خان پور(سٹی رپورٹر)سب انسپکٹر تھانہ سٹی خان پور نے شہری کو جھوٹے مقدمہ میں گرفتار کرکے عدالت سے جوڈیشل ہونے کے باوجود ڈسٹرکٹ جیل نہ بھیجا بلکہ غیرقانونی حوالات میں بند رکھا، حراساں کرکے شہری ظہور احمد کا 5 مرلہ مکان دوران حوالات اپنے قریبی عزیز کے نام منتقل کرالیا، تمام تھانہ سٹی خان پور میں سب انسپکٹر کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے باوجود، اور تمام انکوائریاں خلاف ہونے کے باوجود انٹی کرپشن بہاولپور کے آفیسران سب انسپکٹر کے حق میں ڈھال بن گے،، شہری 5 سالوں سے دفتروں کے چکر کاٹ کر ذلیل و خوار، چیف جسٹس آف پاکستان دے سو موٹو ایکشن لینے کی اپیل خبریں ہیلپ لائن کو تحریری درخواست بھیجی ،جس پر خبریں ہیلپ کی ٹیم متاثرہ شخص کے پاس پہنچ گئی ،آصف محمود Siتھانہ سٹی خان پور جعلسازی سے سب رجسٹرار و پٹوار عملہ کی ملی بھگت سے مکان با اثر شخص فاروق ،مقصود کے نام انتقال کرا لیا ،متاثرہ شخص در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ،متاثرہ شخص امداد کے لئے خبریں ہیلپ لائن سے مدد کی اپیل ، تفصیل کے مطابق ملک ظہور احمد ولد ولی محمد نے خبریں ہیلپ لائن سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں سادات کالونی خان پور کا رہائشی ہوں مورخہ 30-08-2013کو آصف محمود ASIتھانہ سٹی خان پور نے مجھے مقدمہ نمبر 719/13میں مجھے گرفتار کر کے عدالت مجسٹریٹ میاں محمد احمد پیش کر کے ریمانڈ جوڈیشبل منظور کروایا اور مجھے جیل بھیجنے کی بجائے تھانہ سٹی خان پور کی حوالات میں 35دن بند رکھا جو کہ غیر قانونی ہے جس کا ثبوت روزنامچہ رپٹ ریکارڈ 30-08-2013،رپٹ نمبر 54،08،17اور 25رپٹ نمبر درج شدہ موجود ہے ۔اور میرے پاس ثبوت اور گواہان موجود ہیں۔انہوں نے بتایا کہ آصف محمود SIمیرے پاس تھانہ سٹی خان پور کی حوالات میں آیا اور مجھے کہا کہ تم مقدمہ نمبر 719/13کے ملزم ہو اور تم مقدمہ نمبر 727/13کے مدعی بھی ہو جو تمہارا مدعی ہے وہ تمہارا ملزم بھی ہے ۔میں تم لوگوں کو راضی کروا رہا ہوں۔آصف محمود SIنے مجھےراضی نامہ کا جھانسہ دیکر چند اسٹام پیپروں اور چند رجسٹریوں پر مجھ سے دستخط اور انگوٹھے لگوا لیئے ۔پھر آصف محمود SIنے قبضہ مافیا فاروق ،مقصود سے ملکر اور محکمہ ریونیو کے محمد ابرار پٹواری ،محمد عبداللہ پٹواری حلقہ خان پور ،جاوید اقبال انچارج خزانہ سرکار ،معین الرشید عباسی سب رجسٹرار ،محمد افضل اور محمد رمضان سے ساز باز کر کے اور ہم صلاح و ہم مشورہ ہو کر میرے راضی نامہ والے خالی اسٹام پیپروں کو غلط استعمال کرتے ہوئے آصف محمود Siنے فاروق ،مقصود کے نام سائل کا 5مرلے پلاٹ تعمیر شدہ کھاتہ نمبر 278/278کھتونی نمبر 168تا 169مکان ڈبل سٹوری محلہ محمد پورہ مالیت 25لاکھ کے جعلی فرضی اور سازشی رجسٹری انتقال کرا کر آصف محمود Siنے فاروق ،مقصود وغیرہ نے میرے گھر کی چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے اور محکمانہ طاقت بزور اسلحہ میرے گھر سے بیوی بچوں کو زبردستی باہر نکال دیا آصف محمود SIفاروق ،مقصود کا میرے گھر پر قبضہ کروا دیا ۔مجھے مورخہ 05-10-13کو راضی نامہ اسٹام نمبر 72کے تحت مجھے حوالات تھانہ سٹی خان پور سے رہا کرتے ہوئے ہواپریشرائز کیا اور دھمکی دی کہ اگر باہر جا کر ہمارے خلاف کوئی درخواست دی یا کوئی کاروائی کی تو میں تمہیں جان سے ما ردوں گا یا سنگین نوعیت کے مقدمات میں ملوث کروادوں گا ۔اور میں مورخہ 07-10-2013کو عبوری ضمانت دائر کی اور عبوری کنفرم ہو گئی پھر مورخہ 17-04-2014کو علاقہ مجسٹریٹ سے رہا ہو گیا ۔پھر میں نے درخواستیں بابت قانونی کاروائی الزام علیہان آصف محمود Siوغیرہ کے خلاف ڈی پی او رحیم یار خان،آر پی او بہاولپو ر،درخواست گزاری جس پر آر پی او بہاولپور کے حکم پر انکوائری آفیسر مقرر ہوئے انکوائری میں مذکورہ الزام علیہان آصف محمود Siوغیرہ گلٹی قرار دے کر ایس ایچ او تھانہ سٹی خان پور اندراج مقدمہ کا حکم صادر کردیا ۔ایس ایچ او تھانہ سٹی خان پور نے میری مدعیت میں الزام علیہان آصف محمود Siوغیرہ کے خلاف بجرم 471/420،468/148،149/448،342ت پ تھانہ سٹی خان پور میں درج رجسٹرڈ ہوا ۔انکوائری رپورٹیں اور ایف آئی آر درج ہیں۔ میرے ملزم سرکاری ملازم ہو نے کی وجہ سے 24-11-2016کو میرے مقدمہ مذکورہ تفتیش محکمہ انٹی کرپشن بہاولپور کے سپرد ہوئی میں نے محکمہ اینٹی کرپشن میں ثبوت اور گواہان گزارے جس میں آصف محمود Siوغیرہ گنہگار ثابت ہوئے میرے مذکورہ ملزمان کرپٹ اور با اثر ہیں اور محکمانہ طاقت اور سیاسی اثر ورسوخ رکھتے ہیں ۔میں نہایت غریب آدی ہوں محکمہ اینٹی کرپشن مجھے میرے ملزمان سے راضی نامہ نہ کرنے پر بلاوجہ اینٹی کرپشن کے چکر پر چکر لگوا رہے ہیںاور مجھے ملزمان سے راضی نامہ کرنے کا جواز پیدا کیا جا رہا ہے یہ کہ مجھے اس مقدمہ میں الجھا یا گیا ہے تاکہ میں کوئی اور کام نہ کرسکوں میں نے اپنی جمع پونجی لگا دی ہے اب میں لوگوں سے پیسے ادھا رلیکر انصاف مانگنے کے لئے اینٹی کرپشن بہاولپور کے چکر پر چکر لگوا رہا ہے ۔انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے از خود نوٹس لیتے ہوئے میرے ملزمان کے خلاف کارروائی عمل میں لا کر میری حق رسی کروائی جائے