لاہور (خبر نگار) چیف ایڈیٹر روزنامہ خبریں ضیا شاہدکی آبی بحران بارے محنت نے رنگ لانا شروع کردیا۔ معزز \ججز نے بھی پانی کے مسئلے کو اہم مسئلہ قرار دے دیا ہے ججز کا کہنا تھا کہ عالمی کانفرنس میں دنیا کے 50ججز نے پانی کو کامن مسئلہ قرار دیا ہے ججز نے پانی اور ماحولیات کے معاملے پر اب تک کی جانے والی کوششیں ناکافی قرار دے دیں ہیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ بار کے زیر اہتمام ماحولیاتی کانفرنس ہوئی جس میں سپریم کورٹ اور لاہور ہائیکورٹ کے ججزنے خصوصی شرکت سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ پانی ہے پانی بنا نہیں سکتے لیکن بچا سکتے ہیں بدقسمتی سے راوی دنیا کا دوسرا گندا ترین دریا بن چکا ہے۔ لا سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہمارا فرض بنتا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں درخت لگائیں ۔ ہائیکورٹ کے جسٹس فرخ عرفان خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ماحولیاتی مسائل پر ضلعی عدلیہ کو نوٹس لینا چاہیے اہم جگہوں پر پلاسٹک شاپرز کی حوصلہ شکنی کی ضرورت ہے۔ ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کا کہنا تھا کہ پانی اور ماحولیات کے معاملے پر اب تک کی جانیوالی کوششیں نا کافی ہیں۔ ایک عالمی کانفرنس میں دنیا کے 50 ججز نے پانی کو کامن مسئلہ قرار دیا دنیا کے تجربات سے سیکھ کر ماحولیاتی مسائل کو مذاکرات سے حل کرسکتے ہیں۔ سابق چیف جسٹس پاکستان تصدق حسین جیلانی کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے بہتر قوانین موجود ہیں۔پاکستان میں ماحولیاتی آلودگی سے بچاو¿ کے قوانین پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ کانفرنس میں ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی، ماحولیاتی قوانین کے ماہر ڈاکٹر پرویز حسن، احمر بلال صوفی، لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر انوار الحق پنوں اور دیگر بھی شریک ہوئے۔