لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں اور تبصروں پرمشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ نگارخالد چودھری نے کہا ہے کہ نوازشریف پاکستان واپس آئےگا۔ اسے پتا ہے کہ کوئی اسے پھانسی نہیں دے سکتا۔ نوازشریف کے حوالے سے کئی قوتوں کو آگے کھائی اور پیچھے کنواں کی صورتحال کا امنا ہے۔ کرپشن کیس میں فواد حسن فواد جیل میں رہ بھی لیں تو 10 ارب کرپشن کا اس کی نسلیں کھائیں گی۔ چیف جسٹس کیسی روایت قائم کررہے ہیں کہ الیکشن سے قبل ملزموں کو گرفتار نہیں کیا جائیگا یہ کیسا قانون ہے حدیبیہ اورماڈل ٹاﺅن کیسز پر شہبازشریف کو ریلیف ہے۔ نواز اور شہباز کے لئے الگ الگ قانون ہے۔ تجزیہ نگار محمد ناصراقبال خان نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بڑے بڑے مگرمچھ قابو میں آرہے ہیں۔ محتسب کا مزاج بدلا ہے۔ ادارے فعال اور شکنجہ سخت ہوا ہے۔ فواد حسن فواد تمام کرپشن کا پیسہ واپس کرینگے تو جان چھوٹے گی۔ احد چیمہ کو ایک ایک پائی کا حساب دینا پڑیگا۔ چوروں سے کرپشن کا 100 فیصد پیسہ وصولنا چاہئے۔ چیف جسٹس 25 فیصد معاف کرنے کے مجاز نہیں ہیں۔ الیکشن تک ملزموں کو گرفتار نہ کرنا بھونڈا مذاق ہے۔ ”خبریں“ اور ضیاشاہد کا ڈیم اور پانی کے مسئلے پر مستحسن قدم ہے۔ حکومتوں کا کام ضیاشاہد کررہے ہیں۔ ریاست گئی گزری نہیں ہے۔ عوام کے پیسے سے ڈیم کبھی نہیں بنے گا۔ تجزیہ نگار امجد اقبال کا کہنا تھا کہ بھاشا ڈیم بننے پر عالمی اداروں کو اعتراضات ہیں۔ عوام نیلم جہلم سرچارج کی صورت پہلے ہی اس پراجیکٹ کے لئے فنڈز دے رہی ہے۔ 2015 ءکی ڈیڈ لائن کے باوجود اب تک نیلم جہلم پراجیکٹ آپریشنل نہیں ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ فواد حسن فواد ہوسکتا ہے نوازشریف کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن جائے۔ میزبان تجزیہ نگار توصیف احمد خان نے کہا کہ نوازشریف کا کیس کا فیصلہ ان کی موجودگی تک مو¿خر کرنے کا بیان ”انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے چاند“ کے مترادف ہے۔ چودھری نثار جیسا بندہ کہنے پر مجبور ہوگیا کہ فواد حسن فواد مجھے گھاس نہیں ڈالتا۔ اس وقت عروج و زوال کی داستان رقم ہورہی ہے۔ ملک کا اصل مسئلہ پانی کا ہے جسے ضیاشاہد نے شدت سے اٹھایا ہوا ہے۔