لاہور (ویب ڈیسک)ویسے تو کہا جاتا ہے کہ ایک سیب روزانہ ڈاکٹر کو دور رکھتا ہے مگر ایک ناشپاتی کو روز کھانا بھی مختلف امراض سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔فائبر، پوٹاشیم اور دیگر اہم اجزاءسے بھرپور یہ پھل کم کیلوریز کے ساتھ جسم کو مختلف اینٹی آکسائیڈنٹس بھی فراہم کرتا ہے۔
اس کے مختلف فوائد درج ذیل ہیں۔
جسمانی خلیات کا تحفظ
ناشپاتی میں وٹامن ‘سی’، وٹامن ‘کے’ اور کاپر جیسے اجزاءموجود ہوتے ہیں، جو جسمانی خلیات کو نقصان پہنچانے والے مضر عناصر کی روک تھام کرکے جلد کی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔
کولیسٹرول میں کمی
ناشپاتی میں فائبر کافی مقدار میں ہوتا ہے جو جسم کے لیے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی لاکر امراض قلب سے تحفظ دیتا ہے، اسی طرح فائبر سے بھرپور غذائیں جیسے ناشپاتی کو روزانہ کھانا فالج کا خطرہ بھی 50 فیصد تک کم کردیتا ہے۔
کینسر سے تحفظ
ناشپاتی میں موجود فائبر ایسے خلیات کی روک تھام کرتا ہے جو آنتوں کے کینسر کا خطرہ بڑھاتے ہیں، روزانہ ایک ناشپاتی کھانا خواتین میں بریسٹ کینسر کا خطرہ 34 فیصد تک کم کرسکتا ہے۔
موٹاپے سے نجات
جو لوگ ناشپاتی کو روزانہ کھاتے ہیں ان کے موٹے ہونے کا امکان 35 فیصد کم ہوتا ہے۔ ناشپاتی فائبر اور وٹامن سی کے حصول کے لیے بہترین ذریعہ ہے، جو جسمانی وزن میں کمی لانے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
قبض سے بچاﺅ
جیسا کہ لکھا جاچکا ہے کہ ناشپاتی فائبر سے بھرپور پھل ہے اور یہ وہ جز ہے جو آنتوں کے افعال کو بہتر کرکے قبض کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
ہڈیوں کے مسائل سے بچائے
آج کل ہڈیوں کے امراض کافی عام ہوچکے ہیں، اگر ہڈیوں کو صحت مند رکھنا چاہتے ہیں اور بھربھرے پن کے مرض کو دور رکھنا چاہتے ہیں تو روزانہ ماہرین طب کی تجویز کردہ کیلشیئم کی مقدار کھانا بہت ضروری ہے جبکہ ہائیڈروجن کی سطح کو متوازن رکھنا بھی اہمیت رکھتا ہے، ناشپاتی کیلشیئم کو جسم میں آسانی سے جذب ہونے میں مدد دینے والا پھل ہے۔
جسمانی توانائی بڑھائے
ناشپاتی میں موجود گلوکوز کی مقدار کمزوری کی صورت میں فوری توانائی فراہم کرتی ہے، یہ گلوکوز بہت جلد جسم میں جذب ہوکر توانائی کی شکل میں ڈھل جاتی ہے۔
حاملہ خواتین کے لیے مفید
فولک ایسڈ حاملہ خواتین کے لیے بہت اہم ہے تاکہ بچے پیدائشی معذوری سے بچ سکیں، ناشپاتی میں بھی فولک ایسڈ موجود ہے اور دوران حمل اس کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے۔
بخار سے تحفظ
یہ پھل اپنی تاثیر میں ٹھنڈا ہوتا ہے اور یہ ٹھنڈک بخار کے علاج میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔