تازہ تر ین

حیا ءعورت کا بہترین زیور ہے : علامہ ضیا ءاللہ بخاری ، رمضان المبارک میں بہت سی چیزیں سیکھنے کو ملتی ہیں ، حیا ءبھی : علامہ لعل مہدی ، چینل ۵ کے پروگرام ” مرحبا رمضان “ میں میزبان آمنہ کاردار اور سید اسامہ بخاری سے ایمان افروز گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) نبی کریم نے فرمایا کہ جب حیا نہیں رہتی تو ایمان ختم ہو جاتا ہے عورت کا بہترین زیور حیا ہے عربی میں عورت کا مطلب ہے ڈھانپی ہوئی چیز، لیکن حیا صرف عورتوں کے لئے ہی نہیں بلکہ مردوں کے لئے بھی ہے۔ چینل فائیو کے پروگرام ”مرحبا رمضان“ میں گفتگو کرتے ہوئے علامہ ضیاءاللہ بخاری نے بتایا کہ حیا کا تعلق انسان کے ایمان کے ساتھ ہے۔ آقائے دو جہاں حضرت محمد نے فرمایا کہ حیا اور ایمان لازم و ملزوم ہیں یعنی ایک چلا جائے تو دوسرا خودبخود چلا جاتا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ حیا خیر ہی خیر ہے۔ اگر انسان میں حیا جیسی صفت ہو تووہ ذلت، رسوائی اور بے عزتی والے کاموں سے باز رہتا ہے۔ اگر حیا جیسا وصف مرد میں ہو تو یہ جمیل ہوتا ہے عورت میں ہو تو یہ اجمل ہوتا ہے۔ نبی کریم سے پہلے آنے والے انبیاءنے بھی حیا جیسی صفت کو بہت اہمیت دی یعنی ہر دور میں اس صفت کی تلقین کی جاتی رہی۔ پردے کی دو اقسام ہیں ایک حجاب اور ایک نقاب حجاب کا مطلب ایسا لباس جو عورت کو ڈھانپ کر رکھے جو ہر عورت پرلازم ہے۔ نبی کریم کی گھر کی خواتین پر نقاب فرض تھا لیکن باقی مسلمان خواتین کے لئے نقاب فرض ہے یا نہیں اس پر علمائے کرام کا آج تک ہمیشہ سے اختلاف رہا ہے۔ بعض کے نزدیک فرض ہے بعض کے نزدیک مستحب ہے۔ قرآن کریم میں اللہ پاک کا حکم ہے مرد اپنی نگاہوں کو نیچا رکھیں۔ مقصد شرم و حیا پیدا کرنا ہے۔ نبی کریم نے فرمایا جو شخص مجھے اپنی زبان اور اخلاق وکردار کی ضمانت دے دے میں اسے جنت کی ضمانت دیتا ہوں۔ نبی کریم نے اچھا اور نفیس لباس پہننے کی بھی تلقین کی ہے۔ علامہ لعل مہدی نے بتایا کہ انسان کی سب سے قیمتی چیز کرامت ہے ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاءکرام انسانوں کو راہ راست پر لانے کے لئے تشریف لائے۔ جہاں تک حیا کا تعلق ہے اصل میں حیا ان پردوں کو قائم رکھنا ہے جن پردوں کو اللہ پاک قائم رکھنا چاہتے ہیں۔ جو شخص اپنے رب سے حیا نہیں کرتا وہ انسانوں سے بھی حیا نہیں کر سکتا۔ جہاں رمضان المبارک ہمیں بہت سی بہتر چیزوں کی پریکٹس کرانے کے لئے ہیں وہیں اس ماہ مبارک میں ہم اللہ پاک سے حیا کرنا بھی سیکھ سکتے ہیں۔ روزے کے دوران ہم اکیلے میں بھی کوئی چیز نہیں کھاتے یا پیتے کیونکہ ہمارے دل میں یہ بات ہوتی ہے اللہ دیکھ رہا ہے۔ ہم سارا مہینہ اس پر پریکٹس کر کے پورے سال اور اسی طرح ساری زندگی کے لئے یہ یقین جو ایک حقیقت ہے کہ اللہ دیکھ رہا ہے کا احساس پیدا کر سکتے ہیںجس کے بعد گناہ کبیرہ تو دور ہم گناہ صغیرہ سے بھی باز رہیں گے۔ روزہ ہمارے ایمان کی قوت کو تحریک دیتا ہے۔ نبی کریم شرم و حیا کا پیکر تھے۔

 


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain