لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) کالم نگار احسان ناز نے کہا ہے کہ جنرل مشرف نے نہ آنا تھا نہ ان کا آنے کا کوئی ارادہ تھا چیف جسٹس نے تو انہیں موقع دیا تھا چینل ۵ کے پروگرام کالم نگار میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا مشرف کیلئے اچھا موقع تھا۔ مشرف علاج کے بہانے باہر گئے لیکن پارٹیوں میں شریک ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا جو بھی نگران حکومت ہوتی اس نے الیکشن کے انعقاد میں الیکشن کمیشن کی مدد کرنی ہے چودھری نثار کے پاس اگر کوئی گروپ ہوتا وہ اپنے پتے شو کرتے۔ کالم نگار ضمیر آفاقی نے کہا کہ مشرف کو سوشل میڈیا پر مقبولیت ملی تھی لیکن اب سیاست میں ان کی جگہ نہیں نہ ہی مستقبل ہے لیکن بہرحال ان کو واپس آکر عدالتوں کا سامنا کرنا چاہیے انہوں نے کہا لگتا ہے مشرف کی پارٹی بھی ان کی بیک پر نہیں شاید اس لئے بھی وہ واپس آنا نہیں چاہ رہا انہوں نے شیخ رشید کی سیاسی ساکھ نہیں لیکن پارٹیوں کو کچھ اس قسم کے لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے جو بس بولتے ہیں کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو دوسروں کو ہروقت گالیاں دیتے رہتے ہیں۔ سینئر صحافی حسنین اخلاق نے کہا ہے کہ مشرف کو ظاہر ہے عدالت نے موقع فراہم کرنے کی کوشش کی کہ وہ پاکستان میں آئیں اور الیکشن میں حصہ لیں تاکہ شریک ہوسکیں جمہوریت میں برابری کے مواقع نہیں انہوں نے کہا جب بے نظیر تشریف لائی تھیں سیاسی حالات اس سے زیادہ خراب تھے سیاستدان چاہتے ہیں تمام کام ان کی مرضی کے مطابق ہوں حسن عسکری کے حوالے سے مسلم لیگ ن خوش ہے۔ کالم نگار میاں حبیب نے کہا مشرف پر غداری کا مقدمہ ہے اگر وہ پاکستان آتے ہیں تو ان کو مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا حالات بہر حال اثرانداز ہوتے ہیں شاید اس کے وہ پاکستان واپس آنا نہیں چاہتے انہوں نے کہا میرے خیال میں چودھری نثار کو پھنسایا گیا ہے۔