لندن(ویب ڈیسک) ایک اعصابی عارضے میں مبتلا 14 سالہ لڑکی دن میں 10 مرتبہ نیند کی آغوش میں چلی جاتی ہے یہاں تک کہ وہ خریداری کرتے اور ہاکی کھیلتے وقت بھی اچانک سو جاتی ہے۔نکول ہرسٹ نامی لڑکی ایک کیفیت ’نارکولیپسی‘ کا شکار ہے جس میں دماغ نیند کو باقاعدہ اور منظم نہیں رکھ سکتا اور یوں اسے نیند کسی دورے کی طرح آتی ہے۔ اسی طرح ہنستے وقت یا خوف کی صورت میں بھی وہ فرش پر گرکر تھوڑی دیر کے لیے فالج زدہ ہوجاتی ہے۔یارک شائر کے علاقے ویک فیلڈ سے تعلق رکھنے والی نکول اگرچہ اس عجیب مرض کی شکار ہے لیکن اسکول میں اس کی حاضری 100 فیصد ہے اور سیٹس میں بھی اس کی کارکردگی بہت نمایاں ہے۔ نکول اسکول کے علاوہ بازار میں بھی کسی بھی وقت خوابیدگی میں چلی جاتی ہے۔علاج سے قبل وہ دن میں 23 گھنٹے تک سوتی تھی لیکن اب دوا کھانے کے بعد وہ روزانہ 3 سے 4 گھنٹے سوتی ہے لیکن نیند کے وقفوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔نکول میں چھ برس کی عمر میں نارکولیپسی کا انکشاف ہوا تھا اور اس سے قبل اس نے حلق میں دیرینہ خراش محسوس کی۔ اس کے غسل کی نگرانی اس کی والدہ کرتی ہیں کیونکہ نہاتے ہوئے غشی سے اس کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔ان سب پریشانیوں کے باوجود نکول بہترین انجینئر ہے اور اس نے اپنے جیسے مریضوں کے لیے ایک خاص تکیہ ایجاد کیا ہے۔ اس تکیے سے صرف برطانیہ میں ہی ایسے 30 ہزار مریض استفادہ کرسکیں گے۔نکول کو ایک اور الجھن درپیش ہے کہ وہ ٹی وی پر مزاحیہ یا ڈراﺅنی فلم دیکھتے ہوئے پٹھوں کی اینٹھن کی شکار ہوکر کئی منٹ تک سکتے کے عالم میں رہتی ہے تاہم اس کے والدین اس قسم کی صورتحال سے اسے دور رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔