اسلا م آ با د (ویب ڈیسک)مریم نوازنے جن ٹرسٹ ڈیڈزکو اصل کہہ کرجے آئی ٹی میں جمع کرایا وہ جعلی ثابت ہوگئیں۔اسلام آباد کی احتساب عدالت میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن رٹائرڈ محمد صفدر کے خلاف ایون فیلڈپراپرٹیزریفرنس کی سماعت ہوئی ۔موسم کی خرابی کے باعث مریم نواز کے وکیل امجد پرویز بھی اسلام آباد نہ پہنچ پائے جس کے باعث امجدپرویزکے ایسوسی ایٹ نسیم ثقلین نے مریم نواز کی طرف سے پاور آف اٹارنی جمع کرادیا جب کہ امجد پرویز کی عدم موجودگی میں میاں نسیم ثقلین مریم نواز کی طرف سے پیش ہوئے۔تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ تحقیقات سے ثابت ہوتا ہے نواز شریف پبلک آفس ہولڈ کرتے ہوئےلندن فلیٹس کے مالک تھے،انہوں نے نیلسن اور نیسکول لمیٹڈ کے ذریعے بے نامی دار کےنام پر فلیٹس خریدے،ملزمان لندن جائیداد کی خریداری کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے،مریم نوازنے جن ٹرسٹ ڈیڈزکو اصل کہہ کرجے آئی ٹی میں جمع کرایا وہ جعلی ثابت ہوئیں۔تفتیشی افسر نے کہا کہ مریم،حسن اورحسین نوازبے نامی دارہوتے ہوئے جرم کے ارتکاب میں نوازشریف کے مدد گاررہے،تحقیقات سے ظاہرہوتا ہے کہ ملزمان کرپشن اورکرپٹ پریکٹسزمیں ملوث پائے گئے، کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز نیب آرڈیننس 1999کے تحت قابل گرفت جرم ہے،۔ٹرسٹ ڈیڈ نیلسن، نیسکول اور کوبر سے متعلق تھی۔تفتیشی افسر نے کہا کہ گواہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے والی دستاویزات سے متعلق گواہی نہیں دے سکتا،جے آئی ٹی نے آئی ٹی ایکسپرٹ رابرٹ ریڈلے رپورٹ کی روشنی میں رائے قائم کی۔
