لندن (وجاہت علی خان سے ) سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی ایک طویل عرصہ تک خودساختہ جلاوطنی کا فیصلہ کرلیاگیا ہے ، مسلم لیگ ن حکومت کی آئینی مدت پوری ہونے اور حکومت کے خاتمہ کے ساتھ ہی برطانیہ کے باخبر حلقوں میں چہ میگوئیاں عروج پر ہیں کہ میاں نوازشریف اور مریم نواز آئندہ چند روز میں لندن پہنچیں گے، مذکورہ باخبر سیاسی حلقوں نے ” خبریں“ کو بتایا کہ گذشتہ کئی سال سے میاں نوازشریف کا معمول رہا ہے کہ وہ رمضان کا آخری عشرہ سعودی عرب میں گذارتے ہیں اس لئے اس بات کا قوی امکان موجود ہے کہ وہ آئندہ چند روز میں پاکستان سے براہ راست سعودی عرب یا لندن پہنچیں ، ذرائع کے مطابق یہ بھی طے ہے کہ نوازشریف عیدالفطر اپنی فیملی کے ساتھ لندن میں گذاریں گے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں نوازشریف گو جیل جانے سے خوفزدہ نہیں کیونکہ قبل ازیں بھی وہ جیل بھگت چکے ہیں لیکن باپ ہوتے ہوئے وہ نہیں چاہتے کہ مریم نواز کو جیل جاتا دیکھیں، لندن میں ان ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ کے انتہائی سرکردہ حلقوں میں بھی اس بات پر تبادلہ خیال ہوچکا ہے اور اکثریت کا کہنا ہے کہ نوازشریف اور مریم نواز کو کم از کم آئندہ انتخابات کے نتائج تک ملک سے باہر رہنا چاہئے اور بعد ازاں حالات کے مطابق فیصلہ کرنا چاہئے ، ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ میاں نوازشریف اس فیصلہ کے قطعی حق میں نہیں تھے لیکن پارٹی کے سرکردہ ہمدرد انہیں یہ فیصلہ کرنے پر مجبور کررہے ہیں کہ ابھی تک مریم نواز اور سابق وزیراعظم کا نام ای سی ایل میں بھی نہیں ہے اس لئے ان کے ملک سے باہر جانے میں کوئی رکاوٹ نہیں ، جہاں تک نیب کے مقدمات کا تعلق ہے تو وکلاءان تاریخوں کو آگے بڑھانے کیلئے قانونی راستہ اختیار کرسکتے ہیں ، تاہم میاں نوازشریف اس بات کا حتمی فیصلہ آئندہ چند روز میں کرینگے۔
