لاہور (خبر نگار) محکمہ اوقاف کی غفلت یا نااہلی کی وجہ سے ایوان صوفیا میں آگ لگ گئی جس سے کئی قران پاک شہید ہوگئے ،تفاسیر اور دوسری نایاب اسلامی کتب جل ہوگئیں۔ آگ کی شدت سے مضبوط گاڈر ز والی چھت بھی زمین بوس ہوگئی دوملازمین کی عنا کی وجہ سے ادارے کو لاکھوں روپے کا نقصان ہوگیا نئے تعینات سیکرٹری نے موزن مسجد اور نگران دربار چراغ شاہ کو معطل کر کے تحقیقات شروع کروا دیں جبکہ لاہور زون کی اعلیٰ انتظامیہ متعلقہ ملازمین بارے متعدد شکایات آنے کے باوجود کوئی کاروائی نہ کی ۔تفصیلات کے مطابق سرکاری املاک کو آگ لگنے کے واقعات میں کمی نہ آسکی عید سے پہلے لیکوڈیشن بورڈ کی بلڈنگ کو آگ لگ گئی تھی جس میں اہم سوسائیٹیوں کا ریکارڈ جل کر راکھ ہوگیا جس سے اداروں کی انتظامیہ نے سبق نہ سیکھا ۔عید کے روز محکمہ اوقاف کی بلڈنگ ایوان صوفیا میں آگ بھڑک اٹھی جس سے ایوان صوفیا لائبریری میں رکھے گئے قران پاک سمیت 25سو اسلامی کتب شہید ہوگئیں ۔ذرائع کے مطابق اس پہلے مسجد چراغ شاہ کو بھی آگ لگ چکی ہے جس سے مسجد کی صفیں ،پنکھے ،اور مسجد کو نقصان پہنچا تھا جس پر ایک انکوائری بھی کی گئی جو صرف فائیلوں میں دب کر رہ گئی ۔ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ موذن مسجد رمضان اور نگران اکرام درباچراغ شاہ میں کچھ چپقلش بھی چل رہی تھی موذن مسجد چراغ شاہ چاہتا تھا کہ میرا تبادلہ پرانی انارکلی مسجد مدینہ کردیا جائے لیکن اس کی سفارش نہیں چل رہی تھی موذن رمضان کی تعیناتی کے دوارن مسجد کے سپیکر بھی چوری ہوئے صفیں بھی چوری ہوئیں اور مسجد کو اگ بھی لگ چکی ہے اور عید کے دن ایوان صوفیا لائبریری جل کر راکھ ہوگئی اس سارے واقع کے پیچھے ان ملازمین کا ہاتھ ہے کیونکہ عید کے روز لگنے والی آگ موذن کے حجرے سے شروع ہوئی جہاں پر صفیں اور دریاں پڑیں تھیں ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیس نے بھی ان ملازمین کی چپقلش پر شبہ کیا ہے جس پر سیکرٹری اوقاف سردار حمزہ نے دونوں ملازمین کو نوکری سے معطل کردیا ہے اور اس واقع کی تحقیقات کےلئے دورکنی ٹیم بنا دی ہے اس دورکنی ٹیم میں ڈائریکٹر پروجیکٹ احمد مسعود واڑیچ اور ڈپٹی ڈائریکٹر اسٹیٹ عظیم حیات شامل ہیں جو جلد تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ سیکرٹری کو دیں گے ۔