کراچی(ویب ڈیسک) سابق ہاکی اولمپیئن منصور احمد طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔منصور احمد دل کے عارضے میں میں مبتلا اور گزشتہ کئی ماہ سے قومی ادارہ برائے امراض قلب میں زیر علاج تھے۔49 سالہ عالمی شہرت یافتہ گول کیپر کا دل صرف 20 فیصد کام کررہا تھا، ان کے دل میں 7 اسٹنٹس ڈالے گئے تھے جب کہ گردوں اور پھیپھڑوں نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا تھا، یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹروں نے انہیں ہارٹ ٹرانسپلانٹ (دل کی پیوندکاری) کا مشورہ دے رکھا تھا۔آج صبح منصور احمد کی حالت بگڑ گئی جس کے بعد انہیں وارڈ سے انتہائی نگہداشت کے شعبے میں منتقل کیا گیااور ہارٹ لنگز مشین لگا دی گئی۔واضح رہے کہ گذشتہ ماہ منصور احمد نے دل کے ٹرانسپلانٹ کے لیے بھارت سے علاج میں مدد کی اپیل کی تھی۔جس کے بعد منصور احمد کو پاکستان میں ہی نئی تکنیک ایل وی اے ڈی (left ventricular assist device) کے ذریعے مکینیکل ڈیوائس لگوانے کی پیشکش کی گئی، اس منفرد اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ان مریضوں کو مکینیکل ڈیوائس لگائی جاتی ہے، جن کے دل کے دائیں یا بائیں پٹھے ناکارہ ہوگئے ہوں۔تاہم سابق گول کیپر نے پاکستان میں دل کا آپریشن کروانے سے انکار کردیا تھا۔منصور احمد کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان میں دل کی تبدیلی کے علاج میں 6 مہینے سے ایک سال کا عرصہ لگے گا، لہذا وہ دل کا آپریشن بھارت میں کرانا چاہتے ہیں’۔سابق اولمپیئن نے مزید کہا تھا کہ ‘کئی ممالک میں دل کی پیوندکاری ہوتی ہے، لیکن بھارتی شہر چنائے میں علاج کی بہتر سہولیات دستیاب ہیں’۔واضح رہے کہ منصور احمد پاکستان کے لیے 338 انٹرنیشنل ہاکی میچز کھیل چکے ہیں، انہوں نے 1986 سے 2000 کے دوران اپنے کیریئر میں 3 اولمپکس اور کئی ہائی پروفائل ایونٹس میں پاکستان کی نمائندگی کی۔منصور احمد ہی وہ کھلاڑی ہیں، جنہوں نے 24 سال قبل پاکستان کو چوتھی مرتبہ ہاکی کا عالمی چیمپیئن بنایا تھا۔