اسلام آباد(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان میں لگڑری گاڑیوں کے استعمال سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی ماڈل ٹاو¿ن رہائشگاہ کے باہر بچوں کے کھیلنے کے پارک کی جگہ مورچے لگا دیئے گئے ہیں مجھے اس کی ویڈیو بنا کر دکھائیں۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں لگڑری گاڑیوں کے استعمال سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں محمد ثاقب نثارکو کیس سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی تو انہوں نے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف کو بلٹ پروف گاڑی دی گئی ہیں؟جس پر چیف سیکرٹری پنجاب بولے کہ شہباز شریف کو سیکیورٹی خدشات ہیں۔اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہمیں بتائیں کس جگہ لکھا ہے کہ سیکیورٹی خدشات پر بلٹ پروف گاڑی دی جاتی ہے۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی ماڈل ٹاو¿ن رہائش گاہ کے باہر بچوں کے کھیلنے کے پارک کی جگہ مورچے لگا دیئے گئے ہیں،جسکے جواب میں چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ پارک کی جگہ اب پارکنگ کے لیے استعمال کی جاتی ہے اور مورچے اور رکاوٹیں ہٹا دی گئی ہیں۔جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے شہباز شریف کی ماڈل ٹاو¿ن رہائشگاہ کے باہر کی ویڈیو بنا کر دکھائیں۔
