برطانیہ (ویب ڈیسک)جو لوگ روزانہ 9 سے 10 گھنٹے سونے کے عادی ہوتے ہیں، ان میں نیند کی کمی کے شکار افراد کے مقابلے میں قبل از وقت موت کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔مانچسٹر اور لیڈز سمیت 4 یونیورسٹیوں کی مشترکہ تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ رات بھر میں 8 گھنٹے سے زیادہ سونے کے عادی ہوتے ہیں، ان میں جلد موت کا خطرہ 7 گھنٹے سے کم سونے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔اس تحقیق کے دوران دنیا بھر میں 33 لاکھ سے زائد افراد کا جائزہ لینے کے بعد نتیجہ نکالا گیا کہ بہت زیادہ سونا امراض قلب اور فالج کا خطرہ بڑھانے والی خطرناک عادت ہے۔محققین کا تو کہنا تھا کہ اضافی نیند کو درحقیقت ناقص صحت کی نشانی سمجھا جانا چاہیے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ بہت سونے کے مطلب یہ ہوتا ہے کہ لوگوں کے پاس ورزش کے لیے وقت بہت کم ہوتا ہے، جس سے امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ درحقیقت جو لوگ بہت زیادہ دیر تک سونے کے عادی ہوتے ہیں، وہ پہلے ہی کسی ایسے مرض کا شکار ہوچکے ہوتے ہیں، جس کی تشخیص نہیں ہوئی ہوتی۔انہوں نے بتایا کہ نیند کا طویل دورانیہ بھی جسم کے اندر مسائل جیسے خون کی کمی اور ورم سے جڑے امراض کا باعث بنتا ہے جس سے خون کی شریانوں سے جڑے امراض جیسے ہارٹ اٹیک اور فالج وغیرہ کا خطرہ بڑھتا ہے۔انہوں نے مشورہ دیا کہ ڈاکٹروں کو ایسے مریضوں کے ٹیسٹ ضرور کرنے چاہیے جو ہر رات 9 سے 10 گھنٹے سونے کے عادی ہوتے ہیں۔