تازہ تر ین

پارلیمنٹ لاجز کی چھتیں ٹپکنے لگیں ، اے سی خراب ، دیمک اور چوہوں کی بھر مار

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی )سینٹ ہاو¿س کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ادارہ برائے پارلیمانی خدمات (PIPS)کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا۔ سینٹ ہاو¿س کمیٹی اجلاس میں پارلیمنٹ لاجز کے موجود ہ بلاکس اور نئے زیر تعمیر ہونے والے بلاکس کے حوالے سے نیسپاک کمپنی سے تفصیلی بریفنگ لی گئی۔ مینجنگ ڈائریکٹر نیسپاک ڈاکٹر طاہر مسعود نے سینٹ ہاو¿س کمیٹی کو ارلیمنٹ لاجز کے بارے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 1998میں یہ تعمیر کیے گئے اور اس میں 9بلاکس ہیں ۔361فیملی سوٹس ہیںجو 2 بیڈ رومزڈائننگ ،ڈرائنگ رومز اور ایک کچن پر مشتمل ہے۔ سینٹ ہاو¿س کمیٹی نے ٹاسک دیا تھا کہ ان بلاکس کا جائزہ لیکر کمیٹی کو رپورٹ پیش کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بلاکس کی چھتوں سے پانی ٹپکتا ہے ۔ ائرکنڈیشن بری حالت میں ہے دیمک کی وجہ سے فرنیچر خراب حالت میں ہے ۔ چوہوں کی بھرمار ہے۔ کیفے ٹیریا بھی بہتر حالت میں نہیں ہے ۔ 150سے 200ملین روپے بجٹ ملتا ہے۔ فیملی سوٹس کی بہتری کی اشد ضرورت ہے ۔سی ڈی اے کے پاس بجٹ کم ہے اور تمام فرنیچر مرمت کے قابل ہے ۔ پینٹس اکھڑے ہوئے ہیں ۔ کامن رومز میں بہت زیادہ کام کی ضرورت ہے۔ فرش اور سیلنگ خراب حالت میں ہیںاور پارکنگ کے حوالے سے کوئی موثر منصوبہ بندی نہیں کی گئی تھی۔ کمیٹی اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ پارلیمنٹ لاجز میں آگ بجھانے کا سسٹم بھی خستہ حالت میں ہے اور بلاکس کی لفٹیں بھی تقریباً خراب ہیں۔ ڈاکٹر طاہر مسعود نے تجویز دی کہ ایک ایک بلاک کو لیکر بحالی اور مرمتی کام کیے جائیں ۔ ایک بلاک کو پائلٹ منصوبے کے تحت کام شروع کیا جائے جو 6ماہ میں مکمل ہوگا ۔ 2021تک تمام بلاکس کا مرمتی کام مکمل ہوجائے گا۔ جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ نیسپاک کو کنسلٹنٹ اور ایڈوائزر کا ٹاسک دیا جائے جو 13ستمبر تک کمیٹی کو پارلیمنٹ لاجز کے بلاکس کی بہتری کے حوالے سے تجاویز مرتب کرکے رپورٹ دے اور اگر اس حوالے سے رولز میں ترمیم کی ضرورت ہے تو وہ بھی کی جائے گی۔ مینجنگ ڈائریکٹر نیسپاک نے سینٹ ہاو¿س کمیٹی کو نئے تیار ہونے والے بلاک اور 500سرونٹ کواٹر کی تعمیر کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ نئے بلاک میں 104اضافی فیملی سویٹس اور 500سرونٹ کواٹرز شامل ہیں۔ جن کا پی سی ون 2010میں 2908.4ملین روپے کا منظور ہواتھا۔ ایگزیکیوٹنگ ایجنسی سی ڈی اے ہے اور کام کا ٹھیکہ حبیب رفیق کمپنی کو دیا گیا تھا۔ فیملی سویٹس 3.96ایکڑ پر مشتمل ہوں گے جبکہ سرونٹ کواٹرز 1.4ایکڑرقبے پر مشتمل ہوں گے۔ کمیٹی کو بتایاگیا کہ بلاک E-5مکمل ہوگیا ہے اور استعمال کیا جارہا ہے جس پر رکن کمیٹی کلثوم پروین اور ثمینہ سعید نے کہا کہ ان کی حالت صحیح نہیں ہے ۔ ممبر انجنئر سی ڈی اے نے کہا کہ پرانے بلاکس کے لیے کنسلنٹٹ پیمرا رول کے مطابق لیا جائے گا اور کوشش کی جارہی ہے کہ پرانے ٹھیکدار سے ہی منصوبے کو مکمل کیا جائے۔ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹر ثمینہ سعید ، کلثوم پروین او رسردار شفیق ترین کے علاوہ ایم ڈی نیسپاک، ممبر انجنیئر سی ڈی اے ، ڈائریکٹر سروس سی ڈی اے ، ایڈیشنل سیکرٹریز سینٹ سیکرٹریٹ اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain