تازہ تر ین

وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی گڈ گورننس کا ایک اور عملی ثبوت،،، آج جنوبی پنجاب بھی ترقیاتی منصوبوں میں سنٹرل پنجاب کے شانہ بشانہ۔۔۔!!

لاہور (ویب ڈیسک)پنجاب کی کل آبادی کا 32 فیصدحصہ جنوبی پنجاب کے عوام پر مشتمل ہے۔ اک دور تھا جب مفلسی اور پسماندگی کا شکار جنوبی پنجاب کے عوام کا کوئی پرسان حال نہ تھا، نہ پینے کو صاف پانی میسر تھا، معیاری علاج کے لئے کوسوں میل جانا بڑتا تھا، اور تعلیمی نظا م کی پوشاک میں بھی کئی چھید تھے مگر آج جنوبی پنجاب کی عوام اپنی قسمت پر جتنا بھی رشک کرے، وہ کم ہے۔کسی عظیم مسیحا کی ماند، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے انقلابی منصوبوں اور اصلاحات کی صورت میں جنوبی پنجاب کے عوام کو نئی زندگی بخشی۔ آج جنوبی پنجاب کے باسیوں کو زندگی کی تمام معیاری سہولیات با آسانی میسر ہیں اور ان لوگوں کا طر ز زندگی بہت بہتر ہوچکا ہے۔تعلیم، صحت، انفراسٹریکچر سمیت دیگر تمام شعبہ جات میں جنوبی پنجاب نے نمایاں ترقی کی ہے۔2013 تا 2014 کے مالی سال میں پنجاب کو ترقیاتی منصوبوں کے لئے کل290 بلین روپے کا بجٹ دیا گیا، پنجاب حکومت نے اس بجٹ کا 32 فیصد حصہ یعنی کہ93 بلین روپے جنوبی پنجاب کی تعمیر وترقی کے لئے مختص کیے۔ دیکھنتے ہی دیکھتے، ہر سال جنوبی پنجاب کا ترقیاتی بجٹ بڑھتا گیا۔سال 2014 تا 2015 کے مالی سال میں 345 بلین میں سے 124 بلین روپے، سال 2015 تا 2016 میں 400 بلین میں سے 144 بلین روپے اور سال 2016 تا 2017 میں کل ترقیاتی بجٹ 550 بلین روپے میں سے 198 بلین روپے مختص کیے گئے، جبکہ رواں مالی سال 2017 تا 2018 کے لئے 635 بلین روپے میں سے 229 بلین روپے جنوبی پنجاب کے تعمیراتی و ترقیاتی سرگرمیوں کے لئے مقرر کیے گئے ہیں۔حالیہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے گذشتہ پانچ سالو ں میں ڈیڑ ہ غازی خان میں 27303.467ّّّملین روپے کی کثیر لاگت سے بنے انفرا سٹریکچر، صحت اور تعلیم سمیت دیگر منصوبوں کا افتتاح کیا۔ڈیرہ غازی خان کے عوام کو سفری سہولیات اور آمدو رفت میں آسانی فراہم کرنے کے لئے متعدد سڑکوں کی از سر نو تعمیر وتوسیع کی گئی ہے۔ان سڑکوں کی تعمیر و کشادگی کے منصوبوں میں 24 کلو میٹر طویل چھوٹی زرین تا چھوٹی با لا سڑک کو 352.725 ملین روپے کی لاگت سے 10 سے 12 فٹ کشادہ کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی ڈی جی خان شہر سے 18 کلو میٹر کے فاصلے پرانڈس روڈ پر واقع 5.50 کلو میٹر طویل کوٹ چھوٹا بائی پاس کی تعمیر بھی 447.707 ملین روپے کی لاگت سے مکمل کی گئی۔ نو تعمیربائی پاس ڈی جی خان کے ملحقہ دیہاتوں کوچھوٹی زرین زرعی منڈی، ڈی جی خان اور جا م پور شہر سے جوڑتا ہے۔دوسری جانب بستی مولانا انڈس ہائی وے تا حیدری چوک سڑک اور انڈس ہائی وے محبوب تا بستی کو کاری کی تعمیر کے لئے 300.156 ملین روپے کثیر رقم خرج کی گئی ہے۔ جبکہ مظفر آباد تا ڈی جی خان 20.60 کلو میٹر طویل دو طرفہ سڑک زیر تعمیر ہے۔ صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کے پیش نظر 918.415 ملین روپے کی لاگت سے ڈی جی خان میڈیکل کالج تعمیر کیا گیا اورڈسٹرکٹ بھر میں مختلف موبائل ہیلتھ یونٹس، کھر اور فورٹ منرو میں ٹی ایچ کیو ہسپتال قائم کئے جا چکے ہیں۔جبکہ 4551.575 ملین روپے کی لاگت سے ڈی ایچ کیو ہسپتال کی ٹیچنگ ہسپتال میں اپ گریڈیشن جاری ہے۔ دوسری جانب ٹریفک حادثات کی صورت میں فوری طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے ڈی جی خان تا ڈیرہ اسماعیل خان میں (Mian)انڈس روڈ پر تمام طبی سہولیات سے آراستہ، 20 بستروں پر مشتمل انڈس ہائی وے پر ٹراما سنٹر قائم کیا گیا ہے، جس کی کل لاگت 93.267 ملین روپے ہے۔بچوں کی اچھی صحت کے حصول کے لئے 32 اورل تھراپیوٹک سائٹس کا قیام،نمونیا اور ڈائریا سے متاثرہ بچوں کیلئے 1034 مفت ایمبولینس سروس کا افتتاح اور 5سال سے کم عمر61200بچوں کیلئے ویکسینیشن اور باقاعدہ حفاظتی ٹیکوں کے انتظام میں بہتری صحت عامہ کے نمایاں منصوبوں میں سر فہرست ہیں۔ پنجاب حکومت نے دیڑہ اسماعیل خان کے شعبہ تعلیم میں بھی بہتری لانے کے لئے نمایاں اقدامات کیے ہیں۔ ان اقدامات میں ڈی جی خان میں دانش سکول(برائے طلبائ و طالبات) کی تعمیر، طلبائ و طالبات کے لئے ٹریننگ اور تعلیمی سرگرمیوں کے مراکزکا قیام،زیور تعلیم پروگرام کے تحت کلاس ششم سے کلاس دہم تک خدمت کارڈز کا اجرائ ،بھٹے پر کام کرنے والے 694 بچوں کااسکولوں میں داخلہ اور انکی سہولت کے لئے خدمت کارڈ کا اجرا،یوپی ای / یو ایس ای مہم کے تحت اسکول نہ جانے والے 233000 بچوں کااسکولوں میں داخلہ، اساتذہ کی تعداد میں 2500تک اضافہ،374 اسکولوں میں اضافی کلاس رومز کی فراہمی اور 70 اسکولوں کی عمارتوں کی تعمیر سر فہرست ہیں۔ جبکہ گذشتہ 10 سالوں میں میرٹ پر 6691 اساتذہ کی تقرریاں بھی قابل ستائش اقدام ہے۔ 453.540 ملین روپے کی لاگت سے ڈی جی خان اربن واٹر سپلائی اور 604.079 ملین روپے کی لاگت سے اربن سیورج اسکیم منصوبوں کی توسیع مکمل کی گئی ہے جبکہ 150.447 ملین کی لاگت سے ڈیرہ اسماعیل خان میں بچوں کے لئے حفاظتی مراکز کا عمل بھی زیر تعمیر ہے۔ جنوبی پنجاب کے ضلع لیہ میں ہونے والے تعمیراتی منصوبے بھی کسی تعارف کے محتاج نہیں۔بہتر مواصلات کے لئے 350 کلو میٹر طویل سڑکوں کی توسیع و مرمت کے ساتھ ساتھ نئی سڑکوں کی تعمیر بھی مکمل لر لی گئی۔ اٹھارہ ہزاری تا فتح پور نئی سڑک تعمیر کی گئی جبکہ گڑھ مہاراجہ تاجھنگ روڈ، اور گڑھ مہاراجہ تا امیر کلاسراہ سڑکوں کی تعمیر و توسیع کی گئی۔ لیہ شہر میں چار بائی پاس سڑکوں کی تعمیر بھی ان ترقیاتی منصوبوں کا حصہ ہے۔ لیہ ڈی ایچ کیو ہسپتال کی ازسر نو تعمیر بھی مکمل۔ ہسپتال میں سی ٹی سکین مشین کی تنصیب کی گئی جبکہ بچو ں کے لئے علاج و نگہداشت کے لئے خصوصی چلڈرن راوڈ اور آئی سی یو بلاک قائم کیا گیا ہے۔ ہسپتال میں علاج و معالج کی جدید سہولیات موجود ہیں۔ جبکہ جدید کلینکل اور پتھالوجی لیب کی سہولت بھی ہسپتال میں موجود ہے۔ پاکستان صحت کارڈ کے ذریعے لیہ میں بھی مستحق افراد کا بالکل مفت علاج کیا جا ئے گا۔ہر کارڈ پر ایک خاندان کے لئے سالانہ رقم 50,000 روپے برائے ثانونی اور 250,000 روپے برائے ترجیحی


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain