی سر پرست

لودھراں( امین چوہدری سے) پولیس تھانہ گیلے وال مبینہ طور پر ملزمان کی سرپرست بن گئی،60 سالہ معذور
بزرگ عبدالخالق حصول انصاف کیلئے در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور، شک کی بنیاد پر ہاتھ پاو¿ں سے معذور کردیا،6 سال گزرنے کے باوجود ملزمان آزاد ملزمان کیخلاف کارروائی کرنے پر ملزمان جان کے دشمن بن گئے، گزشتہ روز بھی گھر پر دھاوا بول دیا، جان سے مارنے اور بچیوں پر تیزاب پھینکنے کی دھمکیاں60 سالہ معذور بزرگ کی” خبریں ہیلپ لائن“ پر انصاف کیلئے اپیل” خبریں“ کے توسط سے اعلیٰ حکام، چیف جسٹس آف پاکستان سے ملزمان کیخلاف سخت سے سخت کارروائی کی اپیل اگر انصاف نہ ملا تو خود پر تیل چھڑک کر خود سوزی کرلونگا۔ تفصیل کے مطابق چاہ علی والا موضع میراں پور لودھراں کے رہائشی60 سالہ معذور بزرگ عبدالخالق نے” خبریں“ کو بتایا کہ6 سال قبل اس کے ہمسائے ظہور بخش ساندھی کی بیٹی گھر سے بھاگ کر فیاض کھوکھر کے ساتھ چلی گئی، جس پر ظہور بخش، رمضان وغیرہ میرے پاس آئے اور مجھے دھمکیاں دیں کہ ہماری بیٹی کو فیاض کیساتھ بھگانے میں تمہارا ہاتھ ہے اور ہماری بیٹی واپس دلواو¿ جبکہ مجھے اس بارے میں کوئی خبر نہ تھی، مورخہ9 فروری2012 ءکو میں صبح فجر کی نماز کی ادائیگی کے بعد اپنے گھر آیا اور جانوروں کو چارہ وغیرہ ڈال کر فارغ ہوا تو اسی اثناءمیں ظہور بخش، رمضان، شہباز، شعبان، عرفان، عمران، اللہ ڈتہ، محمد ندیم تیز دھار آلات کیساتھ آئے اور آتے ہی مجھے دبوچ لیااور مجھے شک کی بناءپر تشدد کا نشانہ بنایا اور تیز دھار آلات کیساتھ میرا دایاں ہاتھ، دائیں ٹانگ کاٹ دی اور میری بائیں ٹانگ کو بھی آری سے کاٹنے کی کوشش کی جو کہ آدھی کٹ چکی تھی کہ میرے شور وا ویلا پر اہل علاقہ اور رشتہ داروں کو آتا دیکھ کر ملزمان موقع سے فرار ہوگئے، میری تشویش ناک حالت کو دیکھتے ہوئے مقامی پولیس تھانہ گیلے وال کو مطلع کیا گیا جس پر پولیس موقع پر آگئی اور ریسکیو1122 کو کال کی گئی جس پر ریسکیو1122 مجھے فوراًDHQ ہسپتال لے آئی جہاں ڈاکٹرز نے میری حالت غیر دیکھتے ہوئے مجھے فوراًBVH ہسپتال ریفر کردیا جہاں پر میری بائیں ٹانگ اور بایاں بازو طویل آپریشن کے بعد کٹنے سے بچالیا گیا مگر تاحال میرا بایاں بازو اور بائیں ٹانگ مفلوج ہیں، میں ایک چار پائی پر انٰ ظالموں کی وجہ سے عرصہ6 سال سے ایک زندہ لاش کی طرح پڑا ہوں،60 سالہ معذور بزرگ عبدالخالق نے مزید بتایا کہ اس نے ملزمان کیخلاف تھانہ گیلے وال میں مقدمہ نمبر47/12 درج کروایا جس پر مقامی پولیس تھانہ گیلے وال نے میرے ساتھ ظلم کرنے والے ملزمان میں سے تین کو گرفتار کرلیا چونکہ ملزمان بااثر ہیں اور انہیں مقامی ایم پی اے کی مکمل آشیر باد حاصل ہے اور پولیس ملزمان کیساتھ مبینہ طور پر بھاری رشوت کے عوض ان کی سرپرست بن گئی اور میرے باقی ملزمان کو گرفتار نہ کیا بلکہ ان کی عبوری ضمانتیں کروا دیں، ملزمان نے ضمانتیں کروانے کے بعد میرا اور میری فیملی کا جینا محال بنادیا اور آئے روز مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جانے لگی، میری بچیوں کا گھر سے نکلنا بند ہوگیا اور میں معذوری کی حالت میں اور میری مکمل فیملی گھر میں ہی محبوس ہوکر رہ گئیں اور مقامی پولیس تھانہ گیلے وال نے مبینہ طور پر رشوت کے عوض میری داد رسی کی بجائے اور ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوانے کی بجائے میرا مکمل کیس ملزمان کے حق میں ہی لکھ دیا اور مجھے کوئی انصاف مہیا نہ کیا گیا میں معذوری کے عالم میں حصول انصاف کی خاطر در بدر کی ٹھوکریں کھانے پرمجبور ہوگیا اور میرے جوان بیٹے ان ظالموں کی وجہ سے در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگئے اور گھر چھوڑ کر پردیس میں ان سے چھپ کر زندگی کاٹ رہے ہیں، میں نے6 ماہ قبل بھی ملزمان کیخلاف سپریم کورٹ آف پاکستان میں انصاف کے حصول کیلئے اپیل کی مگر تاحال تک کوئی کارروائی عمل میں نہ لائی گئی چونکہ میرے ملزمان بااثر ہیں،2 ماہ قبل انکی طرف سے کی جانے والی اپیل پر ان کی مزید ضمانتیں ہوگئی اور گزشتہ2 روز قبل بھی ملزمان اسلحہ و تیز دھار آلات سے لیس ہوکر میرے گھر داخل ہوئے اور مجھے اور میری جوان بچیوں کو زدو کوب کیا اور دھمکیاں دیں کہ اگر انکے خلاف اب کوئی کارروائی کی یا کہیں بھی قدم اٹھایا تو جان سے مار ڈالیں گے اور میری نوجوان بچیوں کو اغوا کرلینگے اور تیزاب پھینک کر ان کی زندگی اجیرن بنادینگے اور تمہارا پورا گھر چار پائی پر اپنی موت کی بھیک مانگے گا،60 سالہ معذور بزرگ عبدالخالق نے حصول انصاف کی خاطر ”خبریں“ کا دروزاہ کھٹکھٹادیا اور ”خبریں“ کے توسط سے اعلیٰ حکام، وزیر اعلیٰ پنجاب اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی کہ ان کے ساتھ وحشیانہ سلوک کرنے والے سفاک قاتلوں کیخلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے اور مجھے بے رحمی سے معذور کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے،60 سالہ معذور بزرگ عبدالخالق نے مزید کہا کہ وہ تو ایک زندہ لاش بن چکا ہے اور اپنی موت کے دن گن رہا ہے مگر اسے ڈر ہے کہ یہ درندہ صفت ملزمان انکی نوجوان بچیوں کو اغوا نہ کرلیں اور اپنی درندگی کا نشانہ نہ بنالیں،60 سالہ معذور بزرگ عبدالخالق نے اپیل کی ہے کہ اس کے ملزمان کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی کرکے قرار واقعی سزا دی جائے اور اسے اسکی فیملی کو ان ظالموں سے مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔

 


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain