لاہور(آن لائن) سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ آج جمہوری عمل پایہ تکمیل کو پہنچا اور تمام معاملات خوش اسلوبی سے طے پاگئے، تمام اراکین کا مشکور ہوں جنہوں نے پہلی رائے شماری میں وزیراعلیٰ کا انتخاب کیا اور دوسری رائے شماری کی نوبت نہیں آئی۔بطور سپیکر سب کو ساتھ لے کر چلنا میری ذمہ داری ہے،عثمان بزدار وزیراعلیٰ منتخب ہونے سے جنوبی پنجاب کی پسماندگی ختم ہو جائیگی۔بہتر ہوتا حمزہ شہباز آج کی باتیں دس سالہ اپنے دور حکومت میں کرتے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ میرا بطور وزیراعلیٰ دور سب کے سامنے ہے اور شہبازشریف کا بھی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آج جمہوری عمل پایہ تکمیل کو پہنچا ہے اور تمام معاملات خوش اسلوبی سے سرانجان پائے،تمام اراکین اسمبلی کا مشکور ہوں جنہوں نے پہلی رائے شماری کے قانونی تقاضے کے مطابق پی ٹی آئی کو186 ووٹ مل گئے اور وزیراعلیٰ پنجاب کو منتخب کیا دوسری رائے شماری سے بچایا۔عثمان بردار ایک غریب آدمی ہے جو وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوچکا ہے اب تو اسکو چھوڑ دو،آئینی طور پر وزیراعلیٰ بااختیار ہوتا ہے اور جنوبی پنجاب سے وزیراعلیٰ منتخب ہونے سے علاقے کی پسماندگی ختم ہوجائیگی۔چوہدری پرویز الٰہی نے مزید کہا کہ سپیکر کا کام سب کو ساتھ لے کر چلنا ہوتا ہے اور ہم کوشش کریں گے کہ سب کو ملا کر چلیں،اپوزیشن لیڈر کیلئے کاغذات مانگے ہیں۔حمزہ شہباز کو بہتر ہوتا جب ان کی حکومت تھی دس سال اس وقت یہ باتیں کرتے،ہم نے اپنے دور میں ان کی بند ملیں پرویز مشرف کو کہہ کر چالو کروائیں۔بطور وزیراعلیٰ میرا اور شہبازشریف کا دور سب کے سامنے ہے۔جبکہ اسمبلی اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی نے کہا کہ اپوزیشن چاہے تو کالی پٹیاں باندھنے کی بجائے پورے کالے کپڑے پہن کر اجلاس میں شریک ہو جائے کوئی اعتراض نہیں. چاہتے ہیں۔ سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ اور پی ٹی آئی میں کوئی ابہام نہیں، ہم، پی ٹی آئی اور عمران خان 5 سال سے ساتھ ہیں، اکٹھے دھرنے دئیے، مل جل کر الیکشن لڑا اور اب مل کر عوام کی خدمت کریں گے، پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ اور ڈپٹی سپیکر کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے، کہیں کوئی بے چینی نہیں۔ وہ میڈیا کے سوالات کے جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے وزارتِ اعلیٰ کیلئے عثمان احمد بزدار کے کاغذات درست قرار دئیے تھے ان پر کوئی کیس نہیں، ان کا پسماندہ علاقہ سے تعلق ہے، امید ہے وہ جنوبی پنجاب کی ترقی و خوشحالی کیلئے کام کریں گے اور پچھلے 10 سال میں ان کی محرومیوں میں جو اضافہ ہوا ہے اس کو دور کرنے پر خصوصی توجہ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شور شرابہ سے کچھ نہیں ہو گا، اپوزیشن ایک طرف جمہوریت کی بات کرتی ہے، جمہوری عمل کو روکنا جمہوریت کی خدمت نہیں، شور شرابہ کرنے والے جمہوریت کی کوئی خدمت نہیں کر رہے اس سے ان کے اصل کردار کی نشاندہی ہو جاتی ہے کہ کہتے کچھ اور کرتے کچھ اور ہیں، 10 سال میں انہوں نے بربادی کر دی ہے۔ عمران خان کی 100 دن کی کارکردگی کے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ابھی ایک دن ہوا ہے وہ انشاءاللہ اپنے پلان پر بخوبی عمل کر کے دکھائیں گے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے بارے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ وہ کوئی متنازعہ شخصیت نہیں اپنے قبیلہ کے سردار قتل اور دوسرے کیسز میں بھی فریقین میں سردار ہی صلح کرواتے ہیں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ میں فارورڈ بلاک کے خلاف ہوں۔ وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے اجلاس سے قبل سپیکر چودھری پرویزالٰہی کی جانب سے تمام ارکان اسمبلی کے اعزاز میں پرتکلف ناشتہ کا اہتمام کیا گیا تھا۔ چودھری پرویزالٰہی نے بعد ازاں ایک سوال پر کہا کہ شور شرابے کا میڈیا خود تجزیہ کرے، وزیراعلیٰ کا الیکشن ہو گیا، تقریریں بھی ہو گئیں، وزیراعلیٰ تو وزیراعلیٰ ہوتا ہے سپیکر کا رول سب کو ساتھ لے کر چلنا ہوتا ہے اور ہم انشاءاللہ ایسا ہی کریں گے، اپوزیشن لیڈر کیلئے کاغذات مانگ لیے گئے ہیں۔ ایوان میں ارکان اسمبلی کی تعداد کے مطابق گنجائش نہ ہونے پر ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے 10 سال میں نئی عمارت مکمل نہیں کی فی الحال اسی میں گزارا کرنا ہوگا۔