لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک ) تحریک انصاف کے رہنما مرتضی ستی نے کہا ہے کہ نو منتخب صدر عارف علوی تحریک انصاف کے سرگرم کارکن رہے ہیں عمران خان ایک تعلیم یافتہ اور ایماندار خص کو بطور صدر سامنے لائے۔ چینل فائیو کے پروگرام نیوز ایٹ7میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پورا زور بھی لگا لیتی تب بھی صدارتی الیکشن جیت نہیں سکتی تھی۔ عوام عمران خان کی کرشماتی شخصیت سے متاثر ہوچکے ہیں۔ عمران خان ایمانداری کی راہ پر چل رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن تو ہر حکومت میں مزے لیتے رہے۔ تجزیہ کار عبدالودود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن تقسیم نہ بھی ہوتی تب بھی عارف علوی ہی صدارتی انتخاب جیتتے۔ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے امیدواروں کی ہار تحریک انصاف کی اخلاقی فتح بھی ہے۔ ڈرائینگ روم کی سیاست اب ختم ہوچکی۔ عمران خان کلیئر شخص ہیں صاف بات کرتے ہیں۔ صدارتی امیدوار بن کر فضل الرحمن نے اپنے والد اور اپنی سیاست کو نقصان پہنچایا۔ چوہدری سرور کو اگر کشمیر کمیٹی کا صدر بنایا جاتا تو بہتر فیصلہ ہوتا۔ صدر غیر سیاسی ہو تو ملک کے لئے بہت کچھ کرسکتا ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما اخوانزادہ چٹان نے کہا ہے کہ اعتزاز احسن اگر متفقہ امیدوار ہوتے تو ٹف ٹائم دے سکتے تھے۔ اور صورتحال مختلف ہوتی۔ پیپلزپارٹی جب حکومت میں تھی تو سب کو ساتھ لے کر چلی اپوزیشن میں بھی سب کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کی۔ شہباز شریف ایک اچھا ایڈمنسٹریٹر تو ہوسکتا ہے۔ سیاستدان نہیں، شہباز شریف یہ جانتے بوجھتے کہ وزیراعظم کے امیدوار کے طور پر پیپلز پارٹی انہیں ووٹ نہیں دے گی اس کے باوجود وہ وزیراعظم کے امیدوار کے طور پر سامنے آگئے۔ مولانا بھی ثالث بن کر آئے اور صدارتی امیدوار بن بیٹھے۔