اسلام آباد (آن لائن ) پاور ڈویڑن نے ملک سے لوڈشیڈنگ مکمل ختم کرنے کے سابقہ حکومت کے دعوے کو غلط قرار دےتے ہوئے کہا ہے کہ ملک سے لوڈشیڈنگ مکمل ختم کرنے کے دعوے درست نہیں، ڈسکوز کے 39 فیصد فیڈرز پر2 سے 14 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، سندھ، کے پی اور بلوچستان میں سب سے زیادہ لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ۔مسلم لیگ (ن) کے گزشتہ دور حکومت میں سابق وزیراعظم میاں نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی نے دعویٰ کیا تھا کہ نیشنل گرڈ میں 10 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی شامل کرلی گئی ہے اور ملک میں لوڈشیڈنگ مکمل ختم ہوگئی ہے۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاور ڈویژن نے سابقہ حکومت کے دعوے کو غلط قرار دے دیا ہے۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاور ڈویڑن حکام نے بجلی کی پیداوار اور لوڈشیڈنگ پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک سے لوڈشیڈنگ مکمل ختم کرنے کے دعوے درست نہیں، ڈسکوز کے 39 فیصد فیڈرز پر2 سے 14 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، سندھ، کے پی اور بلوچستان میں سب سے زیادہ لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ لیگی حکومت نے دسمبر 2017 میں 61 فیصد فیڈرز کو لوڈشیڈنگ فری کرنےکااعلان کیا، کئی زیرو فیڈرز پر بھی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے عیدالاضحٰی پر لوڈشیڈنگ کا بھی نوٹس لے لیا ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کابینہ اجلاس کے دوران استفسار کیا کہ چھٹیوں کے باوجود لوڈشیڈنگ کرکے عوام کوتکلیف کیوں دی گئی۔وزیراعظم نے وزارت پاورڈویڑن سے لوڈشیڈنگ سے متعلق رپورٹ طلب کرلی ہے جب کہ بجلی،گیس اور تیل کی وزارتوں سےآئندہ ہفتے بریفنگ طلب کرلی گئی ہے۔