اسلام آباد، لاہور، پشاور (نیا اخبار رپورٹ) پاکستان کے 13 ویں صدر مملکت کا چناﺅ آج کیا جا رہا ہے۔ سینٹ، قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے ارکان خفیہ رائے شماری سے نئے صدر مملکت کا انتخاب کریں گے، الیکشن کمیشن نے پارلیمنٹ ہاﺅس کا کنٹرول سنبھال لیا۔ حکومتی اتحاد کے امیدوار ڈاکٹر عارف علوی کے مقابلے میں منقسم اپوزیشن کے دو امیدوار مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں کے مولانا فضل الرحمان اور پیپلز پارٹ کے چودھری اعتزاز احسن صدارتی امیدوار ہیں۔ صدر مملکت کیلئے رائے شماری میں چاروں صوبائی اسمبلیاں اور قومی اسمبلی میں ہو گی، پولنگ کا عمل قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں بیک وقت صبح 10 بجے شروع ہوئی جو شام 4 بجے تک جاری رہے گا، انتخاب خفیہ رائے شماری کے تحت ہو گا اور ووٹ دکھا کر کاسٹ کرنا جرم قرار دیا گیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس پارلیمنٹ ہاﺅس اسلام آباد اور دیگر چاروں ہائیکورٹ کے چیف جسٹس صاحبان متعلقہ صوبائی اسمبلیوں میں بطور پریذائیڈنگ افسر ذمہ داریاں سر انجام دیں گے۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے امیدوار اعتزاز احسن کا نام بیلٹ پیپر پر پہلے نمبر پر ہے۔ قومی اسمبلی، سینٹ اور بلوچستان اسمبلی کے ارکان کے ایک ایک ووٹ ہوں گے جبکہ پنجاب، خیبرپختونخوا اور سندھ میں ووٹوں کا تناسب بلوچستان اسمبلی کے ووٹوں سے نکالا جائیگا۔ اس فارمولے کے تحت پنجاب کے 5.7 ممبران کا ایک ووٹ تصویر ہو گا، سندھ اسمبلی 2.58 ممبران اور خیبرپختونخوا کے 1.9 ممبران اسمبلی کا ایک ووٹ شمار کیا جائے گا۔ اعداد و شمار کے مطابق صدر مملکت کیلئے حکومتی اتحاد کے امیدوار ڈاکٹر عارف علوی کی بھاری اکثریت سے کامیابی یقینی ہے۔ ایوانوں میں تحریک انصاف کے کل ارکان 448 ہیں اور اس کے پاس صدارتی انتخاب میں اپنے نامزد امیدوار کو ووٹ دینے کیلئے 146 ووٹ ہیں۔ اسی طرح پیپلز پارٹی کے ارکان کی کل تعداد 183 اور صدارتی ووٹ 116 ہیں۔ انتخاب میں متحدہ مجلس عمل، گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس، مسلم لیگ (ق)، متحدہ قومی موﺅمنٹ، بلوچستان عوامی پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی، جمہوری وطن پارٹی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی، پختونخوا میپ اور آزاد امیدواروں کے 19 ووٹ بھی اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔ نو منتخب صدر 9 ستمبر کو حلف اٹھائیں گے۔