لاہور (ویب ڈیسک)عید الاضحیٰ وہ موقع ہوتا ہے جب دنیا بھر میں مسلمان سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے اللہ کے نام پر جانوروں کی قربانی دیتے ہیں۔قربانی کا گوشت ضرورت مندوں، رشتے داروں اور دیگر میں تقسیم بھی کیا جاتا ہے اور خود بھی مختلف پکوانوں کی شکل میں اسے مزے لے کر کھایا جاتا ہے۔
تاہم عید کی خوشیوں سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ساتھ کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی بھی ضروت ہوتی ہے۔طبی ماہرین یہ مشورہ بھی دیتے ہیں کہ گوشت میں انسانی صحت کے لیے ضروری پروٹینز ہوتے ہیں، اس لیے قربانی کا لذیذ گوشت اعتدال سے کھانے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔
گوشت ٹکڑے کرتے ہوئے احتیاط
مگر گوشت کے ٹکڑے کرتے وقت پلاسٹک کے دستانے ہاتھوں پر ضرور چڑھا لیں تاکہ اگر گوشت یا خون میں کسی قسم کا وائرس (عام طور پر کانگو) ہو تو اس سے بچا جاسکے، ویسے یہ وائرس گوشت پکنے پر ختم ہوجاتا ہے۔
زیادہ نہ کھائیں
اسی طرح گوشت کو بہت زیادہ کھانے سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ اس سے معدے میں تیزابیت کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔یہ تیزابیت ذیابیطس، بلڈ پریشر، جگر، دل اور ہیپاٹائٹس کے شکار افراد کے لیے زیادہ بڑے مسائل کا باعث بن سکتی ہیں۔ مصالحے دار پکوان پر کولا مشروبات کا استعمال بھی نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
چہل قدمی کریں
اگر گوشت دیکھ کر ہاتھ روکنا مشکل ہوجائے تو پھر کچھ دیر کے لیے تیز چہل قدمی کے لیے ضرور وقت نکال لیں تاکہ معدے کو مناسب طریقے سے کام کرسکے اور کھانا ہضم ہوسکے۔
کھانے کا وقت مقرر کریں
عید جیسے مواقعوں پر اکثر افراد کھانے کے اوقات کا خیال نہیں رکھتے، حالانکہ جو معمول روزمرہ کا ہو اس کو عید کے دوران بھی نہیں چھوڑنا چاہئے، کیونکہ اس کے بھی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
گوشت اچھی طرح پکائیں
قربانی کے گوشت کو اچھی طرح پکانا مت بھولیں کیونکہ گوشت کو مناسب طریقے سے نہ بھوننا انفیکشن کا باعث بن سکتا ہے۔ اسی طرح باربی کیو بناتے ہوئے گوشت کو بہت زیادہ نہیں جلائیں کیونکہ ایسا کرنے پر ایسے کیمیکلز پیدا ہوتے ہیں جو خطرناک ہوسکتے ہیں۔
کھانے کے درمیان وقفہ
دوپہر اور رات کے کھانے کے درمیان کم از کم 6 گھنٹے کا وقفہ ہونا چاہئے، تاکہ گوشت کو ہضم ہونے کے لیے مناسب وقت مل سکے۔
گوشت کے ساتھ سبزیوں کو مت بھولیں
اگر تو آپ عید پر قبض کا شکار نہیں ہونا چاہتے تو گوشت کے ساتھ سبزیوں اور پھلوں کا بھی استعمال ضرور کریں، جبکہ گوشت کے پکوانوں کے ساتھ سلاد کو لازمی رکھیں۔